یومُ القدس، اتحادِ امت کا پیام-حصہ 1

آج ہم ایسے دور سے گزر رہے ہیں کہ ہر درد دل رکھنے والا مسلمان دکھی اور پریشان ہے۔ زمین کے کونے کونے میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا جال پھیلا ہوا ہے۔ مصائب اور آزمائشوں کا بظاہر نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے۔ ہر طرح کے میڈیا پر نہتے اور معصوم مسلمان مردوں، عورتوں اور بچوں کے وجود کے اعضاء کے کٹنے اورمٹنے کی خبریں عام ہیں۔ مسلم امہ کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کیلئے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ اسلام دشمن قوتیں اسلام کی ہر نشانی کو مٹانے کے درپے ہیں۔ حقیقت میں یہ صرف آج کی بات نہیں بلکہ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ ازل سے ہی خیر شر کے درمیان کشمکش میں شیطانی قوتیں ہمیشہ یہ کوشش کرتی رہیں کہ اسلام کے حوالے سے اس قسم کی مکروہ اور بھیانک سازشوں کا جا ل پھیلا دیا جائے کہ یہ پھیل نہ سکے۔ مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا، نسل کشی کی گئی اور یہاں تک کہ قرآن مجید اور نبی اکرمﷺ کی توہین تک کر کے مسلمانوں کے قلوب و ازہان سے ان کی محبت کو نکالنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن اس کے باوجود اللہ اور اس کے رسولﷺ کی محبت کو مسلمانوں کے دلوں سے مٹایا نہ جا سکا بلکہ آج بھی دنیا میں عموما اور امریکہ و یورپ میں خصوصا سب سے زیادہ قبول کیا جانے والا مذہب اسلام ہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جس نے عالم کفر کے علمبرداروں کی نیندیں حرام کردی ہیں اور بوکھلاہٹ کے عالم میں وہ ہرضابطہ اخلاق اور اصولِ انصاف کو بھلا کر اسلام دشمنی میں بربریت کی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ ابھی ہم افغانستان اور عراق کی خونی داستانیں بھولے نہ تھے کہ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور قتل و غارت کا بازار گرم کردیا گیا۔ ابھی بھی وہ سلسلہ جاری ہے اور ساتھ ہی غزہ میں اسرائیلی درندوں کے ہاتھوں نہتے مسلمانوں کو ظلم و بربریت کا سامنا ہے۔ غزہ لہو لہو ہے۔ ہماری مائین بہنیں مدد کیلئے پکار رہی ہیں لیکن مجال کہ کوئی مسلمان حکمران اپنے آقاؤں کے ڈر سے کوئی ہمدردی کا بول بھی بول سکے چہ جائیکہ مدد کو پہنچیں۔
(شائع شدہ روزنامہ جنگ لندن بروز جمعۃ المبارک، مورخہ 25 جولائی 2014؁ء)
Prof Masood Akhtar Hazarvi
About the Author: Prof Masood Akhtar Hazarvi Read More Articles by Prof Masood Akhtar Hazarvi: 208 Articles with 241305 views Director of Al-Hira Educational and Cultural Centre Luton U.K., with many years’ experience as an Imam of Luton Central Mosque. Professor Hazarvi were.. View More