حیسکو سب ڈویژن دوڑ کی جانب سے دوڑ کے سینئر صحافی اور
تعلقہ یونین آف جرنلسٹس کے صدر انور عادل کو گذشتہ چار سال سے بلاجواز
پریشان کیا جارہا ہے۔انکے گھر کے بجلی کا میٹرنمبرs-p 0691665اورحوالہ
نمبرR 03 7314 01592004 جوکہ انکے دادا عبدالشکور کے نام پر ہے۔چار سال قبل
مسلسل زائد ریڈنگ کا بل موصول ہونے پر انہوں نے مورخہ 19-10-2009کو ایس ڈی
حیسکو دوڑ کو ایک درخواست ارسال کی ۔جس کی کاپی XENنوابشاہ کو بھی ارسال کی
گئی ۔جس میں زائد ریڈنگ لکھنے کی شکایت کی گئی (کاپی منسلک ہے)مگر انکی
شکایت پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس پرمیں انہوں نے مورخہ 21-12-2009کو
XENنوابشاہ کو ایک درخواست ارسال کی ۔جس کی کاپی چیف ایگزیکٹیو حیسکو
حیدرآباد اور ایس ڈی او دوڑ کو بھی ارسال کی گئی(کاپی منسلک ہے)جس میں میٹر
انسپیکٹر اور میٹر ریڈر کی ملی بھگت سے زائد ریڈنگ کا بل ارسال کرنے کی
شکایت کی گئی۔مگر اس درخواست پر بھی کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے
مورخہ 19-12-2009کوالیکٹرک انسپیکٹر سکھر ریجن گورنمنٹ آف سندہ کو ایک
درخواست ارسال کی ۔الیکٹرک انسپیکٹرنے ا نکاکیس نمبر 884/09 درج کرکے
30-12-2009 کو ڈپٹی منیجر (XEN)نوابشاہ کو ایک لیٹرنمبر ارسال کیا۔جس میں
ان سے جواب طلب کیا گیا۔اور دیگر حکام کو بھی ارسال کی گئی۔الیکٹرک
انسپیکٹر نے مورخہ 25-2-2010کوانکے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ایک لیٹر
نمبرCOMP/009-1021(884)POI/EIS/کے ذریعے چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو
حیدرآباد۔مینیجر حیسکو آپریشن سرکل نوابشاہ۔ڈپٹی منیجر (xen)نوابشاہ۔اسٹنٹ
منیجر (ٍِSDO)دوڑاور اسٹنٹ منیجرکمرشل حیسکو نوابشاہ کو میٹر ریڈر کے خلاف
کاروائی اور انہیں بارہ ماہ کی زائد ریڈنگ واپش کرنے کے احکامات دیئے۔جس پر
آج تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔حیسکو دوڑ کی جانب سے انہیں تنگ کرنے کا
سلسلہ بند نہیں ہوا۔گذشتہ سال مارچ2012کا بل 1111روپے اور اس بل میں
1159روپے نہ جانے کس بات کے بقایاجات لگائے گئے جو کہ ٹوٹل بل 2270کا انہوں
نے ادا کردیا۔مگر پھر اپریل 2012کا بل 1258 روپے اوراسکے ساتھ4069روپے
بقاجات لگا کر ٹوٹل بل 5327روپے کا ارسال کیا گیا۔جس پر انہوں نے میٹر
انسپیکٹر اشرف بھٹی کو جاکر بل دیا۔جنہوں نے مجھے بقایاجات کاٹ کر 1258روپے
کا بل بنا کر دیا ۔اور کہا کہ اب بقایاجات نہیں آئیں گے۔مگر بقایاجات لگنے
کا سلسلہ بند نہیں ہوا۔کئی بار ایس ڈی سے بھی شکایت کی۔مگر کچھ نہیں ہوا۔ہر
ماہ بل درست کراکر جمع کرایا گیا۔مگر بقایاجات کم نہیں ہوئے۔اور آخر یہ
بڑھاکر 12824روپے کردیئے گئے۔جو کہ ہر ماہ مختلف اقساط کراکر جمع کرائے
گئے۔آخری بقایاجات کا بل 1620روپے فروری2013میں جمع کرایا گیا۔۔حیسکو دوڑ
کے میٹر انسپیکٹراشرف بھٹی اور میٹرریڈرکا پھر بھی دل نہیں بھرا۔اور انہوں
نے ایس ڈی او ۔لائن سپرنٹنڈنٹ نسیم احمد اور دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر
ایک نیاڈرامہ رچایا۔اور انکے گھر کا میٹر ان کی لاعلمی میں گذشتہ ماہ
اکتوبر میں تبدیل کردیا گیا۔جو مکمل طور پر درست حالت میں تھاگذشتہ ماہ کے
بل میں بھی پرنے میٹرکاحوالہ نمبر اور میٹر نمبر درج ہے اور نیا میٹر لگاتے
ہوئے اسکی ریڈنگ بھی چیک نہیں کرائی گئی۔اور اب موجودہ بل ماہ نومبر 2013کا
3553یونٹ کا مبلغ 74556روپے کا ارسال کیا گیا ہے۔جس کی عدم ادائیگی پر
جرمانہ 6280روپے لگا کر یہ بل 80836روپے بنتا ہے۔یہ صحافی کے ساتھ حیسکو
اہلکاروں کے ظلم کی انتہا ہے۔اور انہیں حیسکو اہلکاروں کے خلاف شکایت کرنے
پر انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔اور نہ جانے کس کا میٹر اتار کر
انکے میٹر کی جگہہ پر لگایا گیا ہے ۔مذکورہ اہلکار بجلی چوروں کو بچانے کے
لئے غریب صارفین کے بلوں میں زائد ریڈنگ ارسال کرتے ہیں۔ |