نوٹ
دانستہ طور پر‘ کوئی نام نظر انداز نہیں کیا گیا۔ بہت سے نام درج نہیں ہو
سکے‘ اسے میری تھوڑعلمی سمجھ کر‘ معاف کر دیا جائے۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
سربراہان
حضرت قاضی شعیب دادا بابا فرید قاضی قصور
وکیل خاں کا قصور میں مقبرہ موجود ہے۔ یہ شاہ سوری کا مرکزی عہدے دار تھا۔
راجہ ٹوڈرمل مغل بادشاہ اکبر کے اعلی اہل کار تھے
اخوند سعید مغل بادشاہ اکبر کے دربار سے وابستہ تھے
ÌÌÌÌÌÌÌ
قیام پاکستان کے بعد
ڈاکٹرمعین الدین احمد قریشی وزیر اعظم پاکستان
شوکت عزیز وزیر اعظم پاکستان
ÌÌÌÌÌÌÌ
وفاقی وزرا
سردار آصف احمد علی‘ خورشید محمود قصوری وفاقی وزیر خارجہ‘ میاں محمود علی
قصوری وفاقی وزیر قانون
ارشاد احمد حقانی وفاقی وزیر اطلاعات‘ سردار طالب حسن نکئی وفاقی وزیر
ÌÌÌÌÌÌÌ
رانا محمد اقبال خاں سپیکر‘ ملک محمد علی آف کھائی ڈیپٹی چیئرمین سینٹ‘
سردار آصف احمد علی ڈیپٹی چیرمین پلانگ کمشن پاکستان
ÌÌÌÌÌÌÌ
صوبائی سیاسی اعلی عہدہ داران
سر شاہ نواز خاں ممڈوٹ قصوری صدر آل انڈیا مسلم لیگ پنجاب
نواب جیلے خاں گورنر لاہور‘ نواب افتخار حسین ممڈوٹ پہلا وزیر اعلی پنجاب-
گورنر سندھ‘ سردار محمد عارف نکئی وزیر اعلی پنجاب
نجم سیٹھی کیرئر ٹیکر وزیر اعلی‘ چیرمین پی بی سی‘ اینکر
رانا پھول محمد خاں صوبائی وزیر‘ اسپیکر پنجاب اسمبلی‘ ایکٹنگ گورنر پنجاب‘
سردار حسن اختر موکل ڈیپٹی اسپیکر
ÌÌÌÌÌÌÌ
سول آفیسرز
وفاقی اعلی عہدے داران
عبدالحمید شیخ وفاقی سیکرٹری دفاعی پیداوار- ایڈیٹر جنرل میاں طیب حسن
وفاقی سیکرٹری فنانس- وفاقی سیکرٹری کیبنٹ‘ میاں سیمی سعید ایگزکٹیو
ڈائریکٹر ایشین بنک- وفاقی سیکرٹری کیبنٹ‘ احمد علی قصوری ایڈوکیٹ قانونی
مشیر حکومت پاکستان‘ ڈاکٹر سید کنور عباس حسنی اکونومسٹ وفاقی فنانس ڈویژن
ÌÌÌÌÌÌÌ
صوبائی اعلی عہدے داران
حافظ عبدالمجید چیف سیکرٹری پنجاب‘ جاوید محمود چیف سیکرٹری پنجاب۔ صوبائی
محتسب
قصور کے سول اعلی عہدے دار
کرمت علی خاں بیوروکریٹ پاکستان ١٩٦٥
-برگیڈیر ایم ظفر حسن جوائنٹ سیکرٹری ابلاغیات پاکستان
حامد علی جوائنٹ سیکرٹری داخلہ پاکستان
میاں طیب حسن سیکرٹری فنانس
خلیل احمد بھٹی ممبر بورڈ آف ریونیو
عارف لطیف سینئر جرنل منیجر محمکہ سوئی گیس
جلال الدین اکبر ڈائریکٹر اکاؤنٹس
اکمل حسین کنٹرولر کسٹمز
مجاہد انور جرنل منیجر محمکہ سوئی گیس
عبدالرحمن عابد ڈیپٹی کمشنر
شوکت علی ڈیپٹی کمشنر
غلام فرید ڈیپٹی ڈائریکٹر
فردوس شاہ عالم دین کے بیٹے حامد شاہ پنجاب سول سیکرٹریٹ میں اعلی عہدے پر
متمکن رہے ہیں
ÌÌÌÌÌÌÌ
اعلی فوجی آفیسر
