کھیل چاہے کوئی سا بھی ہو انسانی صحت کیلئے مفید ہوتا ہے
اور ہر کھیل کی اپنی ایک الگ افادیت ہوتی ہے۔ کچھ کھیلوں سے انسان کی دماغی
صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اور کچھ کھیل انسانی جسم کیلئے فائدہ مند ثابت
ہوتے ہیں۔کھیل ایک ایسا ذریعہ ہے جس کی وجہ سے لوگ لطف حاصل کرتے ہیں، کھیل
کی اہمیت سے انکا رنہیں۔ یہی وہ ذریعہ ہے جس کی وجہ سے باہمی ہم اہنگی اور
اتحاد پیدا ہوتا ہے جب بھی کھیل کا کہیں مقابلہ ہو جائے وہ ہاکی ہویا کرکٹ
ساری عوام ااکھٹے ہوکر دعائیں کرتی ہے اور جیت کی خوشی میں ناچتے گاتے اور
بھنگڑے ڈالتے ہیں اور اپنے غموں کو بھول جاتے ہیں۔
پاکستانی قوم ایک ایسی قوم ہے کہ جس میں جذبات عنصر بہت زیادہ پایا جا تا
ہے اکثر یہ بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے اور کہیں نقصان دہ بھی۔ خیر یہ تو
ایک فطری عمل ہے کہ ہر چیز کے کچھ فوائد ہیں تو کچھ نقصانا ت بھی۔ مگر جو
بات قابلِ ذکر ہے وہ یہ کے ان جذبات جو آگے جاکر جنون کی شکل اختیار کر
جاتے ہیں ہم بہت سی ناممکن چیزوں کو ممکن بنا دیتے ہیں(بشرط کے ہمارا مقصد
نیک ہو)۔1965ء کی جنگ اس بات کا کھلا ثبوت ہے اُس وقت پاکستان تقریباٌ ایک
نومولود بچے کی طرح تھا جس کا نقشہ دنیا پر ابھرے ہوئے کچھ سال ہی گزرے تھے
کہ بھارت نے اپنی فوجیں پاکستان پر چڑھانا شروع کردیں ۔ اس وقت پاکستان کے
حالات بہت پست تھے ، مسائل ان گنت تھے ، وسائل اور اسلحہ بھی اتنا جدید
نہیں تھا مگر شدید جذبہ حب الوطنی اور جذبہ شہادت سے سرشار پاکستانی قوم کے
حوصلے بلند تھے اور یہی بات پاکستان کی فتح کی بہت بڑی بنی ۔ اس وقت جن
لوگوں نے اپنی شاعری، نغموں اور تقریروں سے پاکستانی قوم کے جذبات کو
ابھارا ان لوگوں کا مقصد نیک تھا اسی لئے اس وقت نہ کوئی سندھی رہا، نہ
بلوچی ، نہ پنچابی ، نہ پٹھان او ر نہ مہاجر۔ سب کا جذبہ ایک تھا اور سب کا
مقصد پاکستان تھا۔
آج پاکستان بھی ہے، پاکستان میں 18کروڑ لوگ بھی ہیں اور سب کے دلوں میں
جذبہ بھی ہے مگر ان جذبات کو غلط مقاصد کے لئے ہوا دینے والوں کی تعداد میں
بہت اضافہ ہونے کی وجہ سے اب بہت کم مواقع ایسے آتے ہیں کہ جن میں ہمارا
جذبہ اور مقصد ایک ہوتا ہے اور ہم صرف پاکستانی بن کر سوچتے ہیں۔
کرکٹ ہمارا قومی کھیل تو نہیں مگر یہ ہم کو ایک قوم ہونے کا احساس ضرور
دلاتا ہے ۔ کرکٹ کسی بھی ملک میں ہو، ٹورنامنٹ ہو یا ورلڈ کپ، پاکستانی ٹیم
کا سامنا کسی سے بھی ہو ہر دیکھنے والے کی یہی خواہش اور دعا ہوتی ہے کہ
جیتے تو صر ف پاکستان ۔ کسی کو اس بات سے کوئی غرض نہیں ہوتی کہ اس میں
کتنے سندھی ہیں، کتنے پنجابی ہیں اور کون پٹھان ہے؟ ہر فرد کے لئے وہ صرف
پاکستانی ہوتے ہیں اور لوگوں کے دلوں میں ان سب کیلئے دعائیں ہوتی ہیں ۔ اس
افراتفری کے دور میں کرکٹ ایک ایسا آلہ ہے جو ہمارے معاشرے کو جوڑ کر رکھتا
