روزہ مشروع ہونے کا فلسفہ
(Dr. Muhammed Husain Mushahid Razvi, Malegaon)
ڈاکٹر مشاہدرضوی کے بلاگ سے
پیش کش : مشاہدرضوی آن لائن ٹیم |
|
روزہ مشروع ہونے کا فلسفہ
روزہ جن بہترین مقاصد کے تحت مشروع قرار دیا گیاہے، ان میں سے چند ایک یہ
ہیں :
(۱)گناہوں سے اجتناب
(۲) شہواتِ نفسانی سے تحفظ
(۳) آتش دوزخ سے نجات
چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتاہے:
”اے ایمان والو! تم پر روزہ اس طرح فرض کیا گیا ہے جس طرح کہ تم سے پہلے
لوگوں پر تھا تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ“ (البقرہ : ۱۸۳)
نیز آنحضرت ﷺ کے درج ذیل فرامین ہیں :
الصيام جُنَّة ” روزہ ڈھال ہے“
(مسلم، احمد، نسائی از ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ وارضاہ )
الصيام جنة من النار ”روزہ جہنم سے ڈھال ہے“
(ترمذی، از ابوہریرہ بسند حسن غریب)
”جوشخص عدمِ استطاعت کی وجہ سے شادی نہ کر پائے تو اسے روزہ رکھنا چاہئے
کیونکہ یہ اس کی نفسانی خواہشات کو توڑ دے گا“۔
(بخاری و مسلم از عبداللہ بن مسعو رضی اللہ تعالٰی عنہ )
(۴) صبر و ضبط کی تمرین اور مشق
(۵) باہمی ہمدردی اور جذبہ ایثار کا پیدا کرنا |
|