خونِ ناحق بنامِ عزّت
(Shumaila Shafaq, Jeddah)
خونِ ناحق بہت پی چكی یہ زمین
اب كوئی دن میں یہ خون اگلنے كو ہے
گذشتہ ہفتے چار لڑكیاں موت كے گہاٹ اتار دی گئیں.كسی كو جلا دیا گیا كسی كا
گلا كاٹ دیا گیا.اور ان سب كا تعلق دہشتگردی ,لوٹ مار,ڈاكہ اور رہزنی سے
نہیں اور نہ ہی ان كا محرك جنسی ہوس ہے ان تمام تر قتل كا محرك ہے عزّت نام
نہاد عزّت.اور یہ لڑكیاں كسی غیر كے نہیں بلكہ اپنوں كے ہاتہوں ہی موت كی
دہلیز تك پہنچی ہیں.كسی كے باپ نے كسی كے بہائی نے اور یہاں تك كہ ایك ماں
نے اپنے جگر كے ٹكڑے كو زندہ جلا دیا یا ﷲ یہ ہم رشتوں كا كون سا روپ دیكھ
رہے ہیں.
عزّت كے نام پر بیٹیوں اور بہنوں كو قتل كردینا آج كی بات نہیں ہے.عزّت كے
نام پر یہ خون كی ہولی برسوں سے كہیلی جا رہی ہے.كاروكاری كے نام پر اپنی
ہی اولاد كا بے دردی سے خون كر دیا جاتا ہے.آخر ان لڑكیوں كا قصور كیا
ہےكیا اپنی پسند سے شادی كرنا جرم ہے یا دائرہ اسلام سے بہر.جی نیہں یہ نا
تو جرم ہے اور نہ ہی اسلام كے منافی .ہمارا مذہب اور قانون دونوں بالغ لڑكی
كو اپنی مرضی اور پسند سے شادی كا حق دیتے ہیں.
لیكن كاروكاری كی رسم كی ابتدی كرنے والے یہ درندے جو صرف اس خوف سے كے ان
كی پشتوں كی جائیداد خاندان سے بہر نہ چلی جائے اپنی بہنوں بیٹیوں كی یا تو
شادیاں ہی نہیں كرتے یا پہر قرآن سے نكاح جیسا گنہ كرتے ہیں یا بے جوڑ شادی
كرا دیتے اور جب یہ بہنیں بیٹیاں اپنے من كی كریں اپنے قانونی اور مذہبی حق
كو استعمال كرنا چہیں تو اس كی پاداش میں اپنوں ہی كے ہاتہوں بےدردی سے موت
كے گہاٹ اتار دی جاتی ہیں. جہوٹی اور نام نہاد عزّت كو جواز بنا كر اپنے ہی
ہاتہوں بہن بیٹی كو قتل كر دینے والے یہ لوگ انسان كہلانے كے لائق نہیں یہ
درندے ہیں درندے جو اپنی جہوٹی شانو شوكت اور نام نہاد عزّت كی آڑ میں اپنا
الّو سیدہا كرتے ہیں بے گنہ لڑكیوں كو مار ڈالتے ہیں تاكہ ان كی دولت اور
جائیداد تقسیم نہ ہو سكےاور ہماری حكومت اور قانونی ادارے كچھ نہیں كر
پاتے.كاروكاری كے كتنے ہی كیسز كی فائل دیمك چاٹ گئی اور بے گنہ ماری جانے
والی لڑكیوں كے جسم كیڑے كہا گئے.خدارا یہ جہالت اور یہ خون ناحق كی ہولی
بند كریں ورنہ روزِقیامت یہ بنتِ حوّا ہمارا دامن تہام كر اپنے بے گنہ خون
كا انصاف مانگیں گی.
ہے ہراك شخص ملوّث مری بربادی میں
ان میں بے جرم وخطا كوئی نہیں كوئی نہیں. |
|