اینڈ آف سے دا ورلڈ

اینڈ آف دا ورلڈ سے مراد دنیا کا اختتام ہے،قرآن و احادیث اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ قیامت بہت قریب ہے،اکثر نشانیوں کا ظہور اسکے قرب کی دلیل ہے اﷲ تعالی کا ارشاد ہے آپکو کیا خبر بہت ممکن ہے کہ قیامت بہت ہی قریب ہو(الحزاب ۶۳) ایک اور مقام پر ارشاد ربانی ہے قیامت قریب آ گئی اور چاند پھٹ گیا(القمر) یاد رہے شق القمر کا معجزہ ہجرت سے پانچ برس قبل کا ہے․․․․․․․․․رسول اﷲ ﷺ نے قیامت کی نشانیاں بیان فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک قتل کی حد میں خطرناک حد اضافہ نہیں ہو جاتا (صحیح بخاری ) ہم صرف امریکہ پر ہی نظر ڈالیں تو FBI کی رپورٹ کے مطابق ہر ۲۲ منٹ میں ایک آدمی قتل ہوتا ہے اور ہر چار منٹ میں ایک زنا بالجبر کا واقعہ رونما ہوتا ہے(یہ صرف ایک اندازہ ہے،حقائق اس کے برعکس بھی ہو سکتے ہیں) گزشتہ تیس سالوں میں قتل اور خودکشی کے واقعات ۱۲ لاکھ لوگ اپنی جانوں سے ھاتھ دھو بیٹھے،سرکاری ادارہ اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے امریکہ آج شدت پسندوں کے جرائم کا اڈہ بنا ہوا ہے یہ اس ملک کی بات ہے جو تہذیب،علم،تحقیق اور حقوق نسواں کا سب سے بڑا علمبردار ہے باقی ممالک پر نظر ڈالیں تو بات کہاں سے کہاں تک پہنچ جاے گی۔رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا قیامت تب تک نہیں آے گی جب تک بکثرت زلزلے نہ ہونے لگیں،قدرتی آفات نے جس شکل میں سب سے زیادہ تباہ کن انداز میں انسان کو متاثر کیا ہے وہ زلزلے کی صورت ہے،عصر حاضر کی جدید ٹیکنالوجی بھی انسان اس آفت سے نہ بچا سکی۔

ء1995 میں جاپان میں سب سے بڑے صنعتی اور تجارتی شہر ٹوبے میں آنے والے زلزلے جس میں 20 سیکنڈ کے جھٹکوں 600 عرب ڈالر کا نقصان ہوا،2002 میں دنیا بھر زلزلوں کے نتیجے میں تقریبا 1711 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے،2003 میں یہ تعداد بڑھ کر 43819 افراد تک پہنچ گئی،امریکن نیشنل ارتھ کوئیک رپورٹ کے مطابق 20832 زلزلے صرف 1999 میں آے جس میں 22711 لوگ لقمہ اجل ہوے۔

رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا․․․․․․منافع امیر لوگوں میں تقسیم ہو گا جبکے غریب لوگوں کو کچھ بھی نیں ملے گا (جامع ترمذی) آج پوری دنیا تاریخ کی بدترین مفلسی کی لپیٹ میں ہے۔ دنیا کے سوا ارب لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔826 ملین انسان یعنی چھ میں سے ایک شخص بھوک کا شکار ہے۔آج دنیا کے دو سو پچیس امیر لوگوں کی دولت دنیا کی 47 فیصد آبادی کی دولت سے زیادہ ہے۔دنیا کی 130 کروڑ آبادی ایک ڈالر یومیہ سے بھی کم اجرت پر گزارہ کر رہی ہے۔ تین ارب لوگ دو ڈالر یومیہ اجرت حاصل کر کے زندگی کی ڈور تھامے ہوئے ہیں۔

حضور اکرمﷺ نے فرمایا․․․․․․․ذوالحج میں قبائل آپس میں لڑیں گے حاجوں کو لوٹا جاے گا اور منی میدان میں لڑائی ہو گی جس میں کئی لوگ اس طرح شہید کئے جائیں گے انکا لہو بہتا ہوا مقام حجرا تک آ جاے گا (بحوالہ․․․․․کتاب آثار قیامت) 20 نومبر 1979 کو شام پانچ بجے جب پچاس ہزار سے زائد مسلمان خانہ کعبہ کا طواف کر رہے تھے تو ایک سعودی شخص نے اپنی سب مشین گن نکال کر ان پر فائرنگ شروع کر دی اس کے بعدتقریبا ایک ہزار سے زائد اس کے ساتھیوں نے مسجد الحرام کی اہم پوزیشن سنبھال لیں اس واقعہ کے سات سال بعد مزید خون ریزی تب ہوئی جب مظاہرہ کرتے ہوئے 402 حاجیوں کو شہید کر دیا گیا، اس طرح چودہ برس قبل بیان کی گئی حدیث کی پیشگوئی پوری ہوئی اس کے علاوہ جتنی علامات قیامت قرآن و حدیث میں بیان کی گئی ہیں وہ سب قیامت کے قریب ہیں مثلا․․․․․․یاجوج ماجوج،آسمان کا پھٹ جانا،امام مھدی کا ظہور، حضرت عیسی کا نزول اور بہت سی دیگر نشانیاں۔

ہم سب جانتے ہیں موت اور قیامت کا ایک وقت مقرر ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے اپنے اعمال کا جائزہ لیں،اپنے کردار کی اصلاح کریں تاکہ دنیا کو ایک خوبصورت جگہ اور آخرت کو مزید خوب سے خوب تر بنا سکیں۔
اپنا خیال رکھئے گا۔
tanveer
About the Author: tanveer Read More Articles by tanveer: 4 Articles with 2821 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.