بیٹیاں اﷲ کی رحمت ہیں

قارئین محترم چند دن پہلے میں حسب معمول اخبار پڑھ رہا تھااچانک میری ایسی خبر پر نظر پڑی کہ میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے قارئین بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ایک پتھر دل ممتا نے اپنی چار بیٹیوں کو زندہ پانی کی ٹینکی کے اندر ڈال دیا۔اس کی وجہ صرف اتنی تھی کہ اس خاتون کے ہاں بیٹا پیدا نہیں ہواکیا ایسے لوگ قرآن پاک کا مطالعہ نہیں کرتے ہیں۔قرآن پاک فرقان حمید کی(سورۃٰ الشوریٰ) میں ارشاد باری تعالیٰ ہے(ترجمعہ)اﷲ کریم جس کو بیٹے دے ،چاہے جسے بیٹیاں دے یا چاہے جس کو کچھ نہ دے یہ اﷲ پاک کا اپنا اختیار ہے۔بہت سے دانشوروں اور ڈاکٹروں کی اولاد نہیں ہے میں بھی اولاد جیسی نعمت سے محروم ہوں مگر اﷲ پاک کی ذات سے مایوس نہیں ہوں اگر میری قسمت میں اﷲ تعالیٰ نے اولاد لکھی ہے تو مجھے ضرور ملے گی۔لیکن آج موجودہ دور میں جس طرح ہمارے معاشرے کا کلچر بن چکا ہے کہ جس گھر میں بیٹا پیدا ہوتا ہے یہاں پر خوشیاں منائی جاتی ہیں اور مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہیں مگر اس کے بر عکس اگر بیٹی پیدا ہوتی ہے ہم خوشی کا اظہار نہیں کرتے ہیں قارئین ہر کام میں اﷲ پاک کی رضا ہوتی ہے مگر انسان کو قدر اس وقت آتی ہے جب کوئی چیز میسر نہ ہو مثال کے طور پر جن کی اولاد نہیں ہے وہ بیچارے بیٹی کے لیے بھی ترس رہے ہیں اورجس گھر میں بیٹی پیدا ہوتی ہے اﷲ کریم اس گھر میں رحمتیں نازل کرتا ہے۔قارئین میں نے اکثر اپنی زندگی میں مشاہدہ کیا ہے کہ بڑھاپے میں اپنے والدین کا بیٹیاں ہی سہارا بنتی ہیں اور پیارے آقا حضرت محمد مصطفیٰﷺ کا فرمان مبارک ہے کہ جس آدمی نے اپنی دو بیٹیوں کی صحیح طرح پرورش کی اور پھر انہیں اچھے طریقے سے رخصت کیا ایسا شخص قیامت کے دن اس طرح میرے قریب ہو گا جس طرح دونوں ہاتھ کی انگلیاں ایک دوسرے کے نزدیک ہیں بیٹیاں اﷲ کی بہت بڑی نعمت ہیں مگر ہم ان کی قدر کریں ہم اپنے بیٹوں کو تو اچھے سکول میں تعلیم دیتے ہیں لیکن اکثر والدین اپنی بچیوں کو سرکاری سکولوں میں تعلیم دیتے ہیں اور آج بھی دیہاتوں میں بچیوں کو پرائمری سے آگے تعلیم نہیں دی جاتی ہے اکثر والدین اپنی بچیوں کو سلائی کا کورس کراتے ہیں بہت سے والدین کی یہ بھی خواہش ہوتی ہے کہ شادی سے پہلے ہم اپنی بیٹی کوہر کام سکھائیں تاکہ سسرال کے گھر اسے کوئی پریشانی نہ ہومگر والدین کی مساوی سوچ ہونی چاہیے وہ اپنی بیٹی کو بھی اتنی عزت دے جتنی اپنے بیٹوں کو دیتا ہے لیکن آج کے موجودہ کے دور میں اگر مشاہدہ کیا جائے تو بیٹیاں بیٹوں سے بڑھ کر اپنے والدین کا بڑھاپے میں سہارا بنتی ہیں۔قارئین آخر میں میری یہ دعا ہے کہ اﷲ پاک ہماری اولادوں کو اپنے والدین کا فرماں بردار بنائے اور ہر اولاد کا یہ فرض ہے کہ وہ اپنے ماں باپ کا احترام کرے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اﷲ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Malik Nazir
About the Author: Malik Nazir Read More Articles by Malik Nazir: 159 Articles with 137709 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.