کائنات کی بدترین دہشت گردی فیس بک پر!

ایک منٹ کے لیے فرض کر لیجیے ۔ ۔ ۔ میں ایک پوسٹ ابھی ایسی لکھ کر اپ لوڈ کر دوں، جس میں سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے معصوم بچوں اور ان کے والدین کا مذاق اڑایا گیا ہو۔۔۔ جو درندے انہیں مارنے آئے تھے، ان کی پرزور حمایت کی گئی ہو اور ان کی درندگی کو جواز فراہم کیا گیا ہو۔۔۔ ساتھ ہی فوج کا، خفیہ ایجنسیوں کا مضحکہ بھی اڑایا جائے۔۔۔ توذرا بتائیے تو کیا ہو گا؟۔۔۔ کیا کسی کو اس امر میں شک ہے کہ مجھے کل کی رات اپنے گھر پر نصیب نہ ہو گی۔۔۔ کیوں؟۔۔۔ کیوں کہ میں نے ظالموں کا ساتھ دیا۔۔۔میں نے معصوم بچوں کے قاتلوں کی حمایت کی اور ۔۔۔اور میں نے اپنی عزت مآب فوج کی شان میں گستاخی کی۔۔۔!

مگر ابھی ابھی میں نے جو دیکھا ہے۔۔۔ دنیا کے غلیظ ترین جملے جو میں نے پڑھے ہیں۔۔۔اس کے بعد حق تو یہ تھا کہ میں زندہ نہ رہتا۔۔۔ لیکن یہ تو غیرت والوں کے کام ہیں، اپنی غیرت تو کب کی مر چکی ۔ ۔ ۔ جی ہاں ابھی یونہی پھرتا پھراتا میں ایک پیج پر پہنچا تو وہ دین بیزار بلکہ دین کا مضحکہ اڑانے کے لیے بنایا گیا ایک پیج تھا۔۔۔ پہلی ہی پوسٹ وہ نظر پڑی جس میں وجہ کائنات، سیدالبشر ، امام الانبیاء، فداہ روحی و امی و ابی پیارے نبی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں وہ گستاخی پڑھی ہے اور کمنٹس میں وہ الفاظ دیکھے ہیں کہ ۔۔۔میں گویا سکتے میں آ گیا ہوں۔۔۔ کیا ایسا بھی ممکن ہے۔ ۔ ۔ نعوذ باللہ ثم نعوذ باللہ ننگی گالیاں معاذ اللہ۔ ۔ ۔ مجھے ابھی تک حیرت ہے اپنے اللہ جل شانہ کے حلم پر۔۔۔کہ ابھی تک نہ زمین پھٹی ہے نہ آسمان گرا ہے۔۔۔ وہ خاکے جو کفار ملعونوں نے بنائے۔۔۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اس بدترین گستاخی کے سامنے پرکاہ کی حیثیت بھی نہیں رکھتے ہوں گے۔۔۔ اور پھر وہ کفار تو نسلی کافر ہیں۔۔۔ یہ مسلمانوں کے نام والی ایک کتیا ہے جس نے وہ پوسٹ کی ہے۔۔۔ اور نیچے کمنٹس کرنے والے بھی مسلمانوں جیسے نام والے خنزیر ہیں۔۔۔ (یہ بات لکھتے ہوئے میں کتوں اور خنزیروں سے شرمندہ ہوں کہ شیطانوں کو ان سے مشابہت دے رہا ہوں۔۔۔ ورنہ درحقیقت ان بے زبان معصوم جانوروں کی بھی اس میں توہین ہے۔۔۔!)

2013 میں، میں نے روزنامہ اسلام میں ایک قسط وار کالم پاکستانی ملحدین کے بارے میں لکھا تھا، اس کی تحقیق کے دوران بھی مجھے وہ کچھ دیکھنا پڑا تھا کہ اس کا تصور بھی کبھی نہیں کیا تھا۔ اس وقت مجھ پر انکشاف ہوا کہ اردو زبان میں اللہ جل شانہ اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کائنات کی جو بد ترین گستاخی بلاگز اور سوشل میڈیا پر ہو رہی ہے، وہ دنیا میں کہیں نہیں ہو رہی ۔ ۔ ۔ یہاں نیٹ کے محفوظ قلعے میں بیٹھے کائنات کے بدبخت ترین گستاخ رسول الحاد و زندقہ پھیلا کر سادہ لوح اور کم علم نوجوانوں کے ایمان پر جس طرح شبِ خون مار رہے ہیں، اس کا عام علماء کرام تصور بھی نہیں کر سکتے۔ مغرب اور کفار گستاخی میں اس کا عشر عشیر بھی نہیں۔ اور یہ سب کہاں ہو رہا ہے، اسی پاکستان میں جہاں دعوے کیے جا رہے کہ "مذہبی دہشت گردوں" کے اب دن گنے جا چکے ہیں ۔۔۔مگر اے دوستو! کیا حضور کی شان میں گستاخی بدترین مذہبی دہشت گردی نہیں ہے؟۔۔۔ جس پیج پر میں نے ابھی وہ غلیظ پوسٹس دیکھی ہیں، ان کو اپ لوڈ کرنے والوں کی وال پر جا کر دیکھا تو وہاں ان کے شہر بھی مینشن ہیں، ایک خبیث شیطان لاہور سے تعلق رکھتا ہے۔ معمولی سی تگ و دو سے سائبر کرائم والے ان خبیثوں کے گھر تک پہنچ سکتے ہیں۔۔۔ مگر نہیں ۔۔۔ شاید یہ کسی کی بھی ترجیح میں شامل نہیں ہے!۔۔۔شیطان کے پجاری حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی، آپ کی بیویوں اور صحابہ کی ناموس پر حملے کرے، تو صبر کی تلقین۔۔۔ مگر جب ایک مسلمان اضطراری حالت میں قانون کو ہاتھ میں لے تو ۔۔۔۔ مذہبی دہشت گرد!

یہ چند جملے میں نے اس لیے لکھے کہ کوئ ساتھی بتائے گا کہ سائبر کرائم والوں کو اس طرف کیسے متوجہ کیا جا سکتا ہے؟ ۔ ۔ ۔ کیوں کہ خود سے یہ لوگ نہ ان بلاگز کو بند کریں گے نہ فیس بک پیجز کو۔۔۔ کیا کوئی ایسی صورت ہو سکتی ہے ۔۔۔ کہ ہم سب مل کر کچھ کر سکیں۔۔۔ فوجی عدالتوں اور ایجنسیوں تک کائنات کی یہ بدترین دہشت گردی پہنچا سکیں؟؟؟

اس کے ساتھ جیسا کہ میں نے کچھ دن پہلے دوستوں سے عرض کیا تھا کہ پندرہ بیس دن کے لیے فیس بک سے چھٹی لے
Muhammad Faisal shahzad
About the Author: Muhammad Faisal shahzad Read More Articles by Muhammad Faisal shahzad: 115 Articles with 186411 views Editor of monthly jahan e sehat (a mag of ICSP), Coloumist of daily Express and daily islam.. View More