ایسے کرکٹ ریکارڈ جو شاید کبھی نہ ٹوٹ پائیں

اس میں کوئی شک نہیں کہ دوسرے کھیلوں کی طرح کرکٹ بھی اعداد و شمار اور ریکارڈز کا کھیل ہے۔ بہت سے ایسے معروف ریکارڈز بھی ہیں جو ناقابل تقلید ہیں اور شاید وہ کبھی نہ ٹوٹ پائیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ڈان بریڈمین کی بیٹنگ اوسط ٹیسٹ میں 99.94 ہے اور سچن ٹنڈولکر نے سنچریوں کی سنچری بنائی ہے، کرکٹ کا ہر مداح یہ بھی جانتا ہے کہ مرلی دھرن نے کیا ریکارڈ بنایا ہے اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں جیک ہوبز نے کیا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ آئیے دنیا میگزین کے شائع کردہ کچھ ایسے ریکارڈز کی بات کرتے ہیں جو کرکٹ تاریخ کا حصہ ہیں اور جب بھی اس ریکارڈ کو پڑھا جائے، لطف اور تفریح کی ایک لہر دوڑ جاتی ہے۔
 

سب سے زیادہ مسلسل ٹیسٹ میچز
یہ ایک شاندار ریکارڈ ہے کہ آسٹریلیا کے بہترین کپتانوں میں سے ایک ایلن بارڈر نے 10 مارچ 1979ء سے لیکر 25 مارچ تک مسلسل 153 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ ان کے بعد انہی کے ہم وطن سٹیووا کا نام آتا ہے جومسلسل 107 ٹیسٹ میچ کھیل کر اس ریکارڈ کا حصہ بنے ۔وہ کرکٹ تاریخ کے دوسرے کھلاڑی بھی جنہوں نے مسلسل ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں۔ اس وقت ایلسٹر کک وہ کھلاڑی ہیں جو اس ریکارڈ کو برابر یا توڑ سکتے ہیں۔ ان کی اس وقت عمر 30 برس ہے۔

image


بہترین بائولنگ ایکوریسی
یہ بالکل ایک حیران کن ریکارڈ ہے کہ ویسٹ انڈیز کے مائیکل ہولڈنگ نے 5473 گیند یعنی 900 اوور ایسے کروائے ہیں جن میں ایک بھی وائیڈ بال شامل نہیں۔ یہ اوورز زیادہ تر ون ڈے میچز کے ہیں۔ مائیکل ہولڈنگ کی باشلنگ میں رفتار اور ایکوریسی ہمیشہ دوسروں کیلئے قابل تقلید رہی ہے۔ موجودہ باؤلرز کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ مائیکل ہولڈنگ کا یہ ریکارڈ شاید کبھی نہ ٹوٹ پائے۔

image


طویل العمری میں ٹیسٹ ڈیبیو
جیمز ساؤتھرٹن نے 49 برس 119 دنوں میں انگلینڈ کی طرف سے ٹیسٹ ڈیبیو کر کے ریکارڈ بنایا۔ وہ ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والوں میں سب سے طویل العمر کرکٹر ہیں اور کوئی نہیں کہہ سکتا کہ یہ ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے۔

image


سیریز میں زیادہ سے زیادہ وکٹیں
لیگ بریک باؤلرز میں سے ایک بہترین نام سڈنی ہارنز نے ایک ٹیسٹ سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں لیکر ریکارڈ بنایا ہے۔ انہوں نے 1913-14 میں جنوبی افریقہ کے خلاف 4ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 49 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اس سیریز میں انہوں نے 7 مرتبہ پانچ وکٹ حاصل کیے۔ اس بنا پر مبصرین نے انہیں صدی کا بہترین باؤلر قرار دیا ہے۔ ان کے بعد انگلینڈ کے جم لیکر نے 46 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ کارنامہ 1956ء میں آسٹریلیا کے خلاف ایشز سیریز میں انجام دیا تھا۔ ان کے بعد شین وارن کا نام آتا ہے جنہوں نے 2005ء کی ایشنز سیریز میں انگلینڈ کے خلاف 40 وکٹ حاصل کیے تھے۔

image


پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں ڈبل سنچری
ٹیسٹ ریکارڈ کے مطابق کرکٹ کی تاریخ میں صرف ایک مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ لارنس اے نے ویسٹ انڈیز کی طرف سے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں 214 رنز جبکہ دوسری اننگز میں 100 رنز بنائے۔ یہ میچ 1971-72 میں کھیلا گیا۔ ان کے بعد پاکستان کے یاسر حمید وہ بلے باز ہیں جنہوں نے پہلے ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنائیں۔ 2003ء میں بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 107 اور دوسری اننگز میں 105 رنز بنائے تھے۔

image


شاندار باؤلنگ، دس وکٹیں صرف دس رنز کے عوض
1932ء میں ناٹنگم شائر کے خلاف معروف کائونٹی یارک شائر کے ہیڈلے ورٹی نے دس رنز کے عوض دس کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے تاریخ ساز ریکارڈ بنایا۔ انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے بریڈمین کو ایک سے زائد بار آؤٹ کیا۔

image


ایک اننگز میں زیادہ سے زیادہ باؤلنگ
1957ء میں ایجسٹن میں سنی رام دین نے انگلینڈ کے خلاف 588 گیندیں یعنی 98 اوورز کروائے۔ ان کے علاوہ آج تک کوئی بھی باؤلر 90 اوورز سے زائد بائولنگ نہیں کروا سکا۔

image

ون ڈے کی بہترین کفایتی باؤلنگ
1992ء میں سڈنی کے مقام پر پاکستان کے خلاف ویسٹ انڈیز کے سمنز نے دس اوور کروائے۔ آٹھ میڈن رہے جبکہ تین رنز دیکر انہوں نے چار کھلاڑی آؤٹ کیے۔ یہ کسی بھی ون ڈے میچ کی سب سے زیادہ اکنامک باؤلنگ ی ریٹ ہے۔ قیاس ہے کہ یہ ریکارڈ کبھی ٹوٹے گا نہیں۔

image

بڑے مارجن سے شکست اومائی گاڈ، ایسا بھی ہوتا ہے
پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں چار دسمبر 1964ء کو پاکستان ریلوے نے ڈیرہ اسماعیل خان کی ٹیم کو ایک اننگز اور851 رنز سے شکست دیکر ایسا ریکارڈ بنایا جو شاید توڑنا ناممکن ہے۔ ریلوے کپتان بشیر حیدر نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور چھ وکٹوں پر 910 رنز بنائے۔ جواب میں مخالف ٹیم محض 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

image

مختصر ترین ٹیسٹ میچ
ٹیسٹ میچ کا دورانیہ پانچ دن ہوتا ہے لیکن ایک ٹیسٹ میچ محض پانچ گھنٹے اور 53 منٹ تک جاری رہ کر اختتام پذیر ہوا۔ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے مابین ہونے والے جنوبی افریقہ کی ٹیم پہلی اننگز میں محض 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔ جواب میں آسٹریلیا نے 153 رنز بنائے۔ دوسری اننگز میں افریقی ٹیم پھر45 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ یوں یہ ٹیسٹ میچ دنیا کا مختصر ترین ٹیسٹ میچ ثابت ہوا۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

No doubt, like many other sports Cricket is also a game of numbers and records. There are many well known records exist those are unbreakable by its nature. Many of us know about Bradman’ 99.94 Test average or Sachin’s 100 international centuries.