سیرۃ النبی ﷺکے چند گوشے

سیرت النبی ﷺ کا موضوع ایک ایسابحرِ بے کراں ہے کہ جو محبِّ رسول بھی اس میں غوطہ زن ہوتا ہے اپنے حصے کے موتی ڈھونڈلاتاہے۔ سیرت سروردو عالم ﷺ کے بے شمار گوشے ہیں اور ہرگوشہ اپنے دامن میں اصلاحِ انسانیت کے لیے شافی نسخہء ِکیمیاسموئے ہوئے ہے۔آقائے نامدار ﷺاپنی صورت میں کامل اور سیرت میں اکمل تو تھے ہی، مگرخالق کائنات نے آنحضرت ﷺکے لیے،قبیلہ،خاندان،والدین،رضاعی والدین،بیویاں،اولاد،سسرالی رشتہ دار، اور آپؑ کے ساتھی (صحابہ کرام ؓ)کے انتخاب میں بھی دنیاکے بہترین بلکہ افضل ترین ہستیوں کو منتخب فرمایا تھا۔یہاں تک کہ آپ ﷺکے استعمال کی چیزوں (مثلاًہتھیار،سواری کے جانور۔وغیرہ) کا انتخاب بھی لاجواب تھا۔ ہم یہاں آپ ﷺکے خانوادہ،رضاعت کے رشتے،ازواج،اولاد، اور ”متعلقات“(خدام،ہتھیار،سواری کے جانور۔وغیرہ)کے نام درج کریں گے۔
سیرۃ النبی ﷺکے چند گوشے
خانوادہء ِرسول ﷺومتعلقاتِ نبوی ﷺ
اُصَلِی عَلیٰ رَسُولِہِ الکَرِیم
سیرت النبی ﷺ کا موضوع ایک ایسابحرِ بے کراں ہے کہ جو محبِّ رسول بھی اس میں غوطہ زن ہوتا ہے اپنے حصے کے موتی ڈھونڈلاتاہے۔ سیرت سروردو عالم ﷺ کے بے شمار گوشے ہیں اور ہرگوشہ اپنے دامن میں اصلاحِ انسانیت کے لیے شافی نسخہء ِکیمیاسموئے ہوئے ہے۔آقائے نامدار ﷺاپنی صورت میں کامل اور سیرت میں اکمل تو تھے ہی، مگرخالق کائنات نے آنحضرت ﷺکے لیے،قبیلہ،خاندان،والدین،رضاعی والدین،بیویاں،اولاد،سسرالی رشتہ دار، اور آپؑ کے ساتھی (صحابہ کرام ؓ)کے انتخاب میں بھی دنیاکے بہترین بلکہ افضل ترین ہستیوں کو منتخب فرمایا تھا۔یہاں تک کہ آپ ﷺکے استعمال کی چیزوں (مثلاًہتھیار،سواری کے جانور۔وغیرہ) کا انتخاب بھی لاجواب تھا۔ ہم یہاں آپ ﷺکے خانوادہ،رضاعت کے رشتے،ازواج،اولاد، اور ”متعلقات“(خدام،ہتھیار،سواری کے جانور۔وغیرہ)کے نام درج کریں گے۔

آنحضرت ﷺ کے آباؤاجدادِکرام
سیدنا محمد ﷺ بن عبداللہ بن عبدالمطلب (نام شِیْبَہ)بن ہاشم(ہاشم کی نسبت سے آپ ﷺ کاخاندان ہاشمی کہلاتا ہے) بن عبد ِمناف بن قصی بن کلاب (کلاب پر آنحضرت ﷺکا پدری ومادری سلسلہ نسب جمع ہوجاتا ہے۔اس لئے کلاب سے مختصر احوال درج کیے ہیں۔)بن مرہ بن کعب بن لُوَیّ بن غالب بن فہر (قریش، اسی نسبت سے آپ ﷺقریشی ہیں)بن مالک بن نضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مُضَر بن نزار بن معد بن عدنان۔عدنان تک اکیس پشتیں ہیں،عدنان سے پیچھے ساٹھویں پشت میں قیدار بن اسمٰعیل ؑبن ابراہیم ؑ، اور اسمٰعیل ؑ سے بیسویں پشت میں سلسلہ نسب آدم ؑتک پہنچ جاتا ہے۔

