19 جون 2010 کو ایشیا کپ کا سب
سے اہم میچ کھیلا گیا۔ جو کہ پاکستان اور انڈیا کی ٹیموں کے مابین کھیلا
گیا۔ وہ میچ ہر ایک کی توجہ کا مرکز تھا۔ ہر ایک کی نگاہیں اسی میچ کو
دیکھنے کے لیے ترس رہی تھیں۔۔۔ لوگ تو اس میچ کو دیکھنے کے لیے اس حد تک بے
تاب تھے کہ ایشیا کپ کے شیڈول پر 19 تاریخ جہاں لکھا تھا اس پر تو سرخ لائن
لگا رکھی تھی تاکہ پاکستان اور انڈیا کا میچ لازمی ٹیلی ویژن سکرین پر
دیکھا جائے ۔۔۔۔
آخر ایسا کیوں نا ہوتا دونوں حریف ٹیمیں چمپئین ٹرافی کے بعد اب پہلی بار
کسی بھی طرز کی کرکٹ میں آمنے سامنے ہو رہی تھیں۔ اب پھر مجھے وہ چمپئن
ٹرافی 2009 کا وہ میچ یاد آجاتا ہے کہ جس میں پاکستان نے انڈیا کو آڑے
ہاتھوں لیا تھا، اور انڈیا کو شکست وصول کرنا پڑی تھی۔ ویسے بھی انڈیا اور
پاکستان دونوں حریف ٹیمیں ہیں ان کے درمیان ہر میچ کانٹے دار ہوتا ہے۔
بہرحال ایشیا کپ 2010 میں انڈیا کی جیت میں سب سے اہم کردار اوپنر گوتم
گھمبیر کا تھا۔ جس نے اچھا آغاز فراہم کیا۔ مین آف دی میچ تقریب میں گوتم
گھمبیر نے کہا " جب ہم نے چمپئن ٹرافی کا میچ پاکستان سے ہارا تھا تو میں
نے اسی وقت یہ عزم کر لیا تھا کہ آئندہ پاکستان سے میچ جیتنا ہے اور اس میچ
میں، اچھی پرفارمنس دینے کی کوشش کروں گا۔۔
یہ تھا گوتم گھمبیر کا پختہ ارادہ اور عزم جس سے اسے ملک کا نام روشن
ہوگیا۔۔۔ ہاں بھارت کی جیت میں ھربجھن سنگھ نے بھے اہم کردار ادا کیا
تھا۔۔۔ لیکن گوتم گھمبیر کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔۔ یہ وہی گوتم
گھمبیر ہیں جن کو ایک روزہ میچز کے لیے کبھی منتخب ہی نہیں کیا جاتا تھا۔۔
ان کو صرف ٹیسٹ کرکٹ کے لیے مخصوص کر دیا گیا تھا۔۔ پر اس لڑکے نے اپنی
پرفامنس شو کی اور آج وہ انڈیا کی ٹیم میں تینوں طرز کی کرکٹ کھیل رہا
ہے۔۔۔
اب ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم دورہ انگلینڈ میں بھی اچھا
پرفام کرے۔۔ اور وہ اسی صورت میں ہو سکتا ہے کہ جب بیان بازی کی بجائے عملی
طور پر پلئیر اپنے آپ کو میدان میں ثابت کریں گے۔۔۔
ہماری ٹیم کو گوتم گھمبیر جیسے عزم کی ضرورت ہے۔۔۔ ناکہ کپتان شاہد آفریدی
کے عزم کی کہ: ہم ایشیا کپ میں جیت سے آغاز کرنا چاہتے ہیں تاکہ دورہ
انگلینڈ میں ہم پر اعتماد ہو کر کھیلیں ۔۔ کپتان کا یہ بیان تو ماضی کے کئی
کپتان دے چکے ہیں۔۔۔ ہاں آفریدی کی بطور کپتان ایک کھلاڑی کی حیثیت سے
پرفارمنس تو بہت شاندار رہی پر ایک اچھا کپتاں اسی وقت بنا جا سکتا ہے جب
پوری ٹیم پرفام کرے۔۔۔
مجھے امید ہے کہ آفریدی دورہ انگلینڈ میں پرانی غلطیوں سے سبق حاصل کرے
گا۔۔ اور ایک اچھا کپتان ثابت ہوگا۔۔۔۔ |