پہلی خبر
نویں کلاس کے طالبعلم 'ج' نے بورڈ امتحانات میں ٹیچرز کی جانب سے اچھے نمرز
لینے کے پریشر پر تنگ آکر چوہے مار گولیاں کھا کر خود کشی کر لی۔
دوسری خبر
ضلع(۔۔۔۔۔۔۔) کے نوجوان 'ب' نے ورکشاپ کے مالک سے پیسوں کا تقاضا کیا جس پر
مالک اور نوجوان کے مابین جھگڑا کھڑا ہو گیا کہ نوجوان نے غصے میں آکر
اوزار اٹھا کر مالک کے سر پر دے مارا۔ مالک موقع پر جاں بحق ہو گیا اور
نوجوان حراست میں لے لیا گیا۔
تیسری خبر
چوتھی کلاس کے سرکاری سکول میں تعلیم پانے والے طالبعلم کو اُستاد نے بید
سے اتنا پیٹا کہ جان لے لی۔ 'مار نئیں پیار' کہ سارے دعوے دھرے کے دھرے رہ
گئے۔
چوتھی خبر
نوجوان 'د' سے جو لڑکی پچھلے تین ماہ سے چیٹ کر رہی تھی۔ اس نے اچانک رابطہ
توڑ دیا نوجوان نے سٹریس میں آکر بلیچ پی لی اب تشویش ناک حالت میں اسپتال
داخل۔
پانچویں خبر
ٹین ایج طالبہ 'ر' کالج کے پہلے دن کئے جانے والے مزاق جسکو ریگنگ کہا جاتا
ہے سے اتنی پریشان ہوئی کہ ٹینشن میں بلیڈ سے کلائیاں کاٹ بٹھی۔ ڈاکٹروں کے
مطابق حالت پریشان کن ہے۔
چھٹی خبر
لڑکے 'ج' نے لڑکی بن کر محلے دار لڑکی سے چیٹ شروع کی تصویریں مانگیں بعد
میں تصویروں کے ذریعے بلیک میل کرنے لگا۔ لڑکی کے بھائی نے پتہ لگنے پر
لڑکے کو بھی لڑکی بھی پستول سے فائر کر کے مار ڈالا اور خود کو پولیس کے
حولے کر دیا۔
ساتویں خبر
خاوند نے بیوی 'ل' کا موٹاپے کا اتنا مزاق بنایا کہ اس نے خود سوزی کی کوشش
کی۔ مگر طبی امداد فراہم کر کے بچا لیا گیا۔
ہم لوگ روز مرہ اکثر ہی اسطرح کی خبریں پڑھتے ہیں۔ اتنی ذیادہ تعداد میں
ایسی خبریں ہوتی ہیں کہ اب معمولی سی بات لگنے لگی ہے۔ جبکہ جب کبھی کسی کا
مزاق اڑانے۔ کسی سے دل بہلانے، کسی سے کام نکلوانے، کسی کو ڈرانے، کسی کو
لائق بنانے، کسی کا حق چھیننے کے چکر میں کبھی بھی کوئی بھی تھوڑی بہت
باتیں ہی کہتا ہے۔
تھوڑی بہت باتیں رفتہ رفتہ اتنی ہو جاتی ہیں کہ انکا سامنے کرنے والے کو
اتنا فرسٹریٹ کرتی ہیں کہ وہ مرنے مارنے پر تُل جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب کسی بھی مسئلے کو اس مقام تک لانے کا ذمہ دار کون ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مارنے
والا یا مرنے والا؟
بہت چھوٹی چھوٹی باتیں کہتے ہوئے مذاق اڑاتے ہوئے دل لگی کرتے ہوئے بھی اس
بات کو یاد رکھیں اگر معاملہ خراب یا خطرناک انتہا پر پہنچ گیا تو ذمہ دار
آپ بھی ہوں گے۔
|