بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا “
نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ میڈیا وار کی دنیا میں نہ
صرف بھارتی حکومت پاکستان کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے بلکہ بھارتی افواج
بھی عوامی سطح پر اپنی بہادری یا شجاعت کے ریکارڈ پیش کرنے میں ناکام رہی
ہے۔ اخبار نے انٹر نیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں معلومات
کے اس اہم اور تیز ترین ذریعہ سے پراپیگنڈہ کرنے میں بھارتی حکام مکمل طور
پر ناکام رہے ہیں، مثلاً بھارتی افواج کی جانب سے لڑی جانے والی کسی بھی
جنگ کا ریکارڈ کسی بھی سرکاری ویب سائٹ پر موجود نہیں حتیٰ کہ تقسیم
ہندوستان کے فورا بعد 1947-48ء میں ہونے والے کشمیر معرکہ کا بھی کہیں کوئی
ذکر نہیں ملتا اور اس بارے ایک فقرہ بھی موجود نہیں ہے۔ اخبار نے بھارتی
افواج کی ویب سائٹwww.indianarmy.nic.in کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ
اس سائٹ پر مہا بھارت اور دوسری جنگ عظیم کے واقعات کی تفصیلات اور حیدر
آباد دکن میں ایک پولیس سٹیشن پر ہونے والے حملے کی تفصیلات تو موجود ہیں
لیکن بھارتی افواج کے کارناموں کا کوئی بلاگ یا کالم نہیں، اس سلسلہ میں جب
اخبار نے ویب موڈریٹرز سے رابطہ کیا تو جواب ملا کہ متذکرہ معلومات آن لائن
کرنے یا نہ کرنے کا کام ابھی حکومت کے زیر غور ہے۔
اخبار لکھتا ہے کہ ایک طرف تو بھارتی فوج کا یہ حال ہے جب کہ دوسری جانب اس
کے مقابلے میں پاکستانی حکومت اور پاک فوج اس سلسلہ میں بھارت پر بازی لے
گئی ہے۔ پاک فوج کی ویب سائٹس پر نہ صرف ملی جذبہ بیدار کرنے والے تبصرے
اور تجزیے موجود ہیں بلکہ اس کا ذیلی ادارہ آئی ایس پی آر 1965ء کی جنگ
بارے ”داستان شجاعت“جیسی شہرہ آفاق ڈاکومنیٹریاں بھی آن لائن کر چکا ہے جسے
حال ہی میں یو ٹیوب پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح دوسرے ہمسایہ ملک چائنا
کی جانب سے 1662ء کی جنگ بارے ”کرشنگ موومنٹ“ کے نام سے چین بھی ایسے ہی
بھارتی فوج پر سبقت لیجا چکا ہے۔
اخبار نے پاک آرمی کی ویب سائٹwww.pakistanarmy.gov.pk کا خصوصی ذکر کرتے
ہوئے لکھا ہے کہ اس ویب سائٹ پر کارگل جنگ کے ہیروز مثلاً حوالدار لالک جان
شہید بارے ڈاکو منیٹریاں موجود ہیں لیکن بھارتی فوج کی سائٹ اس سلسلہ میں
بھی مکمل خاموش ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ قبل ازیں بہت سے مطالبات کے باجود
بھارتی حکام نے اس سلسلہ میں کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا ہے۔ آرٹلری کے
سابق ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل ونے شنکر کا کہنا ہے کہ ان معلومات کو آن لائن
نہ کرنے کی بظاہر کوئی بھی وجہ نظر نہیں آتی اگر اس کو عوام کے سامنے پیش
کر دیا جائے تو اس کا تنقیدی جائزہ لیکر خامیوں کو دور کرنے میں مدد مل
سکتی ہے۔ بعض ماہرین کے مطابق1965 کی جنگ حقائق چھپانے کی اصل وجہ ہے۔ ایک
سابق بھارتی میجر جنرل کے مطابق اس لڑائی میں پاکستان نے بھارت کے کچھ
علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ انڈین ڈیفنس ریویو کے کیپٹن بھارت ورما نے بھی
ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا۔ اس سلسلہ میں ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے
نام نہ بتانے کی شرط پر جنگی مشقوں کے دوران تو بھارتی آرمی لاہور کے نزدیک
واقع نہر عبور کرنے کی پریکٹس کرتی رہی لیکن عمل کا وقت آیا تو پاکستانی
فوج نے اسے ناکوں چنے چبوا دیئے۔ |