حضور اکرم ﷺ کے صرف ایک فرمان کو زندگی اور عمل کا اصول

 مسلمان کا ماٹو کیا ہونا چاہئے؛۔ جو اپنے لئے پسند کرتے ہو وہی دوسروں کے لئے کرو

بیک گراؤنڈ؛۔ اصولاایک بھی چیز اگر کوئی اپنے آپ میں ڈھال لے تو وہی اس کویک مضبوط اور ہمہ گیر اپروچ دے گی اور اخلاق کو بہتر بنا دے گی۔ تا کہ خدا سے آپ کی دوری نہ ہو جائے۔ تمام بڑے صوفیا کے نزدیک تصوف صرف اخلاق کا نام ہے ہے۔جو بھی اعلی ترین صوفیاء ہیں وہ زندگی کی ایک چیز کو اصول بنا لیتے ہیں جیسے نوریہ سلسلہ کا طریق فکر ایثار ہے۔ کسی کا احتساب۔ان کی بنیاد یہ حدیث نبوی ﷺ ہے کہ؛۔ایک شخص آپ ﷺ کے پاس آیا اور پوچھا کہ مجھے صرف ایک بات بتا دیں جس کو میں ساری زندگی فالو کروں تو آپ نے فرمایا کہ جھوٹ مت بولو،تو کچھ عرصے بعد پلٹا اور کہا میں تو مشکل میں پڑگیا ہوں۔ایک جھوٹ نہ بولنے کی وجہ سے مجھے سارے ہی گناہ چھوڑنے پڑ گئے ہیں-

اﷲ تعالٰی کہتا ہے کہ غلطی اور گناہ پر اصرا مت کرو۔کیونکہ زندگی نام ہی غلطیوں سے سیکھنے کا ہے۔ کوئی بھی دوسروں کی غلطیوں سے کم ہی سیکھتا ہے۔ اس لئے اگر اپنی غلطی سے سیکھ کر ٹھیک ہو گئے تو وہ غلطی آپ سے کرائی گئی ہی تھی صرف آپ کو سکھانے کے لئے اور ٹھیک کرنے کے لئے ۔ یہ اﷲ تعالٰی کی آپ کے ساتھ مہربانی کی نشانی ہے۔۔اگر اس پر اصرار کیا تو وہ پھرگناہ شمار ہو جائے گی۔

کیونکہ حضورﷺ کا فرمان ہے کہ جس کے دو دن ایک جیسے گزرے وہ خسارے میں ہے۔یعنی غلطیوں سے سیکھ کر بہتر نہیں ہوا۔

قائد اعظم کی بھی نصیحت تھی کہ اگر ایک سال میں ایک اچھی عادت سیکھ لی تو مرنے تک بہترین آدمی بن جاؤگے۔ اس لئے میرے خیال میں یہ اصول ہر پاکستانی کا اصول بن جانا چاہئے-

٭ حضرت عبد اﷲ ابن عمر رضی اﷲ عنہا روایت کرتے ہیں نبی محتشم ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’جس کی آرزو ہو کہ وہ جہنم سے بچ جائے اور جنت میں داخل ہو جائے تو اس کی موت اس حالت میں آنی چاہیے کہ وہ لاالہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ کی شہادت دیتا ہو اور وہ لوگوں سے بھی وہی معاملہ کرے جو اپنے لئے چاہتا ہو‘‘۔( الطبرانی)

اور اپنے آپ کی پراگرس چیک کرنے کے لئے خود احتسابی ایسے کی جائے -

احتساب کا مرکز اﷲ ہونا چاہئے۔خود احتسابی رات کو سونے سے پہلے کریں کہ آج اس اصول کی پریکٹس میں کیا غلطی کی تھی اور اس سے کیا سیکھا یا کیا اچھی بات کی تھی تا کہ دل بڑھے کہ اچھی پراگرس ہو رہی ہے۔

دوسرا اصول اعتدال کا ہے۔کسی بھی چیز پر میں شدت پسند نہ بنیں۔

Imtiaz Ali
About the Author: Imtiaz Ali Read More Articles by Imtiaz Ali: 37 Articles with 39375 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.