ہے اس کی واضح مثال اس وقت دیکھنے کو ملتی ہے جب پاکستان جیت جاتا ہے ۔ سب
کے چہروں ایک مسکراہٹ اور دلوں میں ایک خوشی ہوتی ہے اور یہ وقت کی اہم
ضرورت بھی ہے۔ پاکستان اور پاکستانی قوم کو اﷲ نے بے شمار صلاحیتوں سے
نوازا ہے ، جس طرح پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ہے اگر کمی ہے تو ان
وسائل کو صحیح طرح اور صحیح مقصد کے لئے استعمال کرنے والوں کی کمی ہے بلکل
اسی طرح پاکستانی قوم میں ٹیلنٹ کی کمی نہی ہے اگر کمی ہے تو اس ٹیلنٹ کو
دیکھ کر ابھارنے والوں کی کمی ہے۔ ہمارے معاشرے میں کئی ایسے ہونہار افراد
ہیں جو اپنے ملک کا روشن کرنے کا انتظار کر رہے ہیں مگر وسائل و ذرائع نہ
ہونے کی وجہ سے ا لوگوں کو اپنا مستقبل تاریک کرنا پڑ جا تا ہے۔ کرکٹ
نہ صرف معاشرے کی ایک اہم ضرورت ہے بلکہ یہ معاشی لحاظ سے بھی اپنی ایک
اہمیت اور افادیت کا حامل ہے ۔ اس بات کو انڈیا ، انگلینڈ، آسٹریلیا اور
بنگلادیش جیسے ممالک نے محسوس کیا اور کاونٹی , آئی پی ایل,اور,بی پی ایل ,بگ
بیش جیسے ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا ۔ اگر پاکستان میں بھی اسی طرح کی
پریمیئر لیگ کا انعقاد ہوتا ہے تو یہ پاکستان کی ترقی کا ایک اہم جزو ثابت
ہو سکتا ہے۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے اس کی واضح مثال اسٹریٹ
چائلڈ فٹبال ٹیم کی ہے جس نے تیسری پوزیشن لے کر پاکستا ن کا نام پوری دنیا
میں روشن کیا۔ پاکستان میں ڈومیسٹک لیول پر کرکٹ کی بحالی اور پاکستان
پریمیر لیگ کے انعقاد سے پاکستانی معشیت کو بہت فائدہ پہنچ سکتا ہے یہ
خصوصاٌ پاکستان میں بے روزگاری میں کمی کے لئے مددگار ثابت ہوگا۔ پاکستان
کے ایسے نوجوان جو ذریعہ معاش نہ ہونے کے باعث ملک کے لئے اپنا کردار ادا
کرنے سے قاصر ہیں ان کو ایک بہتر مستقبل کے ساتھ ایک اچھا ذریعہ معاش بھی
ملے گا۔ ان کو اپنے جوش کو ایک صحیح رنگ دینے کا موقع ملے گا جس کا فائدہ
ملک و قوم کو ہوگا۔پاکستان میں بے روزگاری کی کمی لوگوں کی زندگیوں میں
تبدیلیوں کی بڑی وجہ ثابت ہوگی۔ جب معاشرے میں مثبت تبدیلی آتی ہے تو وہ
ملک کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
پاکستان جو کہ وقت کہ اپنے اہم ترین اور نازک دور سے گزر رہا ہے اس کے
حالات کو استوار کرنے کے لئے جس عنصر کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ ہے اتحاد
۔ قوم کو ایک پیج پر لانا بہت ضروری ہے۔ اس کے حوالے سے جو قدم ہو سکے
اٹھانا حکومت ِ وقت کا فرض بھی ہے اور ذمہ داری بھی ۔ کھیل کوئی سا بھی ہو
اسکی فطرت میں اتحاد پیدا کرنا ہے۔ مگر پاکستان میں جس کھیل کو سب سے زیادہ
لوگ اہمیت دیتے ہیں وہ کرکٹ ہے۔ جو لوگوں کی قومیت ، لسانیت، زبان سب کو
پاکستانی بنا دیتا ہے۔ اس کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس کھیل کا فروغ بہت
ضروری ہے اور یہی ہمارے معاشرے کی معاشی و معاشرتی استحکام کی ضمانت ہے۔ |