مطلب پرستی!
(M. Qaiser Mubarik, Lahore Cantt)
ہر معاشرے میں کوئی نہ کوئی
برائی پائی جاتی ہے خواہ وہ کسی بھی قسم کی ہولالچ، مطلب پرستی، دوسروں کو
کمتر سمجھنا اور کردار سازی وغیرہ۔ اسی طرح ہمارے معاشرے میں بھی بہت سی
برائیاں پائی جاتی ہیں ان میں سے ایک مطلب پرستی بھی ہے۔ہم جس معاشرے میں
رہ رہے ہیں اس میں مطلب پرستی بہت نمایاں نظر آتی ہے۔ہر کوئی اپنا کام
سنوارنے میں لگا ہوتا ہے اور دوسروں کو نیچا دکھانے کیلئے کوئی موقع ہاتھ
سے جانے نہیں دیتاجس کی وجہ سے معاشرے میں اور بہت سی برئیاں بڑھ گئی ہیں۔
ہر کوئی اپنے مطلب کے حصول کیلئے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتا نظر آتا ہے
اور دوسروں کو نیچا دکھانے اور اپنا کام نکلوانے کی کوشش کرتا ہے۔ اسی وجہ
سے سفارش، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی ہمارے معاشرے میں عام ہو
گئی ہے۔ جب بھی کوئی کام نکلوانا ہو سفارش سے کام لیا جاتا ہے یا کسی کو
ڈرا دھمکا کر اپنا کام سنوارا جاتا ہے۔ ہمارے سیاست دان بھی بہت مطلب پرست
ہیں ان کو عوام کی ذرا بھی پرواہ نہیں ان کا کام صرف اور صرف اپنے اکاؤنٹس
کو بھرنے کے سوا کچھ نہیں۔ جیسا کہ کراچی میں ہو رہا ہے عوام ہیٹ سٹروک،
بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وجہ سے مر رہی ہے اور ہمارے سیاست دان مزے کی
نیند سو رہے ہیں جیسے ان کو عوام کی پرواہ ہی نہ ہو۔
کہیں ہم خود بھی مطلب پرست ہو جاتے ہیں۔ ہم بھی اپنا مطلب نکلوانے کیلئے ہر
حربہ استعمال کرتے ہیں اپنے کسی عزیز کو نوکری دلوانی ہو یا اپنی پروموشن
تو سفارش یا پیسہ لگانے میں ذرا سی بھی ہچکچاہٹ نہیں کرتے۔ سب سے پہلے ہمیں
خود کو اس مطلب پرستی کی آگ سے نکالنا ہو گا تب جا کر معاشرے سے اس وائرس
کو ختم کر سکیں گے۔ اس میں مجھے اور آپ سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو
گاتاکہ اس مطلب پرستی سے نکل کر ایک صحت مند معاشرہ کی تشکیل کر سکیں۔ |
|