اِسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد

 صدیوں قبل حق وباطل کے درمیان جنگ حسین ؓابنِ علیؓ کے پاس صرف 72مقابلے میں یزیدی لاتعداد تھے ،مگر حسین ؓ نواسہ رسولﷺ جگر گوشہ بتولؓ کے پاوٗں ذرا بھی ناڈگمگائے اور تاریخ گواہ ہے کہ وہ روزِ اول سے لیکر جامِ شہادت نوش کرنے تک ثابت قدم رہے اور اِسلام کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کرنے کا عملی نمونہ پیش کرگئے شہدائے کربلا کی لازوال شہادتیں رہتی دنیا تک ناصرف اسلامی دنیا بلکہ دیگر مذاہب کے پیروکار بھی سنہری حروف سے لکھتے و پکارتے رہیں گے ،یہاں ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم لوگ اپنے اپنے مسالک کی پیروی کرتے ہوئے شہدائے کربلا کے حوالے سے اپنی منطق اپنے نظریئے قائم کرلیتے ہیں جوکہ محض مفروضِ ہی ہیں جیسا کہ ایک خاص طبقہ اور اپنے مسلک کے ترجمان گروہ کا یہ عقیدہ ہے کہ حسینؓ اور یزیدیوں کے درمیان نعوذ بااﷲ اقتدار کی جنگ تھی یا کچھ کا یہ کہنا کہ حسین ؓنے اقتدار کے حصول کے لئے کربلا کا سفر کیا ،،،یہ سب باتیں اس لئے غلط ہیں کہ جو شخص اُس نبیﷺ کہ جس کے لئے خالقِ کائنات نے پوری دنیا تخلیق کی ،اُس کے کندوں پر کھیلے اور جس کی خاطر نبی ﷺ اپنا سجدہ طویل کردے -

اس لیئے کہ نواسہ نبی ﷺ کے دورانِ سجدہ کندون پر سوار ہوگیا، اُس نبیﷺ سے رشتہ بھی خون کا رشتہ ہو اِس سے بڑھ کر اور اقتدار یا بلندی کیا ہوگی میری عقل تو اِس بات کو حرفِ آخر مانتی ہے کہ جب کچھ بھی نہیں تھا تب بھی میرا نبیﷺ تھا جب کچھ بھی نہیں ہوگا میرا نبی ﷺہوگا صرف بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ پنجتن کا گھرانہ وہ پاک گھرانہ ہے کہ ناناﷺ نبیوں کا سردار، بیٹی جنت کی خواتین کی سرداربیٹی کا شوہر(علیؓ مولا) ولیوں کا سردار بیٹے(حسنینؓ) جنت کے جوانوں کے سردار خود نبیﷺ آخر الزماں جنت کے سردار جب پورا خاندان اتنے بڑے عہدوں پر فائز ہے تو اِن کے آگے دنیا کے جاوٗ جلال یا اقتدار کی کوئی اوقات نہیں ۔ امتِ مسلماں شروع سے ہی جنگ و جدل کا شکار رہی آج بھی کئی اسلامی ممالک غیر مسلم ظالموں کے مظالم کا بُری طرح شکار ہیں مگر ہمیں بطورِ مسلمان اِس بات پر فخر ہے آج تک یہ تو ہزاروں مرتبہ ہوا کہ غیر مسلموں نے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا اعلان کیا اور مسلمان ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم الحمدوﷲ کسی مسلمان نے کوئی دوسرا مذہب اختیار نہیں کیا تمام تر ظلم ووہشت کو برداشت کرنے کے باوجود بھی ثابت قدم رہے زندہ مثال ہمیں جنت نذیر وادی کشمیر میں ملتی ہے 67 سالوں سے ہندووٗں نے اپنا غازبانہ قبضہ کررکھا ہے اور کشمیروں سے اُن کا حق خود ارادیت بھی سلب کرنے کی راہ پر گامزن ہے تاہم ظلم وبربریت کے پہاڑ اپنے سروں پر ٹوٹنے کے باوجود بھی کشمیری آج بھی صبر واستقامت کی ایک مضبوط چٹان ہیں جسِ پاش پاش کرنے کے بھارتی ارادے کبھی بھی کامیاب نہیں ہونگے کیونکہ مسلم امہ کے پاس ایمان کی طاقت ہے جوکہ دنیا کی کسی بھی طاقت کو مٹی میں دفن کرسکتی ہے ۔مسلم اُمہ کا مسئلہ صرف اور صرف آپس میں نا اتفاقی ہے جس کا اسلام دشمن قووتیں فائدہ اٹھاتی ہیں اگر مسلمان آپس میں متحد ہوجائیں تو کوئی بھی اسلام دشمن عناصر اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتیں ، ایک بات تو اٹل ہے کہ فلسطین ہو یا کشمیر مسلمانوں کے ارادے مضبوط ہیں وہ دن دور نہیں جب ایہودیوں کے قبضہ سے فلسطین کے معصوم لوگوں کو آزادی ملے گی بہت جلد بھارتی تسلط سے کشمیر آزاد ہوگا انشاء اﷲ ،بھارتی فوج وطن، عزیز کے مختلف سرحدی مقامات پر بلا جواز بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ ترک نا کرے مگر صرف اتنا یاد رکھے کہ ہندوستان دنیا میں ہندووں کی اکثریت کا واحد ملک ہے جبکہ مسلمانوں سے پوری دنیا بھری پڑی ہے اب اگر بھارتیوں میں جنگ کی سوچ ہے تو اپنا ارادہ پورا کرلیں اُن کے پاس اگر پھرتوی ہیں تو ہم بھی شاہین برسا برسا کر بھارت کو نست و نابود کردیں گے اور ہندووں کا نام و نشان دنیا سے مٹ جائے گا مگراِسلام اور مسلمان رہتی دنیا تک زندہ جاوید رہیں گے کیونکہ۔ قتلِ حسینؓ اصل میں مرگِ یذید ہے ۔۔۔اِسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد۔ اﷲ ہم سب کا حامی وناصر!

Fatah Ullah Nawaz
About the Author: Fatah Ullah Nawaz Read More Articles by Fatah Ullah Nawaz: 18 Articles with 21537 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.