اسلامی یونیورسٹی میں عربی ثقافتی خیمہ کا افتتاح
(Syed Muzammil Hussain, Islamabad)
چین و عرب ہمارا ، ہندوستان ہمارا
مسلم ہیں ہم وطن ہے سارا جہان ہمارا
|
|
علامہ اقبال کا یہ شعر اس تقریب کا مرکزی
خیال تھا جو گزشتہ دنوں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں عربی
ثقافتی خیمہ کے افتتاح کے موقع پر منعقد کی گئی۔ تقریب کا اہتمام یونیورسٹی
کے صدر ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے کیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ علامہ
اقبال ایک آفاقی شخصیت اور ایک معتدل فکر کے امین تھے۔ علامہ اقبال برصغیر
میں پیدا ہوئے مگر ان کا دل ہمیشہ عرب دنیا کے ساتھ دھڑکتا رہا جس کا اظہار
انہوں نے اپنے اشعار میں جا بجا کیا ہے ۔
ڈاکٹر الدریویش کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان جو علامہ اقبال کے خواب کی
تعبیر بنا وہ پہلے دن سے لے آج تک عالم اسلام کی وحدت کے نقیب کا کردار ادا
کرتا آ رہا ہے ۔ ڈاکٹر الدریویش نے بتایا کہ اسلام آباد میں عربی ثقافتی
خیمہ صرف یونیورسٹی ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک تحفہ ہے اور اس
کے ذریعے سے پاکستان اور عالم اسلام کے ثقافتی تعلقات مضبوط سے مضبوط تر
ہوتے چلے جائیں گے ۔ عربی خیمہ کی افتتاحی تقریب میں سعودی سفارتخانے کے
مکتب الدعوہ کے سربراہ محمد بن سعد الدوسری ، محی الدین اسلامی یونیورسٹی
کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء الحق یوسف زئی، پاکستان جرمن ایسوسی ایشن کے
سربراہ پروفیسر چوہدری اعجاز ، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ
اقبالیات کے ڈاکٹر محمد ایوب صابر، دعوہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل حسن
، ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد ضیاء الحق ، یونیورسٹی کے
دیگر اساتذہ ، افسران اور ملازمین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔ ڈاکٹر ضیاء
الحق یوسف زئی نے بتایا کہ ادب اور ثقافت باہم مربوط ہوتے ہیں ۔ اسلام سے
پہلے کئی ثقافتیں تھیں لیکن اسلام کے بعد ایک نئی ثقافت نے جنم لیا جسے
عالمی اسلامی ثقافت کا نام دیا جاتا ہے ۔ اس عالمی اسلامی ثقافت کی خاص بات
یہ ہے کہ مسلمان دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں ان کا نظریاتی اور فکری لگاؤ
سر زمین حجاز سے رہتا ہے ۔ ڈاکٹر ضیاء الحق کا کہنا تھا کہ اسی فکر کوعلامہ
اقبال نے نظم و نثر کی بنیاد بنایا۔ انہوں نے فکر اقبال کے متعدد گوشے زیر
بحث لا کر بتایا کہ بحیثیت مجموعی فکر اقبال پر عشق نبی ﷺ غالب تھا۔
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہان چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
دردل مسلم نام مصطفی است
آبرو ما زنام مصطفیؐ است
عربی خیمہ کی اس افتتاحی تقریب میں جن دیگر شخصیات نے علامہ اقبال کے بارے
میں گفتگو کی ان میں ڈاکٹر حبیب الرحمان عاصم ، ڈاکٹر عبدالمحسن جمعہ ،
ڈاکٹر محمد عبدالبصیر ، ڈاکٹر محمد طاہر حکیم اور یونیورسٹی کے دیگر اساتذہ
شامل تھے۔ یونیورسٹی کے ایک اہل کار محمد سجاد نے خودی کا سر نہاں لا الہ
الا اﷲ ترنم کے ساتھ سنا کر محفل کو گرما دیا جبکہ ایک کمسن طالبہ آمنہ نے
بھی کلام اقبال سنایا۔
تقریب کے آخر میں ڈاکٹر الدریویش نے اعلان کیا کہ عربی خیمہ میں ہر ماہ
عالم اسلام کے حوالے سے تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ |
|