فیس بک ایک طرف علم حاصل کرنے کا ذریعہ تو
دوسری طرف عزت گنوانے کا ذریعہ بھی ہے۔آئے روز ایک نئی کہانی سامنے آتی
ہے،گھریلوں تنازعات ،قتل وغارت،دہشتگردی،بم دھماکے لیکن آج کل ایک اور چیز
کا بھی اضافہ ہوا ہے جو فیس بک بلیک میلنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔اکثر لوگ
فیس بک پر علمی صفحات کو لائک کرتے ہیں تو اکثر لوگ فیس بک کے ذریعے اپنا
بزنس چلاتے ہے وہ بزنس olx.com پر کسی چیز کا خرید و فروخت نہیں بلکہ لوگوں
کی عزتوں کا بزنس ہے،لوگوں کے زندگیوں کے ساتھ کھیلنے کا بزنس ہے۔بہر حال
پاکستانیوں کے ساتھ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ جب ہمیں کوئی توڑا سا پیار دیتا
ہے تو ہم انکو پھر اپنا ہمراز بناتے ہیں ان پر خود کو قربان کرتے ہیں۔یونہی
اسی بھروسے کا فائدا اٹھا کر اکثر لوگ اپنی بارگیننگ کرتے ہے اور اپنا پیسہ
کماتے ہیں ۔میں بات کر رہا تھا فیس بک کے حوالے سے ،اسی طرح کراچی کا ایک
رہائشی محمد اقبال جس کے نام پر نوید نامی شخص نے فیس بک آئی ڈی بنائی تھی
اور انکے بچیوں کے تصاویر مسلسل اپ لوڈ کرتا تھا ۔یہ دیکھتے ہی محمداقبال
نے فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کے سائبر کرائم سیل کو اپنا شکایتی درخواست
دیا ،ایف آئی اے نے کاروائی کرکے محمد نوید کو گرفتار کرلیا،اسی طرح لاہور
میں چار افراد جو اسی طرح کے سرگرمیوں میں مصروف تھے جس کو ایف آئی اے
سائبر کرائم سیل نے گرفتار کرلیا ۔اس کے علاوہ اگر ہم دیکھے تو ایک اور
مثال ہمارے سامنے ہے روات راولپنڈی جہاں تہمینہ نامی ایک لڑکی کو فیس بک پر
دوستی کا جانسا دے کر بلایا اور ذیادتی کا نشانہ بنایا اور ذیادتی کے بعد
اسے تیسری منزل سے نیچے گرا کر موت کے گھاٹ اتار دیا ۔سوشل میڈیا ایک طرف
برائی پھیلانے کا زریعہ تو دوسری طرف کافی علمی معلومات بھی دیتے ہیں، کچھ
مہینے پہلے 22 سالہ ہندوستانی لڑکی جو سوات سے تعلق رکھنے والے لڑکے سے
ملنے سوات پہنچی اور اپنی محبت کو عملی جامہ پہنایا لڑکا لڑکی دونوں نے
میڈیا اور سوشل میڈیا پر خوب تہلکا مچایا،۔
فیس بک پر اسلامی صفحات بھی کافی زیادہ ہے جس سے کافی ہمیں کافی آگاہی حاصل
ہوتی ہے مگر آج کل اگر دیکھا جائے تو کئی اقوال زریں ہماری نظروں سے گزرتی
ہے جو اکثر لکھا ہوتا ہے Hazrat Ali(A.S) جو کہ Hazrat Ali(R.A) لکھنا
چاہئیں۔میرے خیال سے غیر مذہب لوگ ہمارے قرآنی آیاتوں کے الفاظ مبارک کو
آگے پیچھے کردیتے ہیں جس سے ہمارے دین پر کافی اثر پڑتا ہے۔
فیس بک کا استعمال روز بروز بڑھتا جا رہا ہے ، ساتھ ساتھ لوگ نت نئے چیزیں
سیکھ رہے ہیں،فیس بک پرفحش پیجز بہت زیادہ ہے جو ماحول کو خراب کرنے میں
کافی کچھ کرچکا ہے،جسطرح فحش ویب سائٹس کو بلاک کردیا ہے پاکستان میں اسی
طرح فیس بک سے فحش پیجز بھی ہٹائے جائے۔فیس بک ریسرچ کے مطابق 13 ملین لوگ
ہے جو فحش پیجز کے آنر ہے،جس میں پاکستانی آنرز5.1 فیصد ہے اس کے علاوہ فیس
بک کی ایک ریسرچ کے مطابق دنیا میں 8.7 فیصد یعنی 83 ملین آئی ڈیز فیک ہے
،یہ شرح فیصد 2012/13 میں 6 فیصد یعنی 42 ملین تھی۔ |