1985 -1995 میں پیدا ہونیوالے
بچے دنیا کے حسین ترین دور میں پیدا ہوئے ہیں اس نسل نے وہ کچھ دیکھا ہے جو
اگلے پچھلے سالوں میں سو سال تک توکوئی مائی کا لعل نہیں دیکھے گا ہم نے
ایک صدی سے دوسری صدی میں قدم رکھا ہے بیسویں سے اکیسویں صدی میں ۔میری
اپنی پیدائش ۱۹۹۳ کی ہے ۔ہم نے زمانے کے ارتقا ء کے جو مراحل دیکھے ہیں وہ
پچھلی نسلوں میں کسی نے نہیں دیکھے نہ اگلی کوئی نسل دیکھے گی۔کیوں کی پہلے
ترقی کی رفتار سست تھی اور اب تیز ہو گئی ہے اور یہ قیامت تک تیز ہی رہے گی
مگر سست سے تیز ہوتے ہوئے صرف ہم نے دیکھی ہے۔اسکے علاوہ کچھ خاص تاریخیں
ہماری زندگی میں آئی ہیں جو آگے اب قیامت تک نہ آئیں گی جیسے
2-3-4,1-2-3,7-8-9,07-07-07,08-08-08,09-09-09,11-11-11,10-11-12,9-10-11,12-12-12وغیرہ۔
یہ تاریخیں اب کبھی نہیں آسکتیں کیوں کہ اب ۲۰۱۳آ گیا ہے یہ کام اب ایک
ہزارسال بعد ہوگا اب اتنا لمبا وقفہ ہو تو ہم سائنس کی زبان میں اسے
انفینٹی کہتے ہیں۔
ہم نے اپنے سامنے زمانے کا رنگ بدلتے دیکھا ہے ۔ہم نے بلیک اینڈ وائیٹ ٹی
وی سے فلیٹ سکرین ایل سی ڈی اور تھری ڈی ایل ای ڈی ٹی وی بنے کا سفر دیکھا
ہے ۔پرانے بلیک انڈوائیٹ اور ۳۶ فوٹووالی فلم والے کیمرے سے ڈیجیٹل سمائیل
ڈیٹیک شن کیمرے کا سفر دیکھا ہے اب آگے بیشک اسمیں مزید بہتری آتی جائے گی
مگر چیز تو یہی ہو گی مگر اب۳۶ فوٹو والا کیمرہ تو ناپیدہو گیا ہے ۔اسی طرح
ڈی وی ہینڈی کیم کو وجود میں آتے دیکھا ہے ۔ایک گھنٹے کی ریکاڑدنگ والی
آڈیوکیسیٹ سے ایم پی تھری پلئیر کا سفر دیکھا ہے ۔ایک میگنیٹک ٹیپ پہ ۱۰ یا
۱۲ آڈیو ٹریک ہوتے تھے آجکل ایک مائیکرو ایس ڈی کارڈ میں کئی ہزار محفوظ ہو
جاتے ہیں۔جدید دور میں میموری دیوائسس ایجا د ہوئی ہیں جنکاسائز تو ناخن
جتنا بھی نہیں مگر انسان کی ہزاروں قسم کی قیمتی انفارمیشن محفوظ کی ہو تی
ہیں۔
دراصل ہم نے ایک دور سے دوسرے دور میں قدم رکھا ہے ۔ہمارے سامنے زندگی کی
اقداریکسر بدل گئی ہیں ۔ایک دور کے ختم ہو تے اور دوسرے دور کے شرع ہوتے
آنکھ کھولی ہے۔اب جدید ٹیکنا لوجی کا دور ہے اور یہ ٹیکنالوجی مزید تیز سے
تیز ہوتی جائے گی مگر وہ زمانہ بھی ڈیجیٹل ہو گا اور یہ بھی ڈیجیٹل ہے ۔
ہمارے پاس شروع میں ڈائل اپ انٹر نیٹ آیا جسکی ۲۶کے بی پی ایس رفتار ہوتی
تھی اور دیکھتے ہی دیکھتے کیا سے کیا ہو گیابروڈ بینڈ وئی فائی اور تھری جی
