قاضی ہو تو ایسا

کھنگی کی مددسے فیصلہ!
کھنگی کی مدد سے فیصلہ!
جب امیرالموء منین عمر بن عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے ایاس کوبصرہ میں منصب قضاء پرفائزکیاتوایاس نے اپنے اندرکمال فراست اورحیلہ سازی(جومقدمہ کی تہہ تک پہنچنے میں معاون ثابت ہو)پیداکی،نیزفیصلے کے لیے درکارعلم وتحقیق اور اسلوب میں کامل دسترس حاصل کرلی۔

ایک مرتبہ دوآدمیوں نے اپنی چادروں کے متعلق ایاس کے پاس مقدمہ دائرکیا۔ایک کی چادرسرخ تھی اور دوسرے کی ہری۔ایک نے اپنا مقدمہ یوبیان کیا:میں حوض کے کنارے اپنی چادر رکھ کراس میں غسل کررہاتھا،اتنے میں یہ آدمی آیااورمیری چادرکے پاس اپنی چادررکھ دی اور حوض میں داخل ہوکرغسل کرنے لگا۔غسل کرکے یہ مجھ سے پہلے نکلااور میری چادرپہن کرچلتابنا۔جب میں غسل کرکے نکلااور اس کاپیچھا کرکے اس کے پاس پہنچا تو اس نے کہا کہ وہ چادر اس کی ہے۔
ایاس نے کہاکیا تیرے پاس کوئی ثبوت ہے؟
بولا:نہیں۔ایاس نے ایک کھنگی منگوائی اور ان دونوں کے بالوں میں کھنگی کی۔ایک کے بالوں میں سے سرخ اُون نکلی اور دوسرے کے بالوں سے ہری اُون نکلی چنانچہ ایاس نے سرخ چادر اس کے حوالے کردی جس کے بالوں سے سرخ اُن نکلی تھی۔اور ہری چادر اس کے حوالے کردی جس کے بالوں سے ہری اُون نکلی تھی۔
سنہرے فیصلے عبدالمالک مجاہدصفحہ نمبر 130 عبدالسبحان سوات
Abdus subhan
About the Author: Abdus subhan Read More Articles by Abdus subhan: 6 Articles with 6515 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.