مذہبی اقوال و ہدایات کے بارے میں ہم اکثر کنفیوژن کا
شکار رہتے ہیں کہ یہ قرآنی آیت ہے، حدیث مبارک یا کسی بزرگ کا قول! ذیل میں
منتخب قرآنی آیات سے ترجموں کو سلسلہ وار پیش کیا جا رہا ہے کہ ہم جان لیں
کہ رب کریم نے قرآن پاک کے ذریعے ہمیں براہ راست کن باتوں کا حکم دیا ہے
اور کن کاموں سے روکا ہے۔ اللہ تعالی ہمیں یہ سلسلہ پڑھنے، عمل کرنے اور
دوسروں تک پہنچانے کا فریضہ ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)
(گزشتہ سے پیوستہ)
سورة نمبر(10) یُونس -- گیارہواں پارہ (جاری) :
١٣١- سورة یُونس، آیت 3 : إِنَّ رَبَّكُمُ اللَّـهُ الَّذِي خَلَقَ
السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى
الْعَرْشِ ۖ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ ۖ مَا مِن شَفِيعٍ إِلَّا مِن بَعْدِ
إِذْنِهِ ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّـهُ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوهُ ۚ أَفَلَا
تَذَكَّرُونَ -
بلاشبہ تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ روز میں پیدا
کردیا پھر عرش پر قائم ہوا وه ہر کام کی تدبیر کرتا ہے۔ اس کی اجازت کے
بغیر کوئی اس کے پاس سفارش کرنے واﻻ نہیں ایسا اللہ تمہارا رب ہے سو تم اس
کی عبادت کرو، کیا تم پھر بھی نصیحت نہیں پکڑتے=
١٣٢- سورة یُونس، آیت 9 : اِنَّ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا
الصّٰلِحٰتِ يَهۡدِيۡهِمۡ رَبُّهُمۡ بِاِيۡمَانِهِمۡۚ تَجۡرِىۡ مِنۡ
تَحۡتِهِمُ الۡاَنۡهٰرُ فِىۡ جَنّٰتِ النَّعِيۡمِ -
یقیناً جو لوگ ایمان ﻻئے اور انہوں نے نیک کام کیے ان کا رب ان کو ان کے
ایمان کے سبب ان کے مقصد تک پہنچا دے گا نعمت کے باغوں میں جن کے نیچے
نہریں جاری ہوں گی=
١٣٣- سورة یُونس، آیت 25-26 : وَاللَّـهُ يَدْعُو إِلَىٰ دَارِ السَّلَامِ
وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ -- لِّلَّذِينَ
أَحْسَنُوا الْحُسْنَىٰ وَزِيَادَةٌ ۖ وَلَا يَرْهَقُ وُجُوهَهُمْ قَتَرٌ
وَلَا ذِلَّةٌ ۚ أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ ۖ هُمْ فِيهَا
خَالِدُونَ -
اور اللہ سلامتی کے گھر (جنت) کی طرف بلاتا ہے، اور جسے چاہتا ہے سیدھی راہ
کی طرف ہدایت فرماتا ہے --
ایسے لوگوں کے لئے جو نیک کام کرتے ہیں نیک جزا ہے بلکہ (اس پر) اضافہ بھی
ہے، اور نہ ان کے چہروں پر (غبار اور) سیاہی چھائے گی اور نہ ذلت و رسوائی،
یہی اہلِ جنت ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں =
١٣٤- سورة یُونس، آیت 108: قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَكُمُ
الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنِ اهْتَدَىٰ فَإِنَّمَا يَهْتَدِي
لِنَفْسِهِ ۖ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۖ وَمَا أَنَا
عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ -
کہہ دو کہ لوگو تمہارے پروردگار کے ہاں سے تمہارے پاس حق آچکا ہے تو جو
کوئی ہدایت حاصل کرتا ہے تو ہدایت سے اپنے ہی حق میں بھلائی کرتا ہے۔ اور
جو گمراہی اختیار کرتا ہے تو گمراہی سے اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔ اور میں
تمہارا وکیل نہیں ہوں =
سورة نمبر(11) هود:
١٣٥- سورة هود، آیت 3: وَأَنِ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا
إِلَيْهِ يُمَتِّعْكُم مَّتَاعًا حَسَنًا إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى وَيُؤْتِ
كُلَّ ذِي فَضْلٍ فَضْلَهُ ۖ وَإِن تَوَلَّوْا فَإِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ
عَذَابَ يَوْمٍ كَبِيرٍ -
اور یہ کہ تم اپنے رب سے معافی مانگو پھراس کی طرف رجوع کرو تاکہ تمہیں ایک
وقت مقرر تک اچھا فائدہ پہنچائے اورجس نے بڑھ کر نیکی کی ہو اس کو بڑھ کر
بدلہ دے لیکن اگر تم منہ پھیرتے ہو تو میں تمہارے حق میں ایک بڑے ہولناک دن
کے عذاب سے ڈرتا ہوں =
بارہواں پارہ :
١٣٦- سورة هود، آیت 10-11: وَلَئِنْ أَذَقْنَاهُ نَعْمَاءَ بَعْدَ ضَرَّاءَ
مَسَّتْهُ لَيَقُولَنَّ ذَهَبَ السَّيِّئَاتُ عَنِّي ۚ إِنَّهُ لَفَرِحٌ
