وہ آئے تو بہار آئی..

عید کا سماں ہر جگہ گہماگہمی....ہمارے گھر تو سارا خاندان ہی اکٹھا تھا...ہر سال ایسا ہی ہوتا تھا..نت نئے پکوانوں کی خوشبو دل کو لبھا رہی تھی....سب مرد قربانی کے عظیم عمل سے فارغ ہوئے تھے...گوشت کی تقسیم بھی ہوچکی تھی...اب دعوت چل رہی تھی....ہم اپنے کمرے میں بیٹھے تھے...بہت چاؤ سے بناؤ سنگھار کیا...مگر ہماری خوشی ادھوری تھی...ہر اک کے چہرے خوشی سے دمک رہے تھے.. کتنی بار ہمارے رشتے دار باری باری اندر آتے اور ہمیں ساتھ چلنے کی ضد کرتے..مگر ہم سر درد کا بہانہ کردیتے...دل تھا کہ اس کو کسی پل چین نہیں تھا...گھٹن سی تھی...اپنے سراپے کو آئینے میں دیکھا تو دیکھتےہی رہ گئے ہر تیاری پوری تھی...ابو امی سب ہی ہماری تعریف کر چکے تھے...دادی جان نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ نظر اتار لیں ہم ، کہیں کسی کی نظر نہ لگ گئ ہو...مگر ہم اداس دل سے سب کے تبصرے سنتے رہے..کیا کرتے ہمارا دل ہی نھیں بہل رہا تھا...آئینے کے سامنے کھڑے کھڑے جب تھک گئے...اور سوچیں شل ہونے لگیں...تو ہم باہر اپنے گھر کی چھت پر آگئے ...کھلی فضا میں سانس لینے کا اپنا ہی مزہ تھا..جب باہر جھانکا تو اک الگ ہی حسین منظر تھا..بچے گوشت کی تھیلی لئے کبھی ادھر جاتے کبھی ادھر...عید کے دن بچے بچیاں خوب سجے دھجے بڑے پیار سے دروازہ بجا تے اور کہتے آنٹی گوشت لے لیں ...انکی آواز کانوں کو بھلی لگتی اور جب انھیں پیار کرتے تو وہ شرما جاتے ایسے اور بھی پیارے لگتے...ابھی ہم بچوں کو دیکھنے میں مگن تھے کہ سامنے سے کوئ آتا نظر آیا...پہلے عکس سا دکھائ دیا...پھر جب قریب ہوتا گیا تو چہرہ واضح ہوگیا...ہم بدحواسوں کی طرح نیچے کی طر ف دوڑے...مبادا کہ اپنی ٹانگ سے ہاتھ دھو بیٹھتے اگر دیوار کا سہارا نہ لیا ہوتا...ہماری حالت دیکھکر سب تشویش میں مبتلا ہوگئے ...ہم نے بس ابا حضور سے اتنا کہا کہ "وہ آگئے "اور دروازے کی طرف لپکے..خوشی ہمارے انگ انگ سے پھوٹ رہی تھی...ہمارے چہرے پر ایک دلکش سی مسکراہٹ رقصاں تھی...ہماری آرزو پوری ہوگئ تھی...فورا دروازہ کھولا...سامنے انھیں دیکھکر آنکھوں میں موتی چمکنے لگے ...دل جھوم اٹھنے کو بے قرار سا ہوگیا...انہوں نے اپنی فوجی کیپ ہاتھ میں پکڑی بیگ نیچے رکھا اور مسکراتے ہوئے کہنے لگے کہ" زیادہ انتظار تو نہیں کروایا.!..ہمیں بہت سی شکایتیں کرنی تھیں مگر انکی صورت دیکھ کے سب گلے شکوے بھول چکے تھے...
اب عید عید ہی تھی...ہر خوشی مکمل تھی....دل کا سونا پن آباد ہوگیا تھا..... "وہ" جو آگئے تھے... !!!

Fatima Ishrat
About the Author: Fatima Ishrat Read More Articles by Fatima Ishrat: 30 Articles with 31695 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.