خوبصورتی ہے کیا ؟
(Shaikh Khalid Zahid, Karachi)
بہت دنوں سے کچھ لکھنے کا دل
نہیں چا ہا رہا تھا۔۔۔اس کا مطلب یہ نہیں کہ لکھنے کیلئے کچھ تھا
نہیں۔۔۔مگر کچھ الگ سا لکھنا چاہا رہا تھا ، ماحول سے جدا لکھنا چاہتا تھا
۔۔۔اس تگ و دو میں مجھے اپنے گرد خوبصورتی منڈلاتی نظر آنے لگی ۔۔۔اور وہ
بھی رو پ بدل بدل کر۔۔۔ تو میں نے قدرت کے اس انمول تحفے پر مختصرًلکھنے کی
جرات کر ہی ڈالی ۔۔۔
دنیامیں انگنت مسائل سر اٹھائے کھڑے ہیں۔۔۔ان مسائل کی طویل فہرست میں اچھا
لگنا یا خوبصورت دکھنا بھی شامل ہے۔۔۔آج کی دنیا عجیب وغریب نت نئے فیشن
لئے ہوئے ہے۔۔۔ فیشن کہ سمندر میں خواتین و حضرات یکساں طور پر غوطہ زن نظر
آتے ہیں۔۔۔کپڑوں کی سلائی کڑھائی کا معاملہ ہو یا میک آپ یا میک اوور کا
دونوں اصناف شانہ بشانہ نظر آتیں ہیں۔۔۔خواتین معاشرے میں برابری کا تقاضہ
کرتی ہیں۔۔۔دنیاکہ کم و بیش ہر میدان میں ہی مردوں کی ہم پلہ دکھائی دیتی
ہیں۔۔۔فیشن یا خوبصورت دکھنے کہ معاملے میں مردوں نے عورتوں کی برابری کر
کہ حقیقی معنوں میں معاشرتی نظام کو توازن بخش دیا ہے۔۔۔بننا سنورنا تو
شائد ہمیشہ سے ہوتا چلا آرہا ہوگا مگر اکیسویں صدی کہ آتے ہی تمام حدود ختم
ہوتی نظر آرہی ہیں یا حدیں اندیکھی حد تک متعین کر دیں گئیں ہیں۔۔۔جن میں
معاشرتی اقداربھی شامل ہیں۔۔۔بڑوں کا بزرگوں کا ادب اور لحاظ ہوا کرتا تھا،
جو اب فقط لغت کی زینت بننے کیلئے رہ گئے ہیں ۔۔۔اس فیشن یا ایسے فیشن کا
مقصد کیا ہے ؟۔۔۔ہم فیشن کیوں کرتے ہیں؟۔۔۔
قدرت کا ایک انتہائی حیرت انگیز کارنامہ دیکھئے ۔۔۔دنیا کی انسانی آبادی
لگھ بھگ ۷ ارب کی حد پار کر چکی ۔۔۔جو لوگ اس دارِ فانی سے کوچ کرچکے ہیں
ان کا اندازہ لگانا یقینا ناممکن ہے۔۔۔مجموعی طور پر ہررنگ و شکل (نقوش)
دوسری شکل و رنگ سے مختلف ہوتی ہے ۔۔۔کسی علاقے کہ لوگ کالے ہیں تو کہیں
گندمی رنگنت ہے اور کہیں گورے رنگ کی بھر مار ہے۔۔۔ خوبصورت دکھنا رنگوں
اور نقوش سے بالا تر کوئی چیزہے۔۔۔کیا جمالیاتی خوبصورتی پر اخلاقیات اور
سماجیات اثر انداز ہوسکتے ہیں۔۔۔حسنِ نظر کا بھی یقینا کوئی نہ کوئی عمل
دخل ہے۔۔۔
خوبصورت دکھنے کا بنیادی مقصد کسی خاص یا عام طور پر لوگوں پر اپنی
جمالیاتی یا ظاہری خوبصورتی کا رعب ڈالنا یا متاثر کرنا ہے۔۔۔آج کی دنیا
میں ہونے والے فیشن شوز موسم کہ ملبوسات متعارف کراتے ہیں ۔۔۔یہی شوز شادی
بیاہ اور دیگر تقریبات کہ حوالے سے اگہی دینے کا کام سرانجام دیتے
ہیں۔۔۔فیشن بھی تبدیلی کی شکل ہے۔۔۔خوبصورت ملبوسات اور ہوشرباء چہرے
عموماً خوشگوار تاثر قائم کرتے ہیں۔۔۔کسی حد تک لوگوں کی مثبت سوچ کی
ترجمانی کرتے ہیں۔۔۔
ہمیں اپنی موجودگی کا احساس دلانے کیلئے جو چیز قدرے آسانی سے میسر ہے وہ
ہے جمالیاتی یا ظاہری خوبصورتی۔۔۔کیونکہ کردار کو خوبصورت بنانے کیلئے بہت
محنت اور مشقت کرنی پڑتی ہے۔۔۔اگر کسی انسان کی سوچ خوبصورت ہو تو اس شخص
کہ تصور سے خوبصورت احساسات جنم لیتے ہیں۔۔۔انسان کا برتاؤ اسکی شخصت کی
عکاسی کرتا ہے ۔۔۔ایک سست طبعیت کا مالک شخص جب کسی سے ملتا ہے تو سامنے
والے کو بھی سستی کا احساس ہونے لگتا ہے اور اس سست طبعیت کہ مالک شخص کا
تاثر بھی سست ہی بنتا ہے۔۔۔ایسے شخص کہ بارے میں سوچنا بھی ماحول اور مزاج
میں سستی کی آمزش کا سبب بن جاتا ہے ۔۔۔
خوبصورتی اپکی فکر، سوچ اور عمل سے شروع ہوتی ہے اور جمالیاتی طور پر ختم
ہوتی ہے۔۔۔خوبصورتی ہر انسان کے اندر موجود ہوتی ہے ۔۔۔اندر کی خوبصورتی جب
سامنے والے پر منعکس ہوتی ہے تو آپ کو سامنے خوبصورتی نظر آنے لگتی
ہے۔۔۔جسمانی خوبصورتی فناہونے والی ہے ایک دن خاک میں مل جائے گی۔۔۔
خوبصورت ترین چہرے شکن زدہ نظر آتے ہیں۔۔۔لیکن سوچ اور اخلاق ہمیشہ پوری
توانائی کیساتھ زندہ و جاویداں رہتے ہیں ۔۔۔ہمیشہ خوبصورت رہتے ہیں۔۔۔ہمیں
اپنا تاثر ایسا چھوڑنا چاہئے کہ جب ہمیں کوئی یاد کرے تو اسکے چہرے پر
مسکراہٹ نمودار ہوجائے اور اسے پتہ بھی نہ چلے۔
اس تحریر سے اگر کسی احساس نے آپکا احاطہ کیا ہو تو ضرور آگاہ کیجئے گا۔ |
|