کیا تمام قوانین اور تمام پابندیاں صرف عورت کے لیے ہی ہیں؟
(MALIK HAMID RAZA QADRI, Lahore)
پچھلے دنوں تحفظ حقوق نسواں بل پاس ہوا ۔
اس بل پہ ہر کس وناکس نے اپنی رائے کا اظہارکیا۔کسی نے تعریف کی کسی نے
تنقید کا نشانہ بنایا ۔یہ قانون عورتوں کو گھریلو سطح پر ہونے والے تشد د
اور ظلم سے بچانے کے لئے بنایا گیا ۔اسلامی نظریاتی کونسل نے اس کے حوالے
سے اپنا ایک عجیب ہی نقطہ نظر بیان کیا۔انھوں نے کہا کے ہلکا پھلکا تشدد
جائز ہے جس سے ہڈی نہ ٹوٹے یعنی چاقو سے شہ رگ کاٹ دوہڈی بھی نہیں ٹوٹے گی
اور عورت بھی مر جائے گی ۔
میراایک بنیادی سا سوال ہے کہ مذہب ،شریعت اور شرم وحیا کی جب بھی بات کی
جاتی ہے ہمیشہ عورت کے حوالے سے ہی کیوں کی جاتی ہے ؟ ہر قانون کی وضاحت
عورت کے حوالے سے ہی کیوں کی جاتی ہے کہ عورت کو ایسا کرنا چاہیے ویسا
کرنا۔یہ نہیں کرنا چاہیے وہ نہیں کرنا چاہیے ۔بیوی نافرمانی کرے تو شوہر یہ
کرے ؟ بیوی کا دماغ درست کرنا ہو تو اتنا مارا جائے یا اس طرح سزا دی جائے
؟؟
میرا سوال یہ ہے کی ہر قانون ہر پابندی ہر شرعی حکم تمام مذہبی احکامات اور
ذمہ داریا ں صرف عورت کے لئے ہی کیوں ہیں ؟
کیا مرد سارے کے سارے دودھ کے دھلے ہوتے ہیں کیا مرد سارے آسمان سے اترے
ہوئے فرشتے ہوتے ہیں ۔کیا مرد کیلئے کوئی قانون کوئی پابندی نہیں ہے کیا
اسلام نے مرد کو کچھ نہیں سکھایا کہ کیا کرنا ہے کیا نہیں۔
کیا مرد کے لئے شریعت نے کوئی ضابطہ اخلاق نہیں بنایا۔کیا مرد کے جرم کرنے
پر کوئی سزا نہیں ؟؟ علما ء حضرات عورت کے لئے تو بہت سے اسلا م اور شریعت
کے احکامات نکال لاتے ہیں وہ ذرامیرے ان سوالا ت کا جواب بھی دیں ۔کیا مرد
کبھی کوئی گناہ کرتا ہی نہیں سب جرم صرف عورت کے ہوتے ہیں ؟
جو مردکسی آوارا جانور کی طرح دوسروں کی بہن بیٹی کی طرف منہ اٹھا اٹھا کے
دیکھتا ہے اسکے لئے کوئی سزانہیں؟
جو دوسرو ں کی عزت دار بیٹیوں پہ نازیبا الفا ظ پر مشتمل کمنٹس دیتے ہیں
انکو کوئی پوچھنے والا نہیں ؟
جو مرد سر بازار کسی کی بیٹی کو چھیڑتے ہیں ان کے لئے کوئی شرعی حکم نہیں ؟
جو مرد اپنی بیوی پہ ظلم کرتا ہے ؟اس پہ تشدد کرتا ہے اسکے لئے کوئی قانون
نہیں ہے ؟
عورت اپنے ماں باپ کا گھر چھوڑ کے کسی مرد کے گھر جا بستی ہے اور وہاں
کولہوکے بیل کی طرح کام کرتی ہے اور پھر اس پہ تشدد بھی جاتا ہے کیا یہ
انسانیت ہے ؟ ؟
ایک شادی شدہ مرد جب پرائی عورتوں کے طرف جاتا ہے تو اسکے لئے کوئی سزا
نہیں؟
اگرچار بچوں کا باپ کسی عورت سے ناجائز دوستی رکھے تو اس کو کوئی نہیں
پوچھتا آخر کیوں ؟
طلاق ہو جائے تو ہمیشہ عورت ہی بدکردارو بد اخلاق ہوتی ہے مر د تو بیچارا
آسمان سے اترا ہوا فرشتہ ہے نہ؟؟ایک مرد دس عورتوں کو بھی طلاق نے دیدے تو
بھی اس سے کوئی نہیں پوچھتا کہ ظالم کیوں معصوم لڑکیوں کی زندگی برباد کر
کرہے ہو۔جبکہ عورت کوء سب بڑے شوق سے گالیا ں دی جاتی ہیں۔مرد کو گیارویں
شادی کیلئے بھی لڑکی آسانی سے مل جائے گی مگر کسی عورت کوایک دفعہ طلاق ہو
جائے تو وہ ساری زندگی کیلئے مردود ٹھرا دی جاتی ہے ۔
غیرت کے ناپ پہ عورتوں کو تو بڑے شوق سے قتل کرتے ہو کبھی کسی مرد کو بھی
قتل کیا ؟ کیا بے غیرتی ہمیشہ عورت ہی کرتی ہے مرد کبھی نہیں کرتا ہے ؟ وہ
شراب پیئے ؟کسی عفت ماب کی عزت لوٹے اسکو تو کوئی سزا نہیں دی جاتی اور
علما ء حضرا ت ا س بارے میں ایک لفظ بھی نہیں بولتے ۔ پسند کی شادی پہ عورت
کو زندہ جلا دیتے ہو ۔کیا پسند کی شادی حرام ہے ؟ نہیں بلکہ اسلام نے تو
پسند کی شادی کی کرنے کی کھلی اجازت دی ہے۔
ہاں مگر شراب حرام ہے ۔ بدنگاہی حرام ہے ۔بغیر نکاح کے مرد عورت کا تعلق
حرام ہے اور یہ سب کام مرد کرتا ہے اور آج تک کسی مردکو تو قتل نہیں کیا
گیا ؟ساری شریعت سارے فتوے عورت کیلئے ہی کیوں نکلتے ہیں ۔مرد کے لئے مذہب
کے کوئی حدود و قیود وضع نہیں کی ہیں؟؟
جو کالے کرتوت مرد کرتے ہیں اگر مرد کو غیرت کے نام پہ قتل کیا جاتا تو آج
مرد کالے ہرن کی طرح نایا ب ہوتے ۔ایک قانون جو عورت کے تحفظ کے لئے بنایا
گیا اسکے خلاف تو اسلامی نظریاتی کونسل بہت جلدی بول پڑی ہے میری گزارش ہے
کہ میرے ان سوالوں کے بھی جوابات دی دیں ۔اگر دے سکیں تو ۔۔۔؟؟
|
|