عید میلاد النبی صلی اﷲ علیہ وسلم کی اہمیت و افادیت عالمی ایّام کے تناظر میں

عالمی ایام کے تناظرمیں یوم ولادت رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کی اہمیت وافادیت یوم ولادت رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کااہتمام کرنابیک وقت تمام ایّام کا منانا ہوگا
 آج دنیابھر میں ایک سال میں کم وبیش 218؍ایام منائے جاتے ہیں۔ہر دن کی اہمیت جدااور مقصد مختلف ہوتاہے۔عیدمیلادالنبی صلی اﷲ علیہ وسلم کے پُربہار موقع پر حضرت مفکراسلام علامہ قمرالزماں خاں اعظمی صاحب (سرپرست سنّی دعوت اسلامی)کی فکر سے استفادہ کرتے ہوئے عالمی سطح پر منائے جانے والے ایّام کے تناظرمیں