کا دور آگیا فور جی بھی لانچ ہونے جا رہی ہے۔اب انٹرنیٹ جتنا بھی فاسٹ ہو
جائے جتنا بھی ایڈوانس ہو جائے رہے گا تو انٹر نیٹ ہی نہ ۔مگر یہ ہمارے
سامنے متعارف ہوا اور پھر مقبول سے مقبول تر ہو گیا ۔اسی طرح پی ون کمپیوٹر
سے شرو ع ہو ئے اور کور ائی سیون تک پہنچ گئے اب کو رآئی نائن سے بھی بات
آگے نکلنے والی ہے ۔اسکے ساتھ ساتھ لیپ ٹاپ ،آئی فون ،آئی پیڈ،ٹیبلٹ ،سمارٹ
فون جیسی جدید ترین ایجادات ہمارے سامنے ہوئیں اب ان میں صرف ترقی ہوگی یہ
دوبارہ ایجاد تو کبھی نہیں ہو سکتیں۔پہلے ایک محدود سے فاصلے تک کام کرنے
والا وائیر لیس ہوتا تھا اور آج دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے میں براہ
راست بات ہوتی ہے اسکے علاوہ موبائیل فون نے بھی انتہا ئی قلیل مدت میں بہت
تیز رفتاری سے ترقی کی ہے پہلے موبائیل آیا جس سے صرف کال اور میسج ہوتا
تھا مگر آجکل تو سمارٹ فون نے اودھم مچا رکھا ہے جسکے اندر کواڈ کور
پروسیسر لگا ہوا ہے۔موبائیل فون کے آنے سے زندگی میں بہت تیز تبدیلی آئی ہے
پہلے تو خطوط لکھے جاتے تھے دو دو تین تین انتظار کرنا پڑتا تھا مگر اچانک
موبائیل فون کے آنے سے جھٹ پٹ رابطے ہونے لگے میسج سروس نے تو کما ل ہی کر
دیا ہے اب ہر موقع پر ہروقت لوگ ایک دوسرے کو پیغامات بھیجتے رہتے ہیں پہلے
تو کوئی عید کارڈ وغیرہ بھیجے جاتے تھے اب تو صرف تھوڑی سے ٹک ٹک سے لوگ
عید مبارک بھیج دیتے ہیں۔کاغذکے خط سے ای میل کا ارتقاء دیکھا ہتے ۔
پہلے لوگ ہاتھ سے فصلے کاٹتے تھے اب ہار ویسٹر وغیرہ آ گئے جسکی وجہ سے
ونگار کی ایک رسم بھی ختم ہو گئی ہے جو دیہات کے لوگوں کی باہمی محبت اور
اخوت کا اعلی نمونہ تھی اسکے علاوہ بیل سے ہل چلانا بھی ختم ہو گیا۔اسکے
ساتھ ساتھ گھریلو استعمال کی نئی نئی چیزیں ایجاد ہوگئی ہیں کیسے
ریفریجریٹر، اے سی ،جوسر مشین،وغیرہ وغیرہ۔گھریلو استعمال کیلئے جدید دور
کی بہت سی الیکٹرونکس ایجادات مارکیٹ میں آگئی ہیں۔
حاصل کلا م یہ کہ ہم نے ہم نے ایک دور کو مکمل طور ہر بدلتے دیکھا ہے
۔تعلیم ،روزگار،کاروبار،رہن سہن ،سماج زند گی کے تمام کے تمام شعبے
اوراقدار یکسر تبدیل ہوئی ہیں اور ہم عین اسی تبدیلی کے وقت پیدا ہوئے
ہیں۔اب ہماری آنے والی نسلیں آڈیو کیسٹ ،فلاپی ڈسک،یاشیکا کیمرہ ،اور نوکیا
۱۱۰۰ کو عجائب گھروں میں دیکھیں گی۔ |