آنحضرت ﷺکے دادا عبدالمطلب کو اللہ تعالیٰ نے کو کثیر الاولادکیا تھا۔یعنی 12بیٹے اور 6 دختران کاوالد تھا۔اس طرح آنحضرت ﷺ کے چچا گیارہ اور پھوپھیاں چھ ہوئیں۔
آنحضرت ﷺ کی دادی:فاطمہ بنت عمروبن عایذبن عمران بن زیاب بن مخزوم بن یقظہ بن مرہ((مرہ پر آنحضرت ﷺکے داد ااور دادی کا سلسلہ نسب جمع ہوجاتا ہے)
آنحضرت ﷺکے چچا (1)حضرت حمزہ ؓ(2)حضرت عباسؓ(3) زبیر(4)ابوطالب(5)حارث(6)جحل(7)مقوم(8)ابولہب(9)قثم (10)غیداق(11)ضرار۔
آنحضرت ﷺکی پھوپھیاں (1) حضرت صفیہ ؓ (2) ارویٰ(نبی ﷺکے والد کی حقیقی بہن ہیں۔ ابن سعد اور ابن قیم نے ان کے اسلام کی تصدیق کی ہے۔)(3)ام حکیم بیضاء (یہ حضرت عبداللہ، زبیروابوطالب کی حقیقی بہن تھیں۔) (4) اُمیمہ (5) عاتکہ(6) برّہ۔
آپ ﷺکے سگے چچااور پھوپھیاں:(1) زبیر(2)ابوطالب اور (1) ام حکیم بیضاء (2)ا رویٰ (3) اُمیمہ (4) عاتکہ(5) برّہ۔
آنحضرت ﷺکے والدسردار عبداللہ بن عبد المطلب
آنحضرت ﷺکے نانا: وہب بن عبد مناف بن زہرہ بن کلاب بن قصی۔
آنحضرت کی ﷺ کی نانی: بِرہ بنت اسد بن عبدالعزیٰ بن قصی۔(قصی پر آنحضرت ﷺکے نانااور نانی کا سلسلہ نسب جمع ہوجاتا ہے)
آنحضرت کی والدہ سیدہ آمنہ بنت وہب بن عبد مناف بن زہرہ بن کلاب(کلاب پر آنحضرت ﷺکا پدری ومادری سلسلہ نسب جمع ہوجاتا ہے۔)

آنحضرت ﷺکی خالہ: حضرت ہالہ ؓ بنت وہیب،زوجہ عبد المطلب: (جب عبدالمطلب نے حضرت آمنہ کا رشتہ ان کے چچا وہیب بن عبد مناف سے اپنے بیٹے حضرت عبداللہ کے لیے مانگا تو انہوں نے فوراً ہاں کردی۔ساتھ ہی عبدالمطلب نے اس رشتے کو اور زیادہ مضبوط بنانے کے لیے حضرت آمنہ کی چچا زادبہن حضرت ہالہ بنت وہیب کا رشتہ اپنے لیے مانگ لیا۔وہ بھی انہوں نے بخوشی قبول کر لیا۔یوں باپ بیٹے کی اکٹھی شادی ہوئی۔حضرت عبداللہ کے گھر آپ ﷺپیدا ہوئے اورعبدالمطلب کے ہاں حضرت حمزہ ؓ نے جنم لیا۔اس رشتہ سے حضرت حمزہ آپ ﷺچچا ہونے کے ساتھ ساتھ خالہ زاد بھائی بھی ہیں۔)
نبی ﷺکے رضاعی (دودھ) کے رشتے
رضاعی والدین:(1) حضرت ثویبہ ؓ (2) حلیمہ سعدیہ ؓ۔
رضاعی والد :حارث بن عبدالعزیٰ:سیدہ حلیمہ سعدیہ ؓ کے شوہرتھے۔
رضاعی بہن،بھائی:آنحضرت ﷺکے چچا حضرت حمزہ ؓ،اورپھوپھی زاد بھائی حضرت ابوسلمہ ؓبن عبدالاسد، حضرت عبداللہ ؓبن جحش اور،حضرت مسروح ؓحضرت ثویبہ ؓ سے رضاعی بھائی ہیں۔عبداللہ اور،حذیفہ حضرت حلیمہ ؓ سے رضاعی بھائی ہیں۔
حضرت شیما ؓ (جدامہ)اور انیسہ حضرت حلیمہ ؓ سے رضاعی بہنیں ہیں۔
اُمِّی بَعدَالا ُمِّی:آنحضرت ﷺنے اپنی چچیوں سیدہ عاتکہ زوجہ زبیر،سیدہ فاطمہ ؓ زوجہ ابوطالب، اور حضرت ام ایمنؓ کے متعلق فرما یاکہ:”یہ میری ماں کے بعد ماں تھیں۔“
