کیا بڑھاپا تمام کھلاڑیوں کی پرفارمنس پر اثر اندوز نہیں ہوتا ؟

سابق امریکی بیس بال لیجنڈری لیروئے سیچل پیگی نے59سال کی عمر میں میجر لیگ کی آخری تین اننگز کھیلیں
سابق امریکی بیس بال لیجنڈری لیروئے رابرٹ سیچل پیگی کا ایک قول ہے کہ ” عمر کا تعلق دماغ سے ہوتا ہے جو کہ اس وقت تک آپ کی صلاحیتوں کو متاثر نہیں کرتا جب تک کہ آپ خود کو بوڑھا نہ سمجھنے لگیں “۔7جو؛ائی 1906کو موبائل، البامہ میں پیدا ہونے والے سیچل اپنی عمر کے آخری حصے تک بیس بال کھیلتے رہے۔ وہ امریکی تاریخ کے مقبول ترین بیس بال پلیئر ہیں جن کے میچز کو دیکھنے کے لئے آنے والے لوگوں کا ریکارڈ اب تک قائم ہے۔ ا،ریکن نیگرو بیس بال سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے سیچل کو 1971میں بیس بال ہال آف فیم میں شامل کئے جانے کا اعزاز حاصل ہوا۔انہوں نے کنساس سٹی کے لئے میجر لیگ کی آخری تین اننگز اس وقت کھیلیں جب ان کی عمر59سال تھی۔ اگر اس حقیقت کو پیش نظر رکھا جائے کہ بیس بال ایک ایسا کھیل ہے جس کے پلیئر کو دوسرے کھیلوں کی بہ نسبت زیادہ سپر فٹ ہونا ضروری ہوتا ہے تو سیچل کا اس عمر میں اپنی آخری اننگز کھیلنا ایک غیر یقینی بات معلوم ہوتی ہے۔8جون1982کو ان کے انتقال کے بعد اسپورٹس کی دنیا میں بہت سے کھلاڑیوں نے ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی، تاہم ان جیسی مقبولیت کسی کے حصے میں نہیں آئی۔ فی زمانہ کرکٹ میں چند پلیئر سیچل کے مقولے پر عمل کرتے دکھائی دیتے ہیں۔بعض کرکٹ مبصرین کے مطابق ان کھلاڑیوں کو کھیل سے مکمل ریٹائرمنٹ لے لینی چاہئے مگر وہ اب تک دنیا بھر میں ہائی پروفائل ٹی20ٹورنامنٹس میں اپنے ساتھی نوجوان کھلاڑیوں سے بہتر پرفارمنس کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

اس فہرست میں سدا بہار آسٹریلوی انٹرنیشنل پلیئر بریڈ ہوگ اب تک انتہائی متحرک ہیں ۔ انہوں نے آسٹریلیا کے لئے 2014میں43سال کی عمر میں ٹی20انٹرنیشنل میچ کھیلا۔ ہوگ آئی پی ایل 2016میں کولکتہ نائٹ رائیڈر اسکواڈ کا لازمی حصہ ہیں۔اب تک ان کی پرفارمنس لاجواب ہے۔ ریان کیمپ بیل بھی زائد عمر ہونے کے باوجود اب تک اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کرکٹرز میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے انٹر نیشنل کرکٹ میں 2002میں اپنا پہلا میچ کھیلا۔44سال کی عمر میں وہ دو بارہ آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ 2016 میں ہانگ کانگ کے خلاف کھیلے ۔انہوں نے آخری فرسٹ کلاس میچ 2006 میں کھیلا تھا اور10 سال بعد ہانگ کانگ کے خلاف انٹر نیشنل میچ کھیلنے کے لئے دوبارہ سامنے آئے ۔کرکٹ کی تاریخ میں 10 سال تک کریز سے دور رہنے کے بعد انٹر نیشنل میچ کھیلنے کے لئے واپسی کی دوسری کوئی مثال نہیں ملتی۔سابق پاکستانی کپتان مصباح الحق 41سال کی عمر میں بھی مضبوط پرفارمنس کے حامل ہیں۔حالانکہ وہ انٹر نیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے ہیں تاہم دنیا بھر میں اب بھی متعدد ٹی 20 ٹورنامنٹس کھیلتے ہیں۔پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے کھیلتے ہوئے ان کی پرفارمنس قابل رشک تھی۔انہوں نے2012میں انگلینڈ کے خلاف اپنا آخری ٹی20 انٹر نیشنل میچ کھیلا۔سری لنکا کے جارحانہ اوپنرتلک رتنے دلشان کی عمر اس وقت 39 سال ہے اور ان کا موجودہ کھیل دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ وہ مزید کئی برس تک اےسی ہی پرفارمنس کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے حال ہی میں آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ 2016کھیلا اور اب تک اپنی شاندار صلاحیتوں کی موجودگی ثابت کردی ۔دائیں بازو سے جارحانہ انداز میں کھیلنے والے دلشان اپنی زبردست پرفارمنس کے باعث ”دل اسکوپ“ کی حیثیت سے مشہور ہوگئے ہیں۔

اسی طرح ہمیشہ سے متاثر کن پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے والے مائیک ہسی زائد عمر ہوجانے کے باوجود اب تک شاندار کرکٹ کھیل رہے ہیں۔40سالہ مائیک ہسی نے 2016 میں بک بیش ٹورنامنٹ میں سڈنی تھنڈر کے کپتان کی حیثیت سے زبردست پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ۔ہسی کیریبین لیگ میںسینٹ لیوسیا زوکس کی جانب سے بھی ٹورنامنٹ کھیلیں گے۔ مائیکل ہسی جنہیں کرکٹ میں مائیک ہسی کے نام سے مقبولیت حاصل ہوئی ان کا اصل نام مائیکل ایڈورڈ کلین ہسی ہے ۔ ان کے چھوٹے بھائی ڈیوڈ جان ہسی بھی 38 سال کی عمر میں اب تک اپنے اعلیٰ کھیل کے جوہر دکھا رہے ہیں۔ان کے علاوہ ماضی قریب میں کئی پلیئرز نے اپنی زائد عمر کے باوجود کھیل میں اعلیٰ پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان میںکینیا کے لیجنڈ اسٹیوو ٹیکولو 42سال 154دن کی عمر میں 26نومبر 2013کو شارجہ میں کینیڈا کے خلاف کھیلتے ہوئے 23گیندوں پر 40رن بنا کر اپنی ٹیم کو فتح دلوانے میں کامیاب ہوئے۔سری لنکا کے سنتھ جے سوریا 41سال 360 دن کی عمر میں 25جون 2011 کو برسٹل میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے ۔اس میچ میں وہ 8رن پر آﺅٹ ہوئے مگر سری لنکا 9وکٹوں سے جیت گیا۔

کینیڈا کے جان ڈیویژن 39 سال 277 دن کی عمر میں 10 فروری 2010 کو د بئی میں کینیا کے خلاف آئی سی سی ٹی 20 کوالیفائر میچ کھیلے۔آئر لینڈ کے ٹرینٹ جانسٹن نے 39 سال 215دن کی عمر میں افغانستان کے خلاف 20نومبر2013کو ابو ظہبی میں آئی سی سی ٹی 20 کوالیفائر میچ کھیلا اور 32گیندوں پر 62رن بنا کر اپنی ٹیم کو 68رن سے فتح دلوائی۔کینیڈا کے سنجائن تھورا سنگھم نے38سال 329دن کی عمر میں 5اگست2008کو بلفاسٹ میں برمودا کے خلاف آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائر میچ میں 13رن دے کر ایک وکٹ حاصل کی اور اپنی ٹیم کو 8وکٹوں سے فتح دلوائی ۔اسکاٹ لینڈ کے لیفٹ آرم میڈیم پیسر نیل کارٹر نے 38 سال 303دن کی عمر میں 28نومبر 2013کو ابو ظہبی میں آئی سی سی ورلڈ ٹی20 کوالیفائر میچ میں نیدر لینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے 19رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔بھارت کے راہول ڈریوڈ کا شمار بھی ایسے ہی پلیئرز میں کیا جاتا ہے جن پر گزرتی ہوئی عمر طویل عرصے تک اثر اندوز نہیں ہو سکی۔ انہوں نے 38 سال 232دن کی عمر میں انگلینڈ کے خلاف مانچسٹر میں 31اگست 2011کو ٹی 20 میچ میں 21گیندوں پر 31 رنز بنائے جن میں لگا تار 3گیندوں پر 3چھکے شامل تھے۔
syed yousuf ali
About the Author: syed yousuf ali Read More Articles by syed yousuf ali: 94 Articles with 70989 views I am a journalist having over three decades experience in the field.have been translated and written over 3000 articles, also translated more then 300.. View More