لیفٹینٹ جنرل محمد جاوید ناصر‘ برگیڈیر محمد قیوم‘ برگیڈیر میاں ظفرحسن
راٹھور‘ برگیڈیر محمد مجید‘ برگیڈیر محمد اختر‘ برگیڈیر ڈاکٹر عرفان الحق‘
کرنل اظہر حسن راٹھور‘ کرنل احمد جاوید‘ کرنل ریٹائرڈ ضیا چوہان
ÌÌÌÌÌÌÌ
ضلع قصور کے پولیس میں اعلی افسیر
قمر الدین ڈی آئی جی
رانا محمد اسلم ایس ایس پی
محمود مسعود ایس ایس پی
محمد طاہر ایس ایس پی
امان پاشا ایس ایس پی یہ گورنمنٹ اسلامیہ کالج قصور میں‘ تعلیم حاصل کرتے
رہے ہیں۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
صوفیا کرام جو قصور تشریف لائے
حضرت خواجہ سید معین الدین چشتی‘ حضرت امیر خسرو‘ حضرت پیر خواجہ خان محمد‘
حضرت پیر مہر علی‘ حضرت پیر میاں شیر محمد‘ حضرت بابا یحی خاں کالی پوش
بابا فرید
ان کی چلہ گاہ آج بھی قصور میں موجود ہے۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
رام تھمن جی بابا گرو نانک دیو کے خالہ زاد تھے۔ قصور کو اعزاز حاصل ہے کہ
بابا صاحب قصور تشریف لاتے رہتے تھے۔ آج موضع رام تھمن میں گرودوارہ موجود
ہے وہاں ہر سال میلہ ہوتا ہے۔ جہاں ہر دھرم کے لوگ آتے رہتے ہیں۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
اعلی سربراہان جو قصور آئے
اورنگ زیب عالمگیر‘ مہاراجہ رنجیت سنگھ‘ گورنر جنرل چارلیس‘ وزیر اعظم ملک
معراج خالد‘ وزیر اعظم معین قریشی‘ وزیر اعظم بےنظیر بھٹو‘ وزیر اعلی محمد
شہباز شریف
برگیڈیر جنرل ڈائر‘ ایئر مارشل اصغر خاں
عبد الحمید سربراہ تحریک خاکسار‘ ایک بار خاکسار تحریک کے ایک جلسہ میں جب
کہ دوسری بار مقصود حسنی کی والدہ کے انتقال کی تعزیت کے لیے آئے۔
علامہ علاؤالدین صدیقی وائس چانسلر جامعہ پنجاب
ÌÌÌÌÌÌÌ
سیاسی لیڈر جو قصور آئے
میاں ممتاز احمد دولتانہ‘ مولوی عبد الحمید بھاشانی‘ محترمہ نصرت بھٹو‘ خان
عبد الولی خاں‘ عبدالستار نیازی‘ عمران خاں آف پی ٹی آئی‘ ذالفقار علی بھٹو
باطور سیاسی ‘ مولوی کوثر نیازی
ÌÌÌÌÌÌÌ
علاقہ بیاس تک یونانی لٹیرے اور قاتل اعظم المعروف سکندر اعظم کی لوٹ مار
اورقتل و غارت گری کا سراغ ملتا ہے۔ چونیاں میں اس کے عہد کے یونانی سکے
بھی ملے ہیں۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
قبرستان خواجہ صاحب قصور میں ایک قبر کے متعلق معروف ہے کہ یہ قبر رضیہ
سلطان کی ہے۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
فن کار جو قصور آئے
حضرت امیر خسرو موسیکار‘ ابرارالحق گائیگ‘ عطاالله عسیی خیلوی گائیگ‘
حبیب اداکار‘ عرفان کھوسٹ اداکار‘ جمیل فرخی اداکار‘ جاوید احمد اداکار‘
کتھرینہ
عظیم موسیکار تان سین کا بھی قصور آنا ہوا۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
