سکندر نامی شخص ٹو
(Muhammad Arshad Latti, Sargodha)
اسلام آباد میں سکندد نامی مسلح
شخص کو کئی گھنٹے کے مذاکرات کے آخر میں ڈرامائی اندازسے زخمی کرکے گرفتار
کیا گیا تھااب پھر سےاسلام آباد میں ایک نہیں بلکہ دو سکندر وہی کچھ کہہ
اور کر رہے ہیں انداز تھوڑا مختلف لگتا ہےعمران اور قادری کو دیکھ کرہمیں
پھر سے سکندر نامی شخص یادآتا ہے یوں تو پاکستان کے ایک بچے کی سوچ کو
دیکھیں تووہ کہے گا کہ میں وزیراعظم بن کر ملک کے تما م مسائل حل کر
دونگااگر اس سے پوچھا جائے کیسے تو اُس کی بولتی بند ہو جائے گئی صاف ظاہر
ہے کہ بچوں کو بھی پتہ ہے کہ ہمارےملک میں مسائل کے انبار ہیں حقیقی دنیا
میں مسائل خواہش سے حل نہیں ہوتےبلکہ حل تلاش کرنےسے مل سکتے ہیں علم وعقل
کا استعمال کرکے منصوبہ بنائیں اور پھر ہنروعمل کی طاقت سے مکمل کریں ہر
عورت کی عزت کرنا ہمارا اولین فرض ہے اور اس سے بڑھ کر ہمارےلیے کچھ اہم
نہیں اور یہ دھرنے والے عورتوں کو ایک تو بے پردہ رکھے ہوئے ہیں اوپر سے
ڈانس ہورہے ہیں عوام کے صبر کو مت آزمائیں ہم ہر مذہب کا بھی احترام کرتے
ہیں لیکن جب کوئی حد پار کر جائے ہمار ے ذاتی عقیدے کے خلاف تو ہم میں سے
سب پرامن نہیں ہیں اور ہم لوگ کروائی بھی کرتے ہیں تبدیلی کی خواہش ہمارے
دل میں ہے مگر اس کو ہتھیار کے طور پر ہمارے اوپر ہی مت استعمال کریں ہم
قانون چاہتے ہیں ہم انصاف چاہتےہیں ہم ترقی آفتہ ممالک کے ساتھ بھی کھڑے
ہونا چاہتے ہیں مگر ترقی کے نام پر جنسی فعل کی کھلی چھٹی دینا جیسی گندگی
کواپنے منہ پرملنے کےلیے ہم بطور ایک قوم تیار نہیں ان باتوں کو اگر عمران
یا قادری سمجھ لیں توشاید تبدیلی ان کے قدم چومے تبدیلی تو آنی ہی ہے تو دو
باتیں یاد رکھیں ہر عورت کی عزت کرنی ہے اور ہر مذہب کا احترام کرنا ہے- |
|