ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے
اور قوم کو سب سے زیادہ خوشیاں بھی ہاکی سے ملی ہیں، ہاکی میں پاکستان نے
تین ورلڈکپ اور تین بار اولمپک گولڈ میڈل جیت رکھا ہے لیکن اس کے باوجود
کرکٹ ٹیم کے برابر ہاکی ٹیم کو اہمیت اور پروٹوکول نہیں دیا جاتا۔ گزشتہ
روز قومی ہاکی اور کرکٹ ٹیمیں ایک ایک گھٹنے کے فرق سے لاہور ائیرپورٹ سے
بیرونی دوروں پر روانہ ہوئیں جہاں کرکٹ ٹیم کی روانگی انتہائی شاندار اور
وی آئی پی پروٹوکول کے ساتھ ہوئی جبکہ ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کی ائیرپورٹ
آمد اور روانگی کا منظر قابل افسوس تھا۔ سری لنکا کے دورے پر روانگی کیلئے
جب قومی کرکٹ ٹیم نیشنل اکیڈمی کی بس میں سوار ہو کر لاہور ائیرپورٹ پر
پہنچی تو ٹیم کی حفاظت کیلئے خصوصی پولیس سکواڈ کی گاڑیاں بس کے آگے اور
پیچھے سفر کر رہی تھیں جبکہ ہاکی ٹیم جب کرائے کی بس میں ائیرپورٹ پہنچی تو
اُن کے ساتھ کوئی بھی پولیس گاڑی موجود نہیں تھی۔ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی اپنی
بس سے اتر کر سیدھا ائیرپورٹ کے اندر چلے گئے جبکہ ہاکی سٹارز نے بس سے
اترنے کے بعد اپنا سامان خود بس سے اتارا اور پہلے دور سے سامان کی ٹرالیاں
لیکر آئے اور پھر خود ہی اپنا سامان ٹرالیوں پر لاد کر مین انٹرنس کی جانب
سے چل پڑے۔ اس سے قبل مین انٹرنس پر قومی کرکٹرز کو ائیرپورٹ انتظامیہ اور
پی سی بی کے پروٹوکول افسر نے شاندار انداز میں خوش آمدید کہا اور پاسپورٹ
ٹکٹ چیک کیے بغیر کرکٹرز کواندر لے جایا گیا جبکہ ہاکی کھلاڑیوں کو نہ تو
ائیرپورٹ حکام نے ویلکم کہا اور نہ ہی مین انٹرنس پر پی ایچ ایف کا کوئی
افسر موجود تھا جبکہ کھلاڑیوں کے ساتھ سب سے بڑا ظلم یہ کیا گیا کہ مین
انٹرنس پر انہیں روک کر اُن کے ٹکٹ اور پاسپورٹ چیک کیے گئے ۔
ہم پاکستانیوں سے زیادہ شاید ہی قوم احساس کمتری کا شکار ہوگی۔ جس طرح سے
ہم اپنے قومی کھیل اور کھلاڑیوں کے ساتھ پیش آتے ہیں اور ان سے ہتک آمیز
سلوک کرتے ہیں اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم صرف دوسروں کی اندھی تقلید ہی کر
سکتے ہیں اور کچھ نہیں۔ |