ادیب شاعر نقاد اور محقق جو قصور آئے
علامی فیضی عہد اکبر‘ ڈاکٹر سر محمد اقبال‘ فیض احمد فیض‘ پروفیسررضی عابدی‘
پروفیسر صوفی تبسم‘ حفیظ جالندھری‘ فضل شاہ گجراتی‘ مرزا ادیب‘ بانو قدسیہ
پروفیسر عابد علی عابد‘ ڈاکٹر سید محمد عبدالله‘ پروفیسر وقار عظیم‘ ڈاکٹر
عبادت بریلوی‘ اشفاق احمد‘ ڈاکٹر وحید قریشی‘ ڈاکٹر غلام حسین
ذوالفقار‘پروفیسر حمید عسکری‘ ڈاکٹر شبیہ الحسن ‘ڈاکٹر گوہر نوشاہی‘ ڈاکٹر
فخرالزمان
ڈاکٹر صابر آفاقی دو بار جب کہ ڈاکٹر تبسم کاشمیری کی مقصود حسنی سے ادبی
نشتیں ہوئیں۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
دیگر
ڈاکٹر عبدالقدیر خاں سائنس دان‘ ڈاکٹر خالد محمود‘ مجیب الرحمان شامی‘ مبشر
ربانی سماجی کارکن‘ آغا شورش کاشمیری‘ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری
ÌÌÌÌÌÌÌ
اعلی فوجی آفیسر جنھوں نے قصور میں خدمات انجام دیں
جنرل محمد موسی خاں ١٩٦٥
جنرل پرویز مشرف ١٩٦٥
ÌÌÌÌÌÌÌ
اعلی آفیسر پولیس جو قصور میں خدمات انجام دیتے رہے
آئی جی جہانگیر مرزا باطور ایس پی
آئی جی ملک آصف حیات باطور ایس پی
ÌÌÌÌÌÌÌ
سول اعلی آفیسر جو قصور میں خدمات انجام دیتے رہے
سیکرٹری ہاؤس پاکستان جی ایم سکندر باطور اے سی
چیرمین ریلوے کیپٹن اختر باطور اے سی
چیف سیکرٹری پنجاب ایم حفیظ اختر باطور اے سی
چیف سیکرٹری پنجاب مہر جیون باطور اے سی
ÌÌÌÌÌÌÌ
اہل قلم
اردو‘ پنجابی اور فارسی
شاعر‘ محقق‘ نقاد‘ افسانہ نگار‘ وغیرہ
راجا ٹوڈرمل شاعر‘ عبدالقادر عبدی‘ منشی نور الدین‘ پران کمار شرما‘ سوہن
سنگھ سیتل‘ افسانہ نگار‘ ارشاد احمد حقانی وغیرہ‘ حاجی لق لق‘ سر عبدالقادر‘
عبد الجبار شاکر‘ صوفی مہر ہمدم‘ احمد یار خان مجبور‘ عامر اقبال‘ خلیل آتش‘
سائیں محمد عبدلغفور‘ غلام حضور شاہ‘ چراغ دین جونکے‘ عباد علی عباد‘ منشی
کرم بخش‘ عبدالله شاکر‘ میاں شادا‘ ماسٹر نرائن‘ بلھے شاہ‘ عبد الجبار شاکر‘
سائیں عبد الغفور‘ پروفیسر اکرام ہوشیارپوری‘ صوفی محمد دین چشتی‘ پروفیسر
اظہر کاظمی‘ سلیم آفتاب‘ شریف انجم‘ شریف ساجد‘ مولوی غلام الله‘ خواجہ
محمد اسلام‘ تجمل کلیم‘ عباد نبیل شاد‘ اقبال قیصر‘ فقیر محمد شامی‘ عباد
علی عباد‘ راؤ ندیم احسان‘ یونس حسن‘ نیامت علی نیامت‘ چنن سنگھ ورک‘ صادق
قصوری‘ مقصود حسنی وغیرہ
ÌÌÌÌÌÌÌ
وارث شاہ شاعر ہیر وارث شاہ قصور میں زیر تعلیم رہے۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
قصور کے رہائشی نہیں لیکن قصور میں خدمات انجام دیں
غلام ربانی عزیز‘ ڈاکٹر اختر شمار‘پروفیسر امجد علی شاکر‘عباس تابش‘ ڈاکٹر
