حقوق نسواں بل میں ترامیم کی ضرورت

آپ ایک لمحے کیلئے سوچئے کہ کسی گھر میں میاں بیوی کے درمیان کسی بات پر اختلاف پیدا ہوجاتا ہے اور وہ اختلاف کی بناءپر ان کے درمیان جھگڑا ہوجاتا ہے اور خاتون اپنے ہی خاوند کی شکایت لیکر تھانے میں جاتی ہے اور خاوند کو تین دن کیلئے گھر سے باہر رہنا پڑتا ہے اور جب وہ شخص گھر واپس آتا ہے تو آتے ہی پہلا کام یہ کرتا ہے کہ اپنی بیوی کو مار پیٹ کر میکے بھیج دیتا ہے اور اسی پاﺅں اپنی بیوی کو طلاق بھیج دیتا ہے۔

یہ تو عام سی بات ہے کہ اگر کسی کے ساتھ اپنی ہی بیوی کی طرف سے ایسا سلوک ہوگا اور ادنیٰ سے غم کو غصے سے جس کو تین دن کیلئے گھر سے باہر رہنا پڑے گا وہ یہ سب تو کرے گا اور اپنی بیوی کے بارے میں اس شخص میں نفرت کا انبار لگ جاتا ہے۔ یہ کیسا قانون ہے جو عورت کو تحفظ دینے کی بجائے اس کے گھر کو برباد کرنے کا سبب بن گیا۔ ایسے قوانین حقوق دینے کی بجائے جینے کا حق بھی چھین رہے ہیں۔

خواتین کو حقوق دینے والے نام نہاد حکمرانوں کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ آج سے چودہ سو سال قبل ہی وہ احسن حقوق دے دیئے تھے جن کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ اسلام نے تو عورت گھر کی رونق، زینت اور شرم وحیاءکی پیکر تھی، مگر ہمارے حکمرانوں نے مغرب کو خوش کرنے کیلئے اس پاک ملک میں بدحیائی کی حدیں ہی عبور کر دی ہیں، عورت کیلئے تو حکم تھا کہ وہ غیر محرم مرد سے ملنا، ہاتھ ملانا اور بات کرنا تو دور کی بات ، وہ اس کو دیکھ بھی نہیں سکتی مگر جناح کے پاکستان کی بد قسمتی کے اس کی باگ دوڑ ایسے لوگوں کے ہاتھ میں آگئی جنہوں نے اسلام کے نام پر حاصل کیئے جانے والی ریاست کے اسلامی معاشرے میں مغرب کی روح پھونک دی۔

ایسے حکمران جو ساتھ تاجر بھی ہوں اور ان کو عوام سے زیادہ اپنے کاروبار کو فوقیت دیتے ہوں پھر تو وہ اپنے بزنس کی خاطربے غیرتی کی تمام حدود کراس کرنے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں

اب وقت ہے پوری قوم کا متحد ہوکر سوچنے کا۔ کیونکہ شاعر نے ایسی قوم کو ہی مخاطب ہو کر کہا تھا
اپنے مٹی پر چلنے کا سلیقہ سیکھوں
سنگِ مرمر پہ چلوں گے تو گِر جاﺅ گے
 
Abdul Waheed Rabbani
About the Author: Abdul Waheed Rabbani Read More Articles by Abdul Waheed Rabbani: 34 Articles with 38929 views Media Person, From Okara. Now in Lahore... View More