فَخُورٌ -- إِلَّا الَّذِينَ صَبَرُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ
أُولَـٰئِكَ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَأَجْرٌ كَبِيرٌ -
اور اگر تکلیف پہنچنے کے بعد نعمت اور آرام کا مزہ چکھا دیتے ہیں تو کہتا
ہے کہ اب تو ہماری ساری برائیاں چلی گئیں اور وہ خوش ہوکر اکڑنے لگتا ہے --
ہاں جنہوں نے صبر کیا اور عمل نیک کئے۔ یہی ہیں جن کے لیے بخشش اور اجرعظیم
ہے=
١٣٧- سورة هود، آیت 85-86 : وَيَا قَوْمِ أَوْفُوا الْمِكْيَالَ
وَالْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ
وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ -- بَقِيَّتُ اللَّـهِ خَيْرٌ
لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ۚ وَمَا أَنَا عَلَيْكُم بِحَفِيظٍ
( اور ہم نے مدین والوں کی طرف ان کے بھائی شعیب کو بھیجا، اس نے کہا) اے
میری قوم! ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری پوری کرو لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ
دو اور زمین میں فساد اور خرابی نہ مچاؤ -- اللہ تعالی کا حلال کیا ہوا جو
بچ رہے تمہارے لئے بہت ہی بہتر ہے اگر تم ایمان والے ہو، میں تم پر کچھ
نگہبان (اور داروغہ) نہیں ہوں =
تیرہواں پارہ :
سورة نمبر(12) يوسف :
١٣٨- سورة يوسف، آیت 87 : يَا بَنِيَّ اذْهَبُوا فَتَحَسَّسُوا مِن يُوسُفَ
وَأَخِيهِ وَلَا تَيْأَسُوا مِن رَّوْحِ اللَّـهِ ۖ إِنَّهُ لَا يَيْأَسُ
مِن رَّوْحِ اللَّـهِ إِلَّا الْقَوْمُ الْكَافِرُونَ -
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو۔ یقیناً رب
کی رحمت سے ناامید وہی ہوتے ہیں جو کافر ہوتے ہیں =
سورة نمبر(13) الرّعد:
١٣٩- سورة الرّعد، آیت 11: لَهُ مُعَقِّبَاتٌ مِّن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ
خَلْفِهِ يَحْفَظُونَهُ مِنْ أَمْرِ اللَّـهِ ۗ إِنَّ اللَّـهَ لَا
يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُوا مَا بِأَنفُسِهِمْ ۗ وَإِذَا
أَرَادَ اللَّـهُ بِقَوْمٍ سُوءًا فَلَا مَرَدَّ لَهُ ۚ وَمَا لَهُم مِّن
دُونِهِ مِن وَالٍ -
ہر شخص حفاظت کے لیے کچھ فرشتے ہیں اس کے آگے اورپیچھے الله کے حکم سے اس
کی نگہبانی کرتے ہیں بے شک الله کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود
اپنی حالت کو نہ بدلے اور جب الله کو کسی قوم کی برائی چاہتا ہے پھر اسے
کوئی نہیں روک سکتا اور اس کے سوا ان کا کوئی مددگار نہیں ہو سکتا=
١٤٠- سورة الرّعد، آیت 21-22: وَالَّذِينَ يَصِلُونَ مَا أَمَرَ اللَّـهُ
بِهِ أَن يُوصَلَ وَيَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ وَيَخَافُونَ سُوءَ الْحِسَابِ --
وَالَّذِينَ صَبَرُوا ابْتِغَاءَ وَجْهِ رَبِّهِمْ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ
وَأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلَانِيَةً وَيَدْرَءُونَ
بِالْحَسَنَةِ السَّيِّئَةَ أُولَـٰئِكَ لَهُمْ عُقْبَى الدَّارِ -
اور جن (رشتہ ہائے قرابت) کے جوڑے رکھنے کا الله نے حکم دیا ہے ان کو جوڑے
رکھتے اور اپنے پروردگار سے ڈرتے رہتے اور برے حساب سے خوف رکھتے ہیں --
اور جو پروردگار کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے (مصائب پر) صبر کرتے ہیں اور
نماز پڑھتے ہیں اور جو ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے پوشیدہ اور ظاہر خرچ
کرتے ہیں اور نیکی سے برائی دور کرتے ہیں یہی لوگ ہیں جن کے لیے عاقبت کا
گھر ہے=
١٤١- سورة الرّعد، آیت 28-29 : الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُم
بِذِكْرِ اللَّـهِ ۗ أَلَا بِذِكْرِ اللَّـهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ
--الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ طُوبَىٰ لَهُمْ وَحُسْنُ
مَآبٍ -
وہ لوگ جو ایمان لائے اور ان کے دلوں کو الله کی یاد سے تسکین ہوتی ہے
خبردار! الله کی یاد ہی سے دل تسکین پاتے ہیں -- جو لوگ ایمان لائے او
راچھے کام کیے ان کے لیے خوشخبری اور اچھا ٹھکانا ہے=
(جاری ہے) |