خواتین خود مکتفی بن جائیں

زمانہ قدیم سے ہی صنف نازک نے اپنی زندگی میں مصیبتیں اٹھا ئی ہیں ۔ کبھی ماں کے روپ میں تو کبھی بہنی اور بہو کے روپ میں لیکن ایسا سب کے ساتھ بھی نہیں ہوتا لیکن اکثر و بیشتر متو سط گھر انوں کی لڑ کیاں اپنی زندگی کے ایسے مسائل سے دوچار ہیں جنہیں والدین نے نہ ہی تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا اور نہ ہی زندگی خو دسے جینے کے لئے فن سکھایا ۔ والدین نے تو صرف اپنی بیٹوں کی شادی کو ہی اپنی ذمہ داری سمجھی ۔ ان کی شادی کی اور وداع کردیا لیکن کہتے ہیں ۔ انسان کی زندگی صرف دو بارہ بد لتی ہے جب کوئی زندگی میں آتا ہے اور جب کوئی زندگی سے جا تاہے ۔ وقت یکساں نہیں ہوتا اکثر گھر انوں میں کسی نہ کسی مسئلہ پر شوہر اور بیوی یا سسرال میں دراڑیں پڑ تی شروع ہوتی ہیں ۔ ( خدا کرے کسی بہن ،بیٹی اور بہو پرا یسی مصیبتیں نہ آئیں )ایسے میں گھر کا شیر ازہ بکھر کے وہ جاتا ہے نتیجہ میں شوہر اور بیوی کی علیحد گی عمل میں آتی ہے مرد تو کسی نہ کسی طرح زندگی گزار لیتا ہے ایسے میں عورت کیا کر ے خدا نخواستہ ؛ایسا وقت کبھی آنے پر خواتین کو خود کفیل ہونے کے لئے تیار ہنا چاہئے ۔خواتین کے لئے روز گار کے ایسے کئی کو رسیں جیسے ٹیلرنگ، ایمبرائیڈ ری ، بیو ٹیشن ، فیشن ڈیذ ائنگ ہیں جنہیں سیکھ کر خواتین و طالبات متحرک اور فعال بن سکتی ہیں ۔یہی نہیں گھر گر ہمتی سے وابستہ خواتین بھی گھروں میں اپنا قیمتی وقت بیکار گراردیتی ہیں ۔ ایسی خواتین بھی ان کو رسیں کی تکمیل کے بعد اپنا ذاتی کاروبار شروع کر سکتی ہیں اور اپنے گھر کی معاشی کفا لت کا ذریعہ بن سکتی ہیں ۔ چنا نچہ شہروں میں آج ایسے کئی سنٹر س خواتین کو تربیت دے رہے ہیں ۔خواتین اس طرح کے مسائل سے دو چار ہونے سے قبل اپنے آپ کو خود کفیل بنائیں اور خود کے پیروں پر کھڑا کرنے والے فنی کورسیں سیکھیں ۔یہ ہنر کے ساتھ ساتھ وقت کا صحیح استعمال بھی ثابت ہو سکتا ہے ۔
MD Mushahid Hussain
About the Author: MD Mushahid Hussain Read More Articles by MD Mushahid Hussain: 19 Articles with 26582 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.