ابھی کچھ لوگ باقی ہیں

شاذ و نادر ہی سہی ہمارے گرد و پیش اب بھی ایسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جن سے تھوڑی ہی دیر کے لئے سہی دل و دماغ میں ایمان و راست بازی کی شمع روشن ہو جاتی ہے جس کا اجالا دیر تک زندگی کی شاہراہوں کوچمکائے رہتا ہے۔
اب تو ایمانداری کا زمانہ ہی نہیں رہا ، لوگ ذرا ذرا سے فائدے کیلئے ایمان اور ضمیر کا سودا بڑی آسانی سے کرلیتے ہیں،معمولی سےفائدے کیلئے جھوٹی گواہیوں سے بھی گریز نہیں کرتے ۔غیبت ، چغلی ، الزام تراشی اور بہتان طرازی جیسے قبیح فعل اب لوگوں کی نظروں میں اب عیب ہی نہیں رہ گئے ہیں۔یہ ساری باتیں بلا مبالغہ درست ہیں ۔اس کے باوجود ابھی حالات اتنے نہیں بگڑے ہیں کہ سانس روک کر دیر تک ماتم کیا جائےاور ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھ جایا جائے ۔بدتر حالات کو معمول پر لانے کیلئے کچھ زیادہ محنت و کاوش نہیں ، بس تھوڑی سی توجہ اور بیداری کی ضرورت ہے ۔شاذ و نادر ہی سہی ہمارے گرد و پیش اب بھی ایسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جن سے تھوڑی ہی دیر کے لئے سہی دل و دماغ میں ایمان و راست بازی کی شمع روشن ہو جاتی ہے جس کا اجالا دیر تک زندگی کی شاہراہوں کوچمکائے رہتا ہے۔گذشتہ دنوں مالونی پولس حدود میںایک آٹو رکشا ڈرائیورنےایمانداری کی روشن مثال پیش کرتے ہوئےایک مسافر کے قیمتی سامان لوٹا دیئے جو سفر کے دوران اس کے رکشے میںہی رہ گئے تھے ۔ انڈین ایکسپریس کے منیجرامیت نار بھانڈوپ میں واقع اپنی رہائش گاہ سے صبح ایک آٹو رکشا کے ذریعے ماروے روڈ پراترے۔عجلت کے سبب وہ اپنا بیگ رکشہ میں ہی بھول گئے جس میں آئی پیڈکمپنی کے غالباً ۳۰؍ہزار روپئے کے ٹیب کے علاوہ سیم سنگ کمپنی کا ۱۸؍ہزار روپئے کا ایک ٹیب اور کچھ دیگر قیمتی سامان موجود تھے ، جن کی مجموعی مالیت ۵۰؍ہزار سے زائد تھی ۔ امیت نار نے مالونی پولس اسٹیشن میں اس واردات کی رپورٹ درج کرادی ،مگر پولس کے حرکت میں آنے سے قبل ہی ( ویسے بھی پولس جلدی حرکت کہاں کرتی ہے )متعلقہ رکشا ڈرائیور جیرام اشوک کھاروار مالونی پولس اسٹیشن پہنچااور قیمتی سامان سے بھرا بیگ پولس کے حوالے کردیا ،پولس نےاسی وقت ضروری کارروائی کےبعد وہ سامان مسافرکو سونپ دیا یہی نہیں بلکہ رکشہ ڈرائیور کے اس عمل کی خوب سراہنا بھی کی۔ایمانداری کا گراف جس تیزی سے گررہا ہےایسے میں پورے سماج پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے عمل سے دوسروںکیلئے زیادہ سے زیادہ راحت رساں بنیں اور یہ عہد کریں کہ خواہ کیسی بھی مصیبت کا سامنا کیوں نہ کرنا پڑے ایمانداری کا دامن نہیں چھوڑنا ہے ۔کیونکہ بہتر سماج اس کے بغیر ممکن نہیں ۔
 
vaseel khan
About the Author: vaseel khan Read More Articles by vaseel khan: 126 Articles with 106259 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.