ٹرانسپورٹ کے کرائے میں اضافہ کیوں

جب ساری دنیا میں پیٹرول سستا ہورہا ہے۔ اور بجٹ کے آنے میں دو دن باقی ہیں تو حکومت نے کمال سخاوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔ عوام کی یہ خوشی عارضی ثابت ہوگی۔ کیونکہ بجٹ کے بعد جو مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔ وہ سب کو حواس باختہ کردے گا۔ سندھ حکومت ایک طویل عرصے سے ٹرانسپورٹ مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ اس کا تازہ ترین ثبوت یہ ہے ایک جانب پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں تو دوسرے ہی دن سندھ میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں ایک روپے کا اضافہ کردیا گیا، کراچی میں ٹرانسپورٹ کی ابتر صورت حال ہے۔ سٹی گورنمنٹ عوام کو سی این جی بسوں کے آنے کی نوید سناتے سناتے خود چلی گئی۔ لیکن کراچی میں عوام کے لئے ٹرانسپورٹ میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ بے ہنگم ٹریفک کی وجہ سے حادثات میں روز افزوں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ کراچی ٹریفک کے حادثات کے سبب خطرناک ترین شہروں میں شمار ہونے لگا ہے۔ جہاں ڈرائیونگ کی غلطی سے ہر روز حادثات رونما ہوتے ہیں وہاں مسافروں کی بے احتیاطی بھی اس خطرناک صورت حال کا باعث ہے۔ ایک طرف تو کراچی کی آبادی مسلسل بڑھ رہی ہے اور دوسری طرف بسوں اور ویگنوں کی تعداد اور روش وہی کہ پرانی ہیں۔ دفتری اوقات میں مسافر ٹرانسپورٹ میں سوار ہونا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ کھچا کھچ بھری ہوئی بسوں اور ویگنوں میں اگر پاﺅں رکھنے کی جگہ بھی مل جائے تو غنیمت ہوتی ہے۔ بھری ہوئی اس ٹرانسپورٹ کے باعث مسافروں کو گاڑیوں کی چھت پر بٹھانے کا رواج بھی عام ہوتا چلا جا رہا ہے۔ کبھی تو چھت پر سوار ہونا مجبوری ہوتا ہے اور کبھی کبھی اس پر شوقیہ بھی سوار ہوا جاتا ہے۔ نوجوانوں کی بڑی تعداد ایسی ہے جو وین کے اندر بیٹھنے پر چھت پر بیٹھنے کو ترجیح دیتے ہیں، حالانکہ چلتی ہوئی گاڑی کی چھت پر سوار ہونے اور اس سے اترنے میں کوئی حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔ بارش کے موسم میں خصوصاً بجلی کے تار ایسے مسافروں کے لیے انتہائی خطرنک ہوتے ہیں۔ چھت پر چڑھے ہوئے مسافر نجانے کیوں ٹریفک پولیس والوں کو دکھائی نہیں دیتے یا پھر وہ جان بوجھ کر ان سے آنکھیں چراتے ہیں۔ حکومت سندھ کچھ نہ کرے تو یہ تو کرسکتی ہے کہ ایسی بسوں اور ویگنوں کے خلاف کاروائی کرے۔ اور ٹرانسپورٹرز کی مونوپلی تو توڑتے ہوئے، بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر مختلف روٹس کی بسیں اور ویگنیں چلانے کے لئے نئے روٹس کا اعلان کرے۔ کرایوں میں اضافے کے ساتھ ٹرانسپورٹرز کو مسافروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے پابند کیا جائے۔ ورنہ کراچی کے سڑکوں پر حادثوں میں عوام کا خون یونہی بہتا رہے گا۔
Ata Muhammed Tabussum
About the Author: Ata Muhammed Tabussum Read More Articles by Ata Muhammed Tabussum: 376 Articles with 419013 views Ata Muhammed Tabussum ,is currently Head of Censor Aaj TV, and Coloumn Writer of Daily Jang. having a rich experience of print and electronic media,he.. View More