باغی
(Zulfiqar Ali Bukhari, Rawalpindi)
فاریہ نے ہوش سنبھالتے ہی گھر میں جو احساس
محرومی پائی تھی۔اس نے گھر سے باہر ذہنی سکون اور محبت کی تلاش پراکسایا
تھا۔والد اپنے کاروبار میں مصروف رہتے تھے اور والدہ کورشتےداروں میں آنے
جانے کے سوا کوئی مصروفیت نہیں تھی۔ اس نے ذوالقرنین کو ایک شادی کی تقریب
میں دیکھا تھا اور دونوں نے پہلی ہی نظر میں ایک دوسرے کو پسند کر لیا تھا۔
ذوالقرنین نے فاریہ سے شادی کرنے کے لئے بڑی مشکل سے اپنے گھر والوں کو
راضی کیا تھا۔مگر جب اس کے گھر والے وہاں گئے تو انہوں نے خوب بے عزت کر کے
رشتے سے انکار کردیا۔فاریہ نے پہلے ہی ذوالقرنین کو بتایا تھا کہ وہ ایک
نہیں ہونے دیں گے۔
فاریہ اور ذوالقرنین نے چوری چپکے سے کورٹ میرج کر لی تھی اور جب فاریہ کے
گھروالوں کو پتا چلا تو بہت آگ بگولہ ہوئے مگر انہوں نے وقتی طور پر شادی
کو تسلیم کرلیا۔مگر شادی کے سال بعد ہی فاریہ کی والدہ نے جو پہلے ہی شادی
کے لئے رضا مند نہ تھی اس نے اپنی بڑی بیٹی رقیہ کے ساتھ مل کر جب وہ سوئی
ہوئی تھی پڑول چھڑک کر آگ لگا دی۔
فاریہ ان دنوں ماں بننے والی تھی مگراس کی ماں کو اور دیگر گھر کے افراد کو
اس شادی سے رنج تھا اور انہوں نے بغاوت کرنے پر ایسی سزا دی تھی۔ |
|