آنحضرت ﷺکی ازواج مطہرات:نبی ﷺکی ازواج اُمت کی مائیں ہیں۔آنحضرت ﷺنے کل گیارہ نکاح فرمائے اور دو مِلک یمین (باندیاں) تھیں۔ (1) اُم المؤمنین سیدہ خدیجۃ الکبریٰ ؓ:(2) اُم المؤمنین سیدہ سودہ ؓ (3)اُم المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ:(4)اُم المؤمنین سیدہ حفصہ ؓبنت عمرفاروق ؓ:(5)اُم المؤمنین ام المساکین سیدہ زینب بنت خزیمہ ؓ:(6)اُم المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓ:۔(7)اُم المؤمنین سیدہ زینب بنت جحش ؓ: (8)اُم المؤمنین سیدہ جویرہ ؓ: (9) ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہؓ:(10) ام المؤمنین سیدہ صفیہ ؓ: (11) ام المؤمنین سیدہ میمونہ ؓ:
ملک یمین:(1)حضرت ماریہ قبطیہ ؓ (2)حضرت ریحانہ ؓبنت شمعون بن زید بن خنانہ۔
اولادالنبی ﷺ:نبی ﷺکے فرزندان نرینہ تین(تینوں بچپن میں فوت ہو گئے تھے) ابراہیم ؓحضرت ماریہ ؓکے بطن سے تھے،اور باقی سب اولاد خدیجۃ الکبریٰ ؓکے بطن سے ہیں۔
(1)قاسم ؓ(2)عبداللہ ؓ(3)ابراہیم ؓ۔
بناتِ طاہرات النبی ﷺ:نبی ﷺ کی چار بیٹیاں ہیں۔چاروں خدیجۃ الکبریٰ کے بطن سے ہیں۔(1)سیدہ زینبؓ (2)سیدہ رقیہ ؓ (3)سیدہ ام کلثوم ؓ (4) سیدۃ النساء العالمین فاطمہؓ ۔
اسباط رسول ﷺ:
نواسے :(1)حضرت علی بن ابوالعاص ؓ(2)حضرت عبداللہ بن عثمان ؓ (3)حضرت حسن بن علی ؓ (4)حضرت حسین ؓبن علیؓ۔
نواسیاں:(1) سیدہ اُمامہ بنت ابوالعاصؓ (2) سیدہ ام کلثوم بنت علیؓ (3)سیدہ زینب بنت علی ؓ۔
آنحضرت ﷺ کے وزراء:
آسمانوں پر(1)حضرت جبرائیل علیہ السلام(۲) حضر ت میکا ئیل علیہ السلام۔زمین پر:(1)سیدنا ابو بکر صدیق ؓ (2)سیدنا عمر فاروق ؓ۔
آنحضرت ﷺکے خدام خاص:(1)حضرت انس بن مالک ؓ(خادم ِ خاص)(2)سیدنا بلال حبشی ؓ (امورخانہ داری)(3)حضرت معیقیب رومی ؓ (مہر کے محافظ)(4)حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ (مسواک ونعلین بردار)(4)حضرت عقبہ بن عامر جہنی ؓ(خچر کے نگران) (5) اسلع بن شریک ؓ (سواری کے نگران)مزید دیگر خدام بھی تھے
آنحضرت ﷺ کے قاضی: حضرت علی ؓ،حضرت معاذبن جبل۔
آنحضرت ﷺ کے خزانچی وامین:حضرت ابوعبیدہ بن الجرح ؓ،حضرت معقیتؓ،حضرت بلال بن رباح ؓ۔
غلامان ِ رسول ﷺ:(1) حضرت زید بن حارثہ ؓ (2) حضرت صالح،لقب شقرانؓ (3)حضرت ابو رافع ؓ (4)حضرت سلمان فارسی ؓ(5)حضرت سفینہ ؓ (6)حضرت ابو کبشہ، نام سلیم ؓ (7)رُوَ یقع ابومُوَیہبہؓ(8)رباح اسود ؓ (9)فضالہؓ (10)مِدعم ؓ (11)یسارؓ (12)مہران ؓ (13)مابور ؓ (14)سندرؓ(15)(16)ثوبان ؓ(17) ایمن بن عبیدؓ۔
آنحضرت ﷺ کی کنیزیں:(1) ام ایمن ؓیہ آپ ؑکی طہارت اور دیگر ضروریات کے لیے تھیں۔(2) امیمہ ؓ (3) سیرین ؓ (4)امۃاللہؓبنت زرمیہ (5)خولہؓ(6)رباح نوبی ؓ(7)یسارنوبی ؓ ؓ(8)کرکرہ نوبی ؓ(9)انجشہ الحاویؓ۔
