علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی

(مہنگائی کے دور میں فروغ تعلیم کا سستا ادارہ)
پیارے پاکستان میں جہاں سرکاری تعلیمی ادارے فروغ تعلیم کے لیے کوشاں ہیں وہاں بے شمار نیم سرکاری و پرائیویٹ ادارے بھی تعلیم کے میدان میں اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔تمام ادارے کم خرچ بالا نشیں کے دعوے دار ہیں ۔ کچھ ادارے فیس کی مد میں بھاری رقم وصول کرتے ہیں جس کی بناء پر ایسے ادارے غریب اور عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہیں جبکہ کئی ادارے واقعی کم خرچ بالا نشیں کے اصول کے تحت کام کر رہے ہیں اور تعلیمی میدان میں بیشمار خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ان میں سرفہرست ہے۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا قیام مئی 1974 میں ہوا۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی براعظم ایشیا و افریقہ کی پہلی اور دنیا کی دوسری اوپن یونیورسٹی ہے۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی بنیادی تعلیم سے لیکر پی ایچ ڈی تک تعلیمی خدمات سرانجام دے رہی ہے اس کے تعلیمی پروگراموں کی تعداد 1770 ، مضامین کی تعداد 2738 سے زیادہ ہے۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے قیام سے لیکر اب تک 41 سالہ مدت میں 13 لاکھ سے زائد طلباء و طالبات استفادہ کر چکے ہیں۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی گھر بیٹھے تعلیمی قابلیت میں اضافے کے مواقع فراہم کرنے والا واحد ادارہ ہے جس کا تعلیمی نظام خط و کتابت پر مشتمل ہے۔ ملازمت پیشہ افراد اور ایسی خواتین جو گھریلو مصروفیات کی وجہ سے کسی ادارے میں داخلہ لے کر باقاعدہ تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ایسے تمام لوگوں کے لیے امید کی کرن ہے ۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا نظام تعلیم انتہائی سادہ اور آسان ہے۔ داخلہ لینے کے بعد طے شدہ اوقات کے مطابق بذریعہ پاکستان پوسٹ کتب کی ترسیل کی جاتی ہے جو کہ طلباء کے گھر کے پتے پر پہنچ جاتی ہیں۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کتب کی ترسیل کے ساتھ ایک کتابچہ ( رہنمائے طلبہ ) ارسال کرتی ہے جس میں داخلہ سے لیکر آخری امتحان تک کی تمام معلومات درج ہوتی ہیں۔دوران تعلیم علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی جانب سے طلباء کی رہنمائی کے لیے بیشمار سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔طلباء کے قریبی علاقوں میں ٹیوٹر مقرر کیے جاتے ہیں جن سے طلباء وطالبات کورس کے متعلق کسی بھی وقت ٹیلی فون پر یا بالمشافہ ملاقات کرکے ہر طرح کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔کتب کے ساتھ آڈیو ، ویڈیو کیسٹ ، سی ڈیز بھی ارسال کی جاتی ہیں جن میں ریکارڈ شدہ لیکچرز ہوتے ہیں جن سے رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے اس کے علاوہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی جانب سے ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر طلبہ کی رہنمائی کے لیے مختلف پروگرام نشر کیے جاتے ہیں جن کی نشرواشاعت کی تفصیل اور اوقات کار رہنمائے طلبہ میں درج ہوتے ہیں۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی جانب سے طلبہ کی رہنمائی کے لیے مختلف علاقوں میں کل وقتی ، جزوقتی سٹڈی سنٹر بھی قائم کیے ہیں جہاں طلبہ کلاسز لے سکتے ہیں۔اس کے علاوہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے آن لائن ویب سائٹ بھی قائم کی ہے جس پر داخلہ سے لیکر امتحان اور امتحان کے بعد ڈگری کے حصول تک کی مکمل معلومات موجود ہیں ۔ طلبہ ہر قسم کی معلومات 24 گھنٹے حاصل کرسکتے ہیں۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ایس ایم ایس سروس کا بھی آغاز کر دیا ہے جس کی بدولت یونیورسٹی کے کسی بھی پروگرام میں داخل طلبہ کو تمام معلومات بذریعہ ایس ایم ایس ارسال کی جاتی ہیں۔ان سہولیات کی وجہ سے تعلیمی معیار میں بہت بہتری آ چکی ہے اور طلبہ کے کورس کے حوالے سے تمام مسائل آسانی سے حل ہو جاتے ہیں۔

چونکہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں حصول علم کے لیے عمر کی کوئی حد مقرر نہیں ہے اس لیے ہر عمر کے لوگ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے استفادہ کر رہے ہیں۔کم اخراجات ،آسان اور عام فہم درسی کتب اور یونیورسٹی کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولیات کی وجہ سے لاکھوں طلبہ کامیابی کی منازل طے کرچکے ہیں اور اپنے اپنے شعبوں میں ترقیاں سمیٹنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔الغرض مہنگائی کے اس دور میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی فروغ تعلیم کا انتہائی سستا ترین ادارہ ہے جو پاکستان بھر سے ہر علاقے اور ہر عمر کے لوگوں کے لیے تعلیمی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔
Malik Shahbaz
About the Author: Malik Shahbaz Read More Articles by Malik Shahbaz: 54 Articles with 40001 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.