بچوں کو آداب ِ گفتگو سیکھائیں

قارئین!!!بچوں کو بات چیت کا سلیقہ دیجئے۔ایک بات ذہن نشین کرلیں کہ بچہ والدین کی شخصیت کی ترجمانی کرتاہے ۔ وہ زندگی کا ہر بنیادی طرز عمل گھر سے سیکھتا ہے۔

بچے کے کان میں اذان :
ہمارے مذہب میں بچے کے پیدا ہونے پر اس کے کان میں اذان یعنی اللہ کا نام پکارا جاتا ہے تاکہ بچہ زندگی کا پہلا لفظ سنے تو اپنے تخلیق کرنے والے کو یاد رکھے

والدین کی گفتگو کا بچے پر اثر:
اس کے کان میں والدین کے جملے باتیں اور گالم گلوچ بھی پڑتی ہیں۔ یہ سب ان پٹ اور آؤٹ پٹ کا معاملہ ہے جو کچھ بچے کے کان میں ان پٹ ہوگا اس کے ہونٹوں سے آؤٹ پٹ کی صورت سے باہر نکل آئے گا۔ بچہ جو کچھ اپنے بڑوں سے سنتا ہے اس کے ذہن پر نقش ہوجاتا ہے اور پھر موقع محل ہو یا نہ ہو وہ انہی الفاظ کو دہرا دیتا ہے۔

گھر میں ہر بچے کی بات چیت پر نظر رکھنا:
گھر میں اگر زائد بچے ہوں اور ان کے درمیان عمر کا فرق کم ہو تو ان کی آپس کی لڑائی اور گالم گلوچ کا طرزعمل ان کے والدین کا عکس بن کر سامنے آتا ہے اور جب والدین اپنے چار سے دس برس کے بچوں کے منہ سے گالیاں قسمیں اور معیوب زبان سنتے ہیں تو انہیں اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی بے خیالی یا نظراندازی نے پانی سر سے اونچا کردیا ہے اب پچھتائے کیا ہوت۔ جب چڑیاں چگ گئیں کھیت کی مصداق اپنے بچوں کو بدگوئی سے بچانابہت مشکل ہوچکاہوتا ہے اور پھر یہ سوچ کر اس کی تربیت پر گامزن ہوجاتے ہیں جس میں دیر تو ہوگئی ہے لیکن بہت زیادہ دیر نہیں ہوئی۔ کیا آپ والدین نے اس رخ پرسوچا ہے کبھی یا نہیں!اگر نہیں تو آج ہی سے اپنے بچوں پر نظر رکھئے اور مشاہدہ کیجئے کہ آپ سے کوتاہی کہاں ہوئی۔ کیا آپ کے بچے نے یہ بدگوئی آپ سے سیکھی ہے یا گردونواح کی دوسرے ماحول سے ۔۔۔

قارئین!!!
(1)جب اولاد کو بات کرنے کی تمیز نہیں ہوتی تو والدین کو قدم قدم پر شرمندگی اُٹھانی پڑتی ہے ۔گھر میں مہمان آگے ۔بچے کی گفتگو اس قدر نامناسب ہے کہ وہ ابے تبے اور اپنے سے بڑے سے بے ادبی سے پیش آتاہے تو والدین کی گردنیں شرمندی سے جھک جاتی ہیں .(٢)والدین کو چاہیے بہت محتاط انداز میں گفتگو کیا کریں ۔کوئی اخلاق سے گری ہوئی بات نہ کریں ۔(٣)والدین کی آپس میں تلخ کلامی ہوجائے تو گھر کا ماحول ایسا رکھیں کہ بچے غلط تاثر نہ لیں ۔روز روز کا لڑئی جھگڑا ،توتڑاں کی زبان بچوں کو بدکلامی پر دلیر کرتی ہے ۔

آپ جناب سے گفتگوکی عادت بنائیں کریں گئے تو ان شاء اللہ !اولاد کے بدکلام ہونے کی آزمائش سے محفوظ رہیں گئے ۔توکررہے ہیں نا نیت !سبحان اللّٰہ!!
DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 380 Articles with 542457 views i am scholar.serve the humainbeing... View More