کسی بھی فاسٹ فوڈ چین میں چلے
جائیں ‘ آپ کی ملاقات ڈھیر سارے بچو ں سے ہوتی ہے کیوں کہ آج بچوں کی
پسندیدہ ترین خوراک فاسٹ فوڈز ہیں۔ہر بچے کے دل میں برگراور پیزا کھانے کی
چاہ ہوتی ہے ‘ایسے میں انہیں گھر کے کھانے کہاں نظر آتے ہیں۔ بچوں کی یہ
خواہش اُن کی ماﺅں کو فکر میں مبتلا کئے رکھتی ہے کیوں کہ آج ہرشخص اس
حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ فاسٹ فوڈز کا مسلسل استعمال صحت کے لئے زیادہ
مفید نہیں ہے۔ جدید تحقیقات کہتی ہیں کہ پیزا‘ برگر جیسے فاسٹ فوڈ اور
تیزابی مشروبات کے استعمال سے بچے پہلے تو موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں اور پھر
انہیں موٹاپے کی وجہ سے ہونے والی بیماریاں گھیر لیتی ہیں جو نہ صرف اُن کے
لئے بلکہ اُن کی ماﺅں کے لئے بھی تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔فاسٹ فوڈز کھانے سے
بچوں کو حرارے تو ملتے ہیں لیکن مطلوبہ غذائیت نہیں مل پاتی۔
اپنے بچو ں کی صحت کے لئے فکر مند مائیں جب یہ دیکھتی ہیں کہ اُن کا بچہ
گھر کے پکائے ہوئے کھانوں کی طرف نہیں دیکھ رہا تو پھر وہ مجبور ہوکر انہیں
فاسٹ فوڈز دے دیتی ہیں ‘کبھی کبھارایسا کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن
فاسٹ فوڈز کا استعمال معمول کا حصہ ّ نہیں ہونا چاہئے۔بچوں کے کھانوںمیں
ُسدھار ممکن ہے ‘بس ماﺅ ں کو تھوڑا سا وقت نکال کر زیادہ محنت کرنی ہوگی
تاکہ بچے گھر کے بنے ہوئے کھانے بھی شوق سے کھائیں۔
کوئی چیز ایسی نہیں ہے جو گھر میں تیار نہ ہوسکتی ہو۔ نگٹس‘ برگرز‘ بروسٹ‘
پیزا‘نوڈلز اور پاستہ سمیت ہر مزیدار کھانا گھر میں باآسانی تیار ہوسکتا
ہے۔ آج کھانا پکانے کے کئی چینل اپنے ناظرین کو ہر طرح کے کھانے پکانے سے
سکھارہے ہیں‘ یہ سہولت چھوٹے بچوں کی ماﺅں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔
مختلف پروگرامز دیکھ کر بچوں کے پسندیدہ فاسٹ فوڈز گھر بیٹھے‘ حفظان صحت کے
اصولوں کے مطابق تیار کئے جاسکتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ کیک ‘بسکٹس وغیرہ
گھر میں تیار کرنا کوئی مشکل نہیں ۔گھر میں بنائے جانے والے کھانے جیب پر
بھی بوجھ نہیں بنتے بلکہ انہیں گھر میں بنائے جانے والے معمول کے کھانوں کے
بجٹ میں بھی بنایاجاسکتا ہے۔ روایتی کھانے دیکھ کر عام طور پر بچوں کے منہ
بن جاتے ہیں ۔اس لئے ایسے کھانے بنائے جانے چاہئے جو ان بچوں کے پسندیدہ
ہوں ‘البتہ جو کچھ بھی بنائیں کوشش کریں کہ اس کو اچھے انداز میں پیش کریں۔
خوبصورتی سے سجے ہوئے کھانے توجہ اپنی جانب مبذول کرالیتے ہیں‘ اس لئے بچوں
کی دلچسپی کو نظر میں رکھتے ہوئے انہیں خوبصورت برتنوں میں کھانے دیں تاکہ
وہ آپ کے بنائے ہوئے کھانے شوق سے کھائیں۔
کوشش کریں کہ بچوں کے لئے جو بھی کھانا تیار کریں وہ غذائیت سے بھرپو ُر
ہو۔ اس سے انہیں نشاستہ‘ ریشہ‘ لحمیات‘ حیاتین اور معدنیات سب کچھ حاصل
ہوسکے۔
بچوں کے کھانے کا وقت مقرر کریں اور 2کھانوں کے درمیان 2 گھنٹے کا وقفہ
رکھیں۔
کھانا کھانے کے لئے اسے کوئی لالچ نہ دیں‘ بلکہ اس کی پسند کے کھانے تیار
رکھیں تاکہ اگر وہ کوئی ایک چیز نہ کھانا چاہے تو آپ فوری طور پر اسے کچھ
اور کھانے کو دے سکیں۔ |