محبت کے نام پر تماشہ بنانے والو کے نام۔۔۔!!!

فیس بک پر وہاڑی کے نوجوان سے دوستی ہوئی تھی جس کا انجام بھیانک ثابت ہوا اور محبت ایک پھر تماشہ بن گئی۔
روات کے قریب ماسٹرڈگری ہولڈرطالبہ کوایک فلیٹ کے اندر مبینہ طورپر اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا اور واقعہ کو خودکشی کا رنگ دینے کے لیے لاش فلیٹ کی تیسری منزل سے نیچے پھینک دی گئی۔فیس بک پر وہاڑی کے نوجوان سے دوستی ہوئی تھی جس کا انجام بھیانک ثابت ہوا اور محبت ایک پھر تماشہ بن گئی۔

آج پھراخبار میں فیس بک پر آشنائی کے بعد ایک گھناؤنی واردات کے بارے میں پڑھ کر افسوس ہو رہا ہے کہ ہم لوگ کہاں جا رہے ہیں۔ہمارے والدین اپنی ہی زندگیوں میں کھوئے ہوئے ہیں اور ہم بچے اپنی ہی من مانی کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ہو سکتا ہے بہت سے والدین کے پاس اتنا وقت ہی نہ ہوتا ہو کہ وہ اپنے بچوں کے بارے میں آگاہی حاصل کر سکیں کہ وہ کیا کرتے پھر رہے ہیں اور جب ایسے واقعات جیسے آج کی خبر میں بیان ہوا کہ ایک یونیورسٹی لڑکی کو شادی کے جھانسے میں آکر زیادتی کر کے قتل کر دیا ہے تو ہی والدین جانتے ہیں کہ انکے لال کیا کارنامے سرانجام دے رہے ہیں۔ بہت سے واقعات ایسے بھی ہوئے ہیں کہ لوگ محبت کے نام پر لٹ جاتے ہیں اور کوئی ایسے کرنے والوں سے حساب لینے والا ہی نہیں بے۔

فیس بک کے ذریعے تعلقات بنانے والے بھی اگر اعتبار سوچ سمجھ کرکریں توہی ایسے واقعات میں کمی آسکتی ہے مگر جناب یہاں تو سب ہی محبت کے نام پر دھوکے تو کر سکتے ہیں مگر عمر بھر کے رشتے کے لئے والدین کے سامنےسر نہیں اُٹھا سکتے ہیں۔یہاں لوگ سب کچھ دائو پر لگا کر ملنے تو پارکوں ،ہوٹلوں تک تو جاسکتے ہیں مگرمحبت کے حصول کے لئے گھر تک نہیں جا سکتے ہیں اور بہت سے واقعات ایسے بھی دیکھنے میں آئے ہیں جب کوئی سچا عاشق گھر تک جاتا ہے تو پھر یا تو رشتے سے ہی انکار کر دیا جاتا ہے یا پھر سرے سے جھوٹ بول دیا جاتا ہے کہ ہم تو اُسکو جانتے تک ہی نہیں ہیں۔جناب!جب آپ ایسا کرو گے تو یوں لوگ آپ کو قتل کر کے یا بدنام کر کے ہی تماشہ بنوایں گے۔آپ سب سے التماس ہے اگر بات پسند آتی ہے تو اس کو پھیلائیں تاکہ کوئی اس سے سبق لے سکے۔ خداارا محبت جیسے پاکیزہ جذبے کو آپ ایسی مذہوم کاروائیاں کرکے بدنام نہ کریں اگرآپ سچے ہیں یا کوئی سچا ہے تو اُسے گھر آنا کا کہیں خود سے فیصلے یوں نہ کریں بلکہ والدین کو راضی کرکے ایک ہوں وگرنہ یہ محبت کا کھیل کھیلنا بند کر دیں یا اپنی محبت کو دل میں رکھیں تاکہ محبت کا تقدس برقرار رہے۔
Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 485140 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More