اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں کا حال

روات اسلام آباد کے گیٹ وئے پر واقع ہونے کی وجہ سے تاریخی اہمیت کا حامل شہر ہے کیونکہ پنجاب سے آنے والے لوگ اسی شہر سے ہوتے ہوئے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد راہ لیتے ہیں یہاں پرپاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کا عمل دخل رہا ہے اب گو کہ پاکستان تحریک انصاف بھی متحرک ہو چکی ہے لیکن پچھلے کئی سالوں سے پاکستان مسلم لیگ (ن )اورپاکستان پیپلز پارٹی کی گرفت مضبوط رہی ہے یہاں کا المیہ یہ ہے کہنے کو یہ پاکستان کے دارالحکومت کا بڑا قصبہ ہے مگر یہاں کسی قسم کی کوئی ایسی سہولت میسر نہیں جس سے پتا چلے کہ یہ دارالحکومت کا اہم اور بڑا قصبہ ہے، صحت کی سہولیات، تعلیم ،پینے کے پانی،کھیلوں کے میدان،پارکس جیسی کوئی بڑی سہولت یہاں میسر نہیں ضلعی انتظامیہ کی ا صل مسائل کی طرف توجہ نہ ہو نے کے برابرہے روات میں دو تھانوں کی حدود ایک دوسرے کو تقسیم کرتی ہیں جن میں تھانہ سہالہ اور تھانہ روات شامل ہیں تھانہ سہالہ کی حدود بہت کم ہے جبکہ تھانہ روات کی حدود بہت بڑی ہے جس کی وجہ سے اس کے تھانے کو ماڈرن تھانے کا درجہ حاصل ہے اس کی حدود سہالہ سے شروع ہو جاتی ہیں اور دوسری طرف تھانہ چونترہ کے علاقے بھال تک ہے ایک طرف ساگری اور دوسری طرف سندھو سیداں کہوٹہ روڈ تک پھیلا ہو ا ہے روات کے قریبی علاقوں میں لنک روڈزموجود ہیں لیکن کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں جن میں قابل ذکر چیمبر روڈ جو کہ انڈسٹریل ایریا تک جاتی ہے کی حالت بہت خستہ ہے جبکہ روات آر سی سی آئی میں ہزاروں لوگ روزگار کمانے کی غرض سے روز آتے جاتے ہیں جبکہ ،چک داخلی سہالہ روڈ،بھنگڑیل روڈ، سہالہ، ماڈل ٹاون روڈ، سردار مارکیٹ تا مغل روڈ اور صدیق شہید روڈسے موہڑہ دروغہ روڈ اور بعد ازاں یہی سڑک بیروالیاں اور سود گنگال اور جاوا روڈ شامل ہیں جو کہ خستہ حالی کا نمونہ پیش کر رہی ہیں روات کی اکلوتی ڈسپنسری جو مین بازار میں موجود ہے وہاں پر بھی سہولیات ناکافی ہیں جس کو آپ گریڈ کرنے کی اشد ضرورت ہے سڑک کی پیدل کراسنگ کے لئے اوور ہیڈ برج ہونے کے باوجود اس کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ پیدل گزرنے والوں کو روکنے کے لئے لگائے جانے والے جنگلے ٹوٹ کر کباڑیوں کی دوکانوں میں پہنچ چکے ہیں اور عوام برج کے اوپر سے گزرنے کے بجائے انتہائی پر خطرانداز سے سڑک عبور کرتے نظر آتے ہیں اور آئے روزحادثات کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں موٹر وئے پولیس والوں نے پیدل کراسنگ کو روکنے کے لئے عجیب طریقہ نکالا ہے اور سڑک کے درمیان خالی فٹ پاتھ پر بڑے بڑے گھڑے کھدوا کر پیدل کراسنگ کو روکنے کی کوشش کی ہے مگر اس سے روات کے فٹ پاتھ بدصورت شکل اختیارکر گئے ہیں موٹر وے پولیس کی گاڑیاں سڑک پر کھڑی تو ہوتی ہیں مگر ان کے افسران گاڑیوں سے باہر نکلنے کی زحمت نہیں کرتے بلکہ اند سے ہی لاؤڈ سپیکر پرہدایات جاری کرتے نظر آتے ہیں گاڑیوں کی پارکنگ کا مسئلہ بھی اپنی جگہ قائم ہے اور گاڑیاں باہر کھڑی ہونے کی وجہ سے پارکنگ کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے ماضی میں روات کو کئی بڑے منصوبے دیے گئے اوربڑے بڑے اعلانات بھی کیے جاتے رہے جن کی مالیت کروڑوں روپوں میں تھیں مگر عوام کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا سوئی گیس کے منصوبے کا کئی بار اعلان ہوا مگر افسوس کے ماسوائے چند گھرانوں کسی کو کنکشن نہیں دیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں میں ابہام پایا جاتا ہے پانی کے لئے نئی لائینیں تو ڈال دی گئی ہیں مگر پانی کب آئے گا؟ کوئی نہیں جانتامین بازارمیں تجاوزات کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ فٹ پاتھ تعمیر ہی نہیں کیے گئے کیونکہ اب تک جو ٹھیے لگے ہوئے ہیں انھوں نے فٹ پاتھ کو ختم کر کے رکھ دیا ہے اس کی بڑی وجہ ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسپی ہے پہلے افسران کھبی کھبار چکر لگا لیا کرتے تھے مگر اب تو لوگ ان کے نام سے ہی ناواقف ہیں دلچسپ بات یہ ہے کہ یونین کونسل روات کی حدود میں کئی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیاں آتی ہیں جہاں روازانہ زمینوں کی خرید و فروخت ہوتی ہے جس کی وجہ سے یونین کونسل روات ضلعی انتظامیہ کو ریونیو کی مد میں کروڑوں روپے کی آمدن دیتی ہے جس کو خرچ روات کے بجائے کہیں اور کیا جاتا ہے اتنے بڑے ریوینو کے باوجود یہاں پر ضلعی انتظامیہ کی توجہ صفر ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگ کافی پریشان نظر آتے ہیں یونین کونسل روات کی انتظامیہ بھی عجیب ہے جب کھبی کو اہم شخصیت یہاں کا دورہ کر رہی ہو تو کئی آدمی لگوا کر صفائی کروا دیتی ہے لیکن بعد ازاں عوام اپنی مدد آپ کے تحت کوڑا کرکٹ کو آگ لگاتے نظر آتے ہیں مسافروں کو بس سٹاپ پر کوئی سہولت میسر نہیں نہ بیٹھنے کی جگہ نہ کوئی مسافر خانہ بس لگتا ہے روات یونین کونسل آٹو پائلٹ کے تحت چل رہی ہے اہلیان علاقہ سے بات کی جائے تو وہ ضلعی حکومت کو کوستے نظر آتے ہیں مقامی سیاسی قیادت خاموشی سے اہلیان روات کا تماشا دیکھ رہی ہے ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ضلعی حکومت عوامی مسائل کو دیکھتے ہوئے روات شہر اورگردونواح کے باسیوں کو ان کے جائز حقوق پینے کا پانی،صحت،تعلیم،مناسب صاف ستھرے ماحول کی فراہمی کے لئے اقدمات اٹھائے ور وہ تمام سہولیات مہیا کی جائیں جو اسلام آباد کے شہری علاقوں میں دی جارہی ہیں -
rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 227017 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More