یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ پاکستانی چاہے دنیا
کے جس کونے میں ہو اور دنیا کی ہر سہولت بھی میسر ہو مگر پاکستان کی محبت
کوئی طاقت بھی کم نہیں کر سکتی چاہے یہاں کتنے ہی مسائل کیوں نہ ہوں۔
پاکستان میں ہر شخص اس ملک کے مسائل سے پریشان ہے اور حل بھی کرنا چاہتا ہے
مگر کامیابی کا سرا ہاتھ نہیں آ رہا۔ ایک بنیادی حل صرف تعلیم ہے جس کی
روشنی انسان کو بھٹکنے نہیں دے سکتی۔ لہذا ہمیں تعلیمی پالیسیوں کے ذریعے
ہی مسائل کا حل ڈھونڈنا ہے۔
پاکستان کے مسا ئل کا حل سوچنے سے پہلے یہ جائزہ لینا چاہیے کہ چوری، ملاوٹ،
جعل سازی، کساد بازاری، دھوکہ دہی، کرپشن، اقربا پروری، بے حیائی، جھوٹ،
بہتان، غیبت، چغلخوری وغیرہ جیسے جرائم میں ملوث ہونے والوں کی تعلیم کتنی
ہے۔ اگر تو ایسے لوگوں کی تعلیم پرائمری سے شروع ہو کر اعلی تعلیم تک جاتی
ہے تو پرائمری تعلیم سے ہی اصلاح کا عمل تعلیمی پالیسیوں میں تبدیلی سے
کرنا ہو گا۔
پرائمری کے نصاب میں وہ تمام آیات و احادیث شامل کر دینی چاہیے جو لوگوں کو
آخرت کے عذاب اور گناہوں سے دور رکھ سکیں اور ملک میں بھی جرائم کا خاتمہ
ہو۔ ایسی آیات و آحادیث کا مقصد صرف کردار سازی ہو لہذا لکھنے میں مہارت کی
بجائے زبانی ازبر کرانے پر زیادہ زور دیا جائے۔ |