پاکستان میں ایک بہت بڑی بدعت
جڑپکڑ رہی ہے اور وہ ہے مرنے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کرنا۔ مرنے والے
کی سب سے بڑی خدمت اس کے لئے دعائے مغفرت کرنا ہے تاکہ اللہ تعالیٰ اس کے
گناہوں کو معاف فرمائے اور اسے دوزخ کی آگ سے بچالے۔ نہ کہ اس کے لئے مرنے
کے بعد موم بتیوں میں آگ لگانا۔ یہ جہالت ہے جو پارسیوں کی آتش پرستی سے
ملتی جلتی ہے۔ علمائے کرام کو چاہیے کہ ایسی بدعتوں کے خلاف بروقت فتوی (رائے)
جاری کریں اور مسلمانوں کی نئی نسل کو کافرانہ رسوم اختیار کرنے سے روکیں۔
نوجوانوں کے ماں باپ کو بھی چاہئے کہ اپنی اولاد کہ ایسی بِدعتوں کا مرتکب
ہونے سے روکیں ورنہ وہ بھی اللہ تعالیٰ کے سامنے جواب دہ ہونگے۔ سیاسی اور
قومی رہنماؤں کو بھی چاہیئے کہ اس سلسلے میں عوام کی صحیح رہنمائی کریں۔ یہ
دہکھا جا رہا ہے کہ بعض سیاسی رہنما بھی اس بدعت کو پروان چڑھا رہے ہیں وہ
بھی خدا کا خوف کریں اور قوم کو غلط راستے پر نہ ڈالیں۔ |