صادق جنجوعہ‘ ڈاکٹر عطاالرحمن خان میو‘ پروفیسر جیکب پال
ÌÌÌÌÌÌÌ
ماہرین لسانیات
عبدالله خوشیگی مولف فرہنگ عامرہ‘ مولوی غلام الله نے ایک مختصر عربی فرہنگ
ترتیب دی تھی۔ پروفیسر یونس حسن‘ مقصود حسنی
فرہنگ غالب
اردو مضامین کی فہرست دستیاب
١- اردو ہے جس کا نام
٢- لفظ ہند کی کہانی
٣- ہندوی تاریخ اور حقائق کے آئینہ میں
٤- ہندوستانی اور اس کے لسانی حدود
٥- اردو میں مستعمل ذاتی آوازیں
٦- اردو کی چار آوازوں سے متعلق گفتگو
٧- اردو اور جاپانی آوازوں کی سانجھ
٨- اردو میں رسم الخط کا مسلہ
٩- انگریزی کے اردو پر لسانی اثرات
١٠- سرائیکی اور اردو کی مشترک آوازیں
١١- اردو اور انگریزی کا محاوراتی اشتراک
١٢- اردو سائنسی علوم کا اظہار
١٣- قومی ترقی اپنی زبان میں ہی ممکن ہے
١٤- اردو‘ حدود اور اصلاحی کوششیں
١٥- قدیم اردو شاعری کا لسانی مطالعہ
١٦- بلھے شاہ کی زبان کا لسانی مطالعہ
١٧- شاہی کی شاعری کا لسانی مطالعہ
١٨- خواجہ درد کے محاورے
١٩- سوامی رام تیرتھ کی اردو شاعری کا لسانی مطالعہ
٢٠- الفاظ اور ان کا استعمال
٢١- آوازوں کی ترکیب و تشکیل کے عناصر
٢٢- الفاظ کی ترکیب‘ استعمال اور ان کی تفہیم کا مسلہ
٢٣- زبانوں کی مشترک آوازیں
٢٤- پاکستان کی زبانوں کی پانچ مخصوص آوازیں
٢٥- عربی زبان کی بنیادی آوازیں
٢٦- عربی کی علامتی آوازیں
٢٧- دوسری بدیسی آوازیں اور عربی کا تبادلی نظام
٢٨- پ کی متبادل عربی آوازیں
٢٩- گ کی متبادل عربی آوازیں
٣٠- چ کی متبادل عربی آوازیں
٣١- مہاجر اور عربی کی متبادل آوازیں
٣٢- بھاری آوازیں اور عربی کے لسانی مسائل
٣٣- چند انگریزی اور عربی کے مترادفات
٣٤- پنجابی اور عربی کا لسانی رشتہ
٣٥- چند انگریزی اور عربی مشترک آوازیں
٣٦- انٹرنیٹ پر عربی میں اظہار خیال کا مسلہ
٣٧- عربی کے پاکستانی زبانوں پراثرات
٣٨- عربی اور عہد جدید کے لسانی تقاضے
٣٩- فارسی کے پاکستانی زبانوں پراثرات
٤٠- پشتو کی چار مخصوص آوازیں
٤١- آتے کل کو کرہء ارض کی کون سی زبان ہو گی
٤٢- انگریزی دنیا کی بہترین زبان نہیں
٤٣- انگریزی اور اس کے حدود
٤٤- انگریزی آج اور آتا کل
٤٥- تبدیلیاں زبانوں کے لیے وٹامنز کا درجہ رکھتی ہیں
٤٦- زبانیں ضرورت اور حالات کی ایجاد ہیں
٤٧- معاون عناصر کے پیش نظر مزید حروف کی تشکیل
٤٨- برصغیر میں بدیسیوں کی آمد اور ان کے زبانوں پر اثرات
٤٩- کچھ دیسی زبانوں میں آوازوں کا تبادل
٥٠- جاپانی میں مخاطب کرنا
٥١- جاپانی اور برصغیر کی لسانی ممثالتیں
٥٢- اختر حسین جعفری کی زبان کا لسانی جائزہ
٥٣- لسانیات کے متعلق کچھ سوال و جواب
انگریزی مضامین کی دستیاب فہرست
1- Urdu has a strong expressing power and a sounds system
