یورپی ملک سوئٹزرلینڈ میں بعض قصبوں میں
پناہ کے طلب گار افراد کی ’سویمنگ پولوں اور لائبریریوں‘ جیسے عوامی مقامات
میں داخلے پر پابندی کے منصوبے کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے نسلی امتیاز
قرار دیا ہے۔
قصبوں کے کونسلروں یعنی ناظمین کا کہنا ہے کہ اس پابندی کا مقصد پناہ
مانگنے والوں اور مقامی افراد کے درمیان تناؤ سے بچنا ہے۔
حکومت کے ایمیگریشن ڈیپارٹمنٹ نے ان پابندیوں کی منظوری دے دی ہے۔
جون میں ایک قانون میں تبدیلی کے بعد سے پناہ طلب کرنے والے افراد کو خصوصی
مراکز بلخصوص فوج کے پرانے بیرکوں میں رکھا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ یورپ میں سب سے زیادہ پناہ گزین سوئٹزرلینڈ میں ہیں۔ |