گزشتہ چند سالوں سے ہمارا ملك
اسلام كے نام پر جس استحصال كا شكار ہوا، اس كے نتيجے ميں صرف پاكستان
بدنام نہيں ہوا، ساری دنیا میں اسلام كى جگ ہنسائی ہوئی۔اگر آپ كو انٹرنيٹ
استعمال كرنے كا اتفاق ہو تو كبھى ايڈريس بار پر صرف اسلام كا لفظ لكھ كر
ديكھيں،آپ كو يوں لگے گا جيسے مسلمان كسى عقيدے پر كاربند انسان كا نام
نہيں بلكہ زمانہ جاہليت سے پہلے كى كسى مخلوق كا نام ہے۔ انگريزوں كى بنائی
ہوئی انٹرنيٹ ويب سائٹس مسلمانوں كو ايك ايسے وحشى درندے كے روپ ميں پيش كر
رہى ہيں جو ہر سمت آدم بو، آدم بو چنگھاڑتا خون كى تلاش ميں بھٹك رہا ہے۔
افسوس كہ اس تصوير ميں سچائی كے رنگ بھرنے كے ليے وقت، تاريخ اور مقام كے
حوالوں كے ساتھ مسلمانوں كى وحشت ناك كارروائيوں كى تفصيلات بھى منسلك كى
جاتى ہيں۔ نام نہاد طالبان كے ہاتھوں انسانوں كے ذبح ہونے كى ويڈيو فلميں،
سوات كے مختلف علاقوں ميں درختوں سے لٹكتى ہوئی لاشيں، جلے ہوئے جانور،
اجڑى ہوئی فصليں، سہمى ہوئی عورتيں اور دہشت زده بچے۔ مسلمان ہونے كے ناطے
اپنى اور اپنے دين كى ساكھ بچانے كے ليے كون كون سے مناظر كو جھٹلائيں؟
اسلام دشمنوں نے كچھ ايسا جال بچھايا كہ ماضى كا حكمران، دنيا بھر ميں طاقت
كا استعاره كائنات كے سب سے برتر و كامل پيغمبر كى راه پر چلنے كا دعويدار،
آج كا مسلمان اس جال ميں الجھتا ہى چلا رہا ہے۔ وقت كى ضرورت يہى ہے كہ
عوام، سياستدان، مذہبى جماعتيں، دينى مدارس اور طالبان كے امن پسند گروه
اسلام دشمن ايجنٹوں كے خاتمے كے ليے سيكيورٹى فورسز كو اپنے بھرپور تعاون
كا احساس دلائيں تاكہ يہ آپريشن راه راست نتيجه خيز ثابت ہو۔ نامكمل علاج
اور ادھورے منصوبے نئى نئى بيماريوں اور خرابيوں كو جنم ديتے ہيں۔ |