2- Word is to silence instrument of expression
3- This is the endless truth
4- The words will not remain the same style
5- Language experts can produce new letters
6- Sound sheen is very commen in the world languages
7- Native speakers are not feel problem
8- Languages are by the man and for the man
9- The language is a strong element of pride for the people
10- Why to learn Urdu under any language of the world
11- Word is nothing without a sentence
12- No language remain in one state
13- Expression is much important one than designates that correct or
wrong writing
14- Student must be has left liberations in order to express his ideas
15- Six qualifications are required for a language
17- Sevevn Senses importence in the life of a language
18- Whats bad or wrong with it?!
19- No language remains in one state
20. The common compound souds of language
21- The identitical sounds used in Urdu
22- Some compound sounds in Urdu
23- Compound sounds in Urdu (2)
24- The idiomatic association of urdu and english
25- The exchange of sounds in some vernacular languages
26- The effects of persian on modern sindhi
27- The similar rules of making plurals in indigious and
foreign languages
28- The common compounds of indigious and foreign
languages
29- The trend of droping or adding sounds
30- The languages are in fact the result of sounds
31- Urdu and Japanese sound’s similirties
32- Other languages have a natural link with Japanese’s
sounds
33- Man does not live in his own land
34- A person is related to the whole universe
35- Where ever a person
36- Linguistic set up is provided by poetry
37- How to resolve problems of native and second language
38- A student must be instigated to do something himself
39- Languages never die till its two speakers
40- A language and society don’t delovp in days
41- Poet can not keep himself aloof from the universe
42- The words not remain in the same style
43- Hindustani can be suggested as man's comunicational language
44- Nothing new has been added in the alphabets
45- A language teacher can makea lot for the human society
46- A language teacher would have to be aware
47- Hiden sounds of alphabet are not in the books
48- The children are large importence and sensative resource of the
sounds
49- The search of new sounds is not dificult matter
50- The strange thought makes an odinary to special one
51- For the relevation of expression man collects the words from the
different caltivations
52- Eevery language sound has more then two prononciations
53- Language and living beings
ÌÌÌÌÌÌÌ
اکانومسٹ
راجہ ٹوڈرمل‘ ڈاکٹر معین قریشی‘ خورشید محمود قصوری‘ سردار آصف احمد علی
ورلڈ بنک‘ شیخ عبدالمجید وفاقی سیکرٹری‘ میاں طیب حسن وفاقی سیکرٹری‘ ڈاکٹر
کنور عباس حسنی‘ ڈاکٹر مقصود حسنی
ÌÌÌÌÌÌÌ
میڈیکل
ڈاکٹر اسد الرحمن ڈائریکٹر ہیلتھ‘ ڈاکٹر مسعود ہمایوں ایگزکٹیو سر گنگا رام‘
نیورو فزیشن ڈاکٹر محمد نعیم میو ہسپتال لاہور‘ نیورو سرجن ڈاکٹر عبدالحمید
جرنل ہسپتال لاہور‘ ڈاکٹر رضا ہاشمی‘ ڈاکٹر قمر ارشاد‘ ڈاکٹر صفدر
مقصود حسنی نے کینسر پر ایک عرصہ تحقیقی کام کیا۔ اپنے اس تحقیقی کام
کو۔۔۔۔ کینسر از ناٹ اے مسٹیریس ڈازیز۔۔۔۔۔ نام دیا۔ اس کا کچھ حصہ اردو
ترجمہ ہو کر دو قسطوں میں اردو نیٹ جاپان پر شائع ہو چکا ہے۔
ڈینگی پر تحققی کام کیا جو۔۔۔۔۔ ڈینگی معالجہ اور حفاظتی تدابیر۔۔۔۔۔ کے
نام سے اردو نیٹ جاپان پر شائع ہو چکا ہے۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
عدلیہ
مسٹر جسٹس کے ایچ ملہوترا بھارت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قصور کے تھے۔
مسٹر جسٹس عبدل عزیز خاں‘ مسٹر جسٹس عبد الستار اصغر‘ مسٹر جسٹس رشید عزیز
خاں
محمد علی قصوری ڈیپٹی اٹارنی جنرل پاکستان
ÌÌÌÌÌÌÌ
سر‘ ساز اور آواز
قصوری ایجاد
راگ جنگلا
ڈاکٹرظہور احمد چودھری مصنف جہان فن
حافظ شفیع برصغیر میں دوسرے نمبر پر طبلہ نواز تھے
گائیک
بڑے غلام علی خاں‘ چھوٹے غلام علی خاں استاد برکت علی‘ استاد نیامت علی‘
استاد سلامت علی‘ استاد غلام محمد‘ الله رکھی المعروف ملکہ ترنم نور جہاں‘
منظور جھلا‘ خورشید بانو‘ بشری صادق
قوالی
مہر علی اور شیر علی قوال
ÌÌÌÌÌÌÌ
نعت گو نعت خواں
محمد علی ظہوری قصوری
ÌÌÌÌÌÌÌ
اداکار
یوسف خاں
ÌÌÌÌÌÌÌ
کھیل کھلاڑی
کرکٹ ایمپائر: امان الله
سابقہ کریکٹر: علی احمد پاکستانی کرکٹ ٹیم
ÌÌÌÌÌÌÌ
پہلوان
استاد گلزارے خاں رستم ہند‘ شوکت پہلوان اولیمپین‘ جہارا پہلوان جس نے
انوکی کو شکست دی۔ بھولو پہلوان رستم زمان‘ گاما پہلوان
عابد بوکسر
ÌÌÌÌÌÌÌ
پنجاب چھڈ دیو تحریک کے بانی اور موڈی نظام لوہار کا مقبرہ قصور میں موجود
ہے۔
مولوی غلام الله قصوری نے تحریک خلافت میں حصہ لیا۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
مورخ
عبدالله عبدالقادر خویشگی‘ صادق قصوری مورخ تذکرہ نگار‘ اقبال قیصر‘ اقبال
بخاری‘ مقصود حسنی
ÌÌÌÌÌÌÌ
صوفیا:
پیر جہانیاں‘ جن کا مقبرہ چونیاں میں موجود ہے۔ یہ جہانیاں سے تشریف لائے۔
ان کی مرید چونی‘ جو بابا جی کی خدمت گار تھی‘ کے نام پر اس مختصر سی آبادی
کا نام‘ چونیاں رکھ دیا گیا۔
بابا کامل شاہ جنہوں نے بلھے شاہ صاحب کی نماز جنازہ پڑھائی۔
خواجہ دائم حضوری‘
خواجہ غلام مرتضی قصوری‘ بلھے شاہ قصوری‘ اخوند سعید‘ بلھے شاہ‘ کمال چشتی‘
امام شاہ بخاری‘ لعل حبیب المعروف شیخ عماد‘ حاجی گگن‘ غلام حضور شاہ‘ پنج
پیر‘ عطا الله خویشگی المعروف پیر بولنا‘ بابا کمال شاہ‘ حاجی شاہ شریف‘
بابا پنے شاہ‘ عباس شاہ‘ صدر دیوان‘ حاکم شاہ‘ شاہ عنایت‘ بابا سہارے رب‘
پیر ڈھئیے شاہ‘ سخی پیر بہاول‘ مٹھو شاہ‘ بابا حسین شاہ‘ بابا نقیب الله
شاہ‘ بابا جھنڈے شاہ‘ بابا عبدالخالق وغیرہ
بابا فرید کی دوران چلہ خدمت گار مائی جوائی کا مزار بھی موجود ہے۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
ٹی وی اینکر
ضیاء محی الدین
ÌÌÌÌÌÌÌ
مصور
آزر روبی
ÌÌÌÌÌÌÌ
منیر احمد
سائنس دان
ÌÌÌÌÌÌÌ
سول اور ملٹری ایواڑ یافتہ قصوریے
ملٹری ایواڑ یافتہ
برگیڈیر احسن رشید شامی شہید ہلال جرات‘ کرنل غلام حسین شہید ہلال جرات
جنرل محمد رفیق صابر ہلال امتیاز‘ لیفٹینٹ جنرل محمد جاوید ناصر ہلال
امتیاز
کیپٹن احمد منیر شہید ستارہء جرات‘ کیپٹن نسیم حیات شہید ستارہء جرات‘ کرنل
احمد جاوید ٢٣ مارچ ٢٠٠٧ستارہء جرات‘ کرنل احمد جاوید ٢٣ مارچ
٢٠٠٧ستارہءجرات
برگیڈیرمحمد جاوید اختر ستارہءامتیاز‘ برگیڈیر میاں ظفر حسین راٹھور ستارہء
امتیاز‘ کرنل احمد جاوید ستارہءامتیاز‘ حوالدار محمد شفیع ١٩٧١ ستارہء
امتیاز
ÌÌÌÌÌÌÌ
سول ایوارڈز:
ڈاکٹر مولوی محمد شفیع ستارہ پاکستان
ڈاکٹر منیر احمد ہلال امتیاز
ملکہءترنم نور جہان تمغہءا متیاز
سردار شوکت علی لینن ایواڈ
پروفیسر جیکب پال قصور سے نہیں ہیں‘ لیکن گورنمنٹ اسلامیہ کالج قصور کے
شعبہءاردو میں سینئر استاد ہیں۔ انہیں جناح نیشنل یوتھ ایوارڈ منجانب حکومت
پاکستان ٢٠٠٧ میں ملا۔
مقصود حسنی
جینس رائٹر‘ رائٹر آف دی ایئر ٢٠١٥ اردو تہذیب ڈاٹ کام
بابائے گوشہءمصنفین فرینڈز کارنر ڈاٹ کام
بیدل حیدری ایوارڈ ایوان ادب‘ ملتان‘
مسٹر اردو‘ فورم پاکستان
شہر قصور کو اعزاز حاصل ہے کہ قصور کے رہائشی و پیدایشی‘ مقصود حسنی کے یو
این او کے مستقل ممبر اور روحانی اسمبلی کے نمائندہ ہز ہائینس ڈاکٹر نور
العالم سے ذاتی تعلقات رہے ہیں۔ مقصود حسنی کو انہوں نے یو این او میں آنے
کی دعوت بھی دی۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
گورنمنٹ اسلامیہ کالج قصور کے پی ایچ ڈی پرنسپل صاحبان
ڈاکٹر ندیم‘ ڈاکٹر آصف ہمایوں‘ ڈاکٹر اختر علی میرٹھی‘ ڈاکٹر ذوالفقار علی
رانا
ÌÌÌÌÌÌÌ
ڈی لٹ
ڈاکٹر مولوی محمد شفیع
ÌÌÌÌÌÌÌ
پی ایچ ڈی صاحبان
ڈاکٹر معین قریشی‘ ڈاکٹر آفاق احمد‘ ڈاکٹر احمد بشیر‘ ڈاکٹر اختر سندھو‘
ڈاکٹر عنبرین صغیر‘ ڈاکٹرخالد محمود‘ پروفیسر محمد رفیق ساگر‘ ڈاکٹر محمد
ارشد شاہد ڈاکٹر زیب النسا‘ ڈاکٹر نیلوفر مہدی‘ ڈاکٹر رضوان الله کوکب‘
ڈاکٹر شبانہ سحر‘ ڈاکٹر ظہور احمد چودھری‘ ڈاکٹر منظور الہی ممتاز‘ ڈاکٹر
عطا الرحمن میو‘ ڈاکٹر محمد ایوب‘ گورنمٹ کالج پتوکی‘ ڈاکٹر کنور عباس
حسنی‘ ڈاکٹر غلام مصطفے‘ ڈاکٹر یاسمین تبسم‘ ڈاکٹر رمضانہ برکت‘ ڈاکٹر
مقصود حسنی
ÌÌÌÌÌÌÌ
پی ایچ ڈی اسکالرز صاحبان
پروفیسر علی حسن چوہان‘ پروفیسر عامر علی‘ پروفیسر راشد علی‘ پروفیسر یونس
حسن‘ پروفیسر نیامت علی‘ پروفیسر محمد لطیف اشعر‘ پروفیسر ریاض محبوب‘
پروفیسر حافظ غلام سرور‘ پروفیسر سرور گوہر‘ پروفیسر محمد مشتاق‘ محبوب
عالم‘ محمد اسلم طاہر‘ وغیرہ
ÌÌÌÌÌÌÌ
قصور کے مذہبی علما کرام
مولوی غلام الله
مولوی محمد شریف نوری یہ ایک رسالہ بھی نکالتے تھے
مولوی فرودس علی شاہ مذہبی کتب بھی تحریر کیں
مولوی طیب شاہ ہمدانی تحریری کام بھی کیا
مولوی محمد عبدالله قادری ان کا قائم کردہ آج بھی چل رہا ہے
مولوی عبدالرحمن‘ مولوی عبدالعزیز‘ مولوی غلام رسول گوہر
ڈاکٹر خالد محمود
ÌÌÌÌÌÌÌ
انگریزی زبان کے شاعر
پروفیسر نیامت علی شعبہ گورنمنٹ اسلامیہ کالج قصور
مقصود حسنی‘ پروفیسر نیامت علی شعبہ گورنمنٹ اسلامیہ کالج قصور نے ان کی
شاعری پر ایم فل سطع کا تحقیقی تحریر کیا۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
مترجم
ڈاکٹر مولوی محمد شفیع نے تذکرتہ اولیا اردو ترجمہ کیا۔
پروفیسر تاثیر عابد جو گورنمنٹ کالج للیانی میں تھے نے غالب کے اردو دیوان
میں ترجمہ کیا۔
مقصود حسنی نے
عمر خیام کی چوراسی رباعیات کا سہ مصرعی اردو ترجمہ کیا۔ کتاب شعریات خیام
کے نام سے شائع ہوئی۔
ترک شاعری کا اردو ترجمہ کیا۔ کتاب ۔۔۔۔ ستارے بنتی آنکھیں ۔۔۔ کے نام سے
شائع ہوئی۔
علاوہ ازیں فینگ سیو فینگ‘ ہنری لانگ فیلو‘ ولیم بلیک کی نظموں کے اردو
ترجم کیے۔
قرتہ العین طاہرہ کی فارسی غزلوں کے اردو اور انگریزی میں ترجمہ کیے۔
غالب کے ٦٥ اشعار کا پنجابی میں ترجمہ کیا
ÌÌÌÌÌÌÌ
نوٹ
دانستہ طور پر‘ کوئی نام نظر انداز نہیں کیا گیا۔ بہت سے نام درج نہیں ہو
سکے‘ اسے میری تھوڑعلمی سمجھ کر‘ معاف کر دیا جائے۔
ÌÌÌÌÌÌÌ
|