سابق نادرا چئیرمین علی ارشد حکیم کے ورثا پاکستانی عوام

پاکستانی عوام کے پاس کرنے کو کچھ خاص کام باقی نہیں رہا ہے، اس بات کا اندازہ اس چیز سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ بے سروپا باتوں پر فورا سن کر عمل کر تے ہیں چاہے اس میں کوئی صداقت ہی کیوں نہ ہو۔ مجھے دو تین دن سے نادرا کے چیئرمین علی ارشد حکیم صاحب کے حوالے سے ایک افواہ پر لوگوں کی زبانوں پر امداد کا تذکرہ سن کر اس قدر ہنسی آئی ہے کہ اس کا آپ سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔ عوام میں اس قدر بھی شعور نہیں رہا ہے کہ وہ اس بات کو جان سکیں کہ عوام کی بھلائی کا اولین ذمہ ریاست کے سر ہے کوئی بھی ادارہ کا سربراہ پورے ملک کے لئے یا اس کے حوالے سے کوئی بھی رفاہی ادارے لوگوں میں خیرات ملک کے طول و عرض میں نہیں دے سکتا ہے ۔مگر بھئی ہم پاکستانی تو مفت کی چیزوں کے لئے مشہور ہییں جہاں سے بھی ملے گی وہ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

اس سے قبل موبائل فون پر لوگ کال کر کے انعام کے بارے میں آگاہ کرتے تھے اور لوگوں سے رقوم بٹور لیتے تھے اور ہمارے سادہ دل لوگ انکے ہاتھوں بھی بے وقوف بن گئے تھے شاید اس امید پر کہ انکے ہاتھ کچھ دے کر کچھ زیادہ مل جائے۔ ہم نے سچ ہی سنا ہوا ہے کہ لالچ بری بلا ہے اور یہی بیماری ہی ہمیں کسی نہ کسی وجہ سے اکثر دھوکا کھانے میں مدد دیتی ہے۔

لوگ علی ارشد حکیم صاحب کی رقم تو یوں حاصل کرنا چا ہ رہے ہیں جیسے وہ انکے قانونی ورثا ہوں اور فی الوقت یوں لگتا ہے کہ پوری پاکستانی عوام ہی انکے نام پر رقوم حاصل کر کے وراثت میں حصہ دار بننا چاہ رہی ہے۔

اس تحریر کا بنیادی مقصد یہ شعور دینا تھا کہ لوگ اپنے زور بازو پر کما کر اپنی زندگی کا بوجھ سہ لیں تو بہتر ہے کسی کے آگے ہاتھ پھیلانا یا کسی سے مدد کی امید رکھنا ماسوائے خدا کے جائز نہیں ہے۔ یہاں یہ بات بتاتا چلوں کہ نادرا کی اس افوہ میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ علی ارشد حکیم کے حوالے سے کوئی رقم دی جا رہی ہے ۔اس سلسلے میں خود بھی لوگوں کو بتائیں اور شعور اجاگر کرنے میں مدد دیں شاید ایک قطرہ سے دریا بن جائے۔
Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 394 Articles with 522562 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More