چونکہ ہم انسان ہیں ، کوئی مشین نہیں تو ہم
اداس بھی ہوتے ہیں ، دکھی بھی ہوتے ہیں، کسی اپنے یا غیر کی کوئی بات یا
رویہ بہت ہرٹ بھی کر جاتا ہے، خاموشی اچھی لگتی ، تنہائی بہت بھاتی وغیرہ
وغیرہ ایسے تمام احساسات و جذبات ، یقین مانیں دوستو بہت نارمل ہیں اور
میرے و آپ سمیت سب ہی کو اپنی لپیٹ میں لیتے ہیں۔ ۔ ۔ فرق ڈالنے والی بات
ہے صرف آپکا " مضبوط ہونا ، کھڑے و جمے رہنا"
حوصلہ رکھیں جناب ، کیوں کہ ایسے تمام وقتی جذبات منفی نہیں ہوتے اور برے
بھی نہیں ہوتے۔ ۔ کوئی جتنا بھی اچھا ہو ، کامیاب ہو ایسا سب کے ساتھ ہو
سکتا۔ بس کرنا یہ ہوتا ہے کہ ایسی حالت میں وقتی پریشانی کے ساتھ ساتھ فورا
دل و دماغ اس بات کی تکرار میں لگائیں کہ " اسکا حل کیا ہے" ۔ " خود کو
باہر کیسے نکالنا ہے" ، آپکی تمام سوچوں کا رخ بہتری کی طرف ہو ، مثبت پہلو
سامنے ہو، فوکس صرف " حل " ہو۔ ۔ ۔ پہلے سوچیں پھر عمل کریں اور پھر جائزہ
لیں، نوٹ کر لیں کہ " سوچنا ، عمل کرنا اور جائزہ لینا" کسی بھی پریشانی ،
اداسی ، مشکلات کے عملی حل کی بنیادی باتیں ہیں۔
یاد رکھیں دوستو ، اس دنیا میں ہاتھ پکڑ کر سکھانے والے بہت۔ ۔ بہت۔ ۔ ۔
بہت کم ملتے، کوئی بھی ہمیشہ آپکو نہ تو خوش رکھ سکتا، نہ ہنسا سکتا ، نہ
ساتھ دے سکتا ۔ ۔ ۔آپکو مضبوط بنانے والا ، ہمت و حوصلہ دینے والا صرف اور
صرف آپ " خود " ہی ہو ، سمجھ آ جائے تو یہ بھی پلے باندھ لو کہ اپنے رب کو
خوشی یا پریشانی دونوں حالتوں میں اپنے ساتھ ایسے جوڑے رکھنا جیسےآپ میسج
کرتے وقت اپنی انگلی موبائل سکرین سے جوڑتے ہو ۔ ۔ ۔ بہت قریب سے اور بار
بار |