آنحضرت ﷺ کے محافظین و پہرہ دار(1) حضر ت ابوبکر صدیق ؓ (2) حضر ت سعد بن معاذ ؓ (3) حضر ت محمد بن مسلمہ ؓ (4) حضر ت مغیرہ بن شعبہ ؓ (5) حضر ت ابو ایوب انصاری ؓ(6) حضر ت بلال ؓ (7) سعد بن ابی وقاص ؓ (8)حضر ت ذکوان بن عبد قیس ؓ (9) حضر ت ابن ابی مر ثد غنویؓ (10) حضر ت حذیفہ ؓ۔
آنحضرت ﷺ کے شعراء کرام:(1) حضرت حِسّان بن ثابت (2)حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ (3) کعب بن مالک ؓ۔
آنحضرت ﷺ کے مؤذنین:(1) حضرت بلال ؓبن ابی ریاح حبشی(2) حضرت ابن ام مکتوم ؓ (3)حضرت ابو محذورہ ؓ۔
آنحضرت ﷺ کے گھوڑے،خچر، گدھا،اور اونٹ۔آپ ﷺکے ذاتی سات گھوڑے۔پانچ خچر۔ایک گدھا اور سواری کے قابل تین اونٹ تھے۔
گھوڑوں کے نام:(1) سکب(تیز بہنے والا)(2)مُرتَجر(3)لحیف یالخیف(4) لزاز (5)الظرف(6)لوَرد(7) سَبحہ(8)یعسوب۔
خَچروں کے نام:(1)دُلدُل(2) فضہ (3) دومۃالجندل (4) ایک خچر شاہ کِسریٰ نے بھیجا تھا(5)ایک خچر نجاشی شاہ حبشہؓ نے بھیجا تھا۔
گدھے کا نام:(1) یعفُور۔یہ آپ ﷺکی وفات کے صدمے سے ہلاک ہوگیا تھا۔
اونٹنیوں کے نام:(1) قُصویٰ (2)جَدعاء یامخضرمہ(3)اعضباء۔
آنحضرت ﷺ کے ہتھیار
آنحضرت ﷺ کے پاس نو تلواریں۔سات زرہیں۔پانچ کمانیں۔تین ڈھالیں۔بڑے نیزے پانچ اور چھوٹے نیزے دو۔اور خود تھے۔
تلواروں کے نام۔(1)ماثور(2)العضب(3)ذوالفقار(4)الصمصامہ(5)القلعی(6)حیف(7)الرَّسُوب(8)المخذم(9)القضیب۔
زرہوں کے نام۔(1)ذات الفضول(2)ذات الوِشاح(3)ذات الحوشی(4)السَّفریہ(5)الغضہ(6)البَتراء(7)الخَرنق۔
کمانوں کے نام(1)البَیضاء(2)الرّوحاء (3)الصّفراء(4)الزَّورا(5)السدّاد۔
ڈھالوں کے نام۔(1)الالزلُوق(2)فُتَق(3)ایک زرہ بچھو یا مینڈھے کی صورت کی تھی۔آنحضرت ﷺنے اس کو پسند نہ فرمایا۔
بڑے نیزوں کے نام۔(1)المُثنیٰ(2)المثوی۔
چھوٹے نیزوں کے نام۔(1)النبعہ(2)البیضاء(3)العنزہ(4)المہر(5)النمر۔
خود (لوہے کی جنگی ٹوپی)کے نام۔(1)الموشَّح(2)ذات السّبُوغ۔
(اس مضمون کی تیاری میں، مجمع الزوائدومنبع الفوائد ’’ر حمۃ للعالمین“از:قاضی سلیمان منصورپوریؒ۔”محمد رسول اللہ ﷺ“از:شیخ محمد رضا ؒ قاہرہ۔ ”سیرۃ النبی ﷺ“ از: علامہ شبلی نعمانی ؒ۔”النبی الخاتم ﷺ“از:منا ظر احسن گیلانی ؒ۔”محمدرسول اللہ ﷺ کی نجی زندگی“ازغلام قادر۔سے استفادہ کیا گیا ہے۔)
ikramulhaq chauhdryاکرام الحق چوہدری
About the Author: ikramulhaq chauhdryاکرام الحق چوہدری Read More Articles by ikramulhaq chauhdryاکرام الحق چوہدری: 20 Articles with 45340 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.