لغات واصطلاحات(١٠)

سلام،مصافحہ،معانقہ اور دست بوسی

جنگ میں شائع شدہ

سلام،مصافحہ ، معانقہ ، دست بوسی
سوال:ایک شخص سے میں گلے ملنے لگا،تو اس نے میرے اوپر تنقید کردی،کہنے لگا،یہ گلے ملنا نہیں ہے،یعنی معانقہ نہیں ہے،یہ تو مباطنہ ہے کہ پیٹ پیٹ سے ملائے جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جی گلے مل رہے ہیں۔کچھ لوگ سلام کرتے ہوئے جھکتے بھی ہیں،کچھ گھٹنوں کو ہاتھ لگاتے ہیں،برائے کرم تفصیل سے وضاحت فرمائیں۔(شکیل میواتی،گلشن اقبال،کراچی)۔

جواب:(سَلاَم)تسلیم کی طرح باب تفعیل سے اسم مصدرہے،مجرد میں بابِ سَمِعَ سے آتاہے،سلام کہنا،حوالہ کرنا،تَحِیَّۃ سلام کا مترادف لفظ ہے۔(مصافَحَہ)جو اکثر دو یا دو سے زائد آدمیوں کے درمیان کسی معاملہ کے طے ہونے پرکیاجاتاہے،یہ بابِ مفاعَلہ سے ہے،ہاتھ میں ہاتھ دینا یا مارنا،صَفَحَ :منہ موڑنا،اعراض کرنا،صفحہ چہرے یاورق کے ایک جانب کو کہتے ہیں،صفیحہ :ٹین کی چادر،ج صفائح، اسلام سے پہلے ملاقات کے وقت (اَہلاً وسہلاً،مرحباً،صباح َالخیر،مساءَ الخیر) کے الفاظ کہے جاتے تھے،اسلام نے اس کے لئے (السلام علیکم ۔۔۔وعلیکم السلام۔۔۔)کے الفاظ متعارف کرادئیے،سلام ان الفاظ کی ادائیگی کا نام ہے،جبکہ معاشرے میں صرف ہاتھ ملانے کو سلام سمجھا جاتا ہے،یاد رہے یہ مصافَحہ ہے،اگر سلام کے الفاظ کہے گئے،تو پھر اسے سلام ہی کہنا چاہیئے،بغیر سلام صرف ہاتھ ملانا مکمل سلام نہیں ہے اسے (مصافَحہ) کہاجاناچاہیئے،نیز سلام کے ساتھ مصافَحہ اگر ممکن ہو،تو وہ بھی مسنون عمل ہے،حضرت ابو اُمامہ ؓ فرماتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، مریض کی پوری عیادت یہ ہے کہ تم اپنا ہاتھ مریض کی پیشانی پر یا ہاتھ پر رکھ کر اس سے اس کا حال پوچھو اور پورا سلام کرنا یہ ہے کہ سلام کے بعد تم مصافحہ بھی کرو۔(احمد ، ترمذی ، مشکاۃ)۔ حضرت انس ؓ نے ایک مرتبہ غایت درجہ فرحت ولذت کے ساتھ بیان فرمایا ، میں نے اپنے ان ہاتھوں سے حضور اکرم ﷺ کے ساتھ مصافحہ کیا، میں نے کبھی کسی قسم کی حریر یا ریشم حضور اکرم ﷺ کے ہاتھوں سے زیادہ نرم نہیں دیکھی۔ان کے شاگرد نے جس کے سامنے یہ بیان کیا گیا ، اسی شوق سے عرض کیا، میں بھی ان ہاتھوں سے مصافحہ کرنا چاہتا ہوں جن ہاتھوں نے حضور اکرم ﷺ سے مصافحہ کیا ہے، (مصافحہ کی حدیث کے بارے میں یہ مشہور ہے کہ اس حدیث میں مسلسل بالمصافحہ ہونا آیا ہے (خصائل نبویؐ)۔

(معانَقَہ) بر وزن مفاعَلہ ،گردن سے گردن ملانا،جیسے عرب لوگ کرتے ہیں،(عُنُق ) کا معنی گردن ،اسی سے معانقہ بناہے،افتعال سے اس کا معنی ہے،مل جانا،(اِنحِنَاء) جھک جانا،(تَقبِیل) بوسہ لینا،تفعیل سے ہے،(مَسّ)ہاتھ سےچھونا۔حضرت انس ؓسے روایت ہے ،ایک شخص کو میں نے سنا ،وہ نبی اکرم ﷺ سے دریا فت کررہا تھا کہ آدمی جب اپنے بھائی یا دوست سے ملاقات کرے، تو کیا اس کے سامنے جھک جائے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :نہیں ۔ اس نے پوچھا ،کیا اس کے ساتھ معانقہ کرےاور اس کو بوسہ دے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں۔ اس نے کہا کہ اس کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے اور اس سے مصافحہ کر ے ،آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں۔(ترمذی)۔اس پررزین ؒ نے اتنا اور زیادہ کیا ہے" مگر یہ کہ وہ بھائی یا دوست سفر سے آیا ہو ،تو (معانقہ کر سکتاہے) ۔(مشکاۃ)اور بطور تکریم ہاتھ کا بوسہ لے سکتا ہے (الترغیب والترہیب للمنذری)۔

حضرت شعبی ؒ فرماتے ہیں ، نبی کریم ﷺ جعفر ؓسے ملے اور ان کو گلے لگا لیا اور ان کی آنکھوں کے درمیا ن بوسہ دیا۔(ابوداؤد، بیہقی، مشکاۃ)۔حضرت زارعؓ جو عبد القیس کے وفد میں شامل تھے ، کہتے ہیں کہ جب ہم مدینہ آئے تو جلدی جلدی اپنی سواریوں سے اترے اور ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ہاتھوں اور پاؤں کو بوسہ دیا ۔( ابوداؤد، مشکاۃ)۔

حضرت انس ؓ سے مروی ہے ، رسول اللہ ﷺ کے صحابہ ٔکرامؓ جب آپس میں ملاقات کیا کرتے اور جب سفر سے واپس آتے ،تو آپس میں معانقہ کیا کرتے تھے ۔(طبرانی ، الترغیب والترہیب للمنذری)۔حضرت زید بن حارثہؓ جب مدینہ آئے ،تو نبی کریم ﷺ کے یہاں پہنچ کر دروازہ کھٹکھٹایا ،آپؐ اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے دروازے پر پہنچے،ان سے معانقہ کیا اور پیشانی کو بوسہ دیا ۔(ترمذی )۔

ہاتھ چومنا :- ثابت نے حضرت انس ؓسے پوچھا کہ آپ ؐ نےکبھی حضور اقدس ﷺ کو اپنے ہاتھ سے چھوا ؟ انہوں نےکہا، ہاں! تو ثابت نے حضرت انس ؓ کاہاتھ چوم لیا ۔(الادب المفرد)۔(اسوۂ رسولِ اکرم ﷺصفحہ 436)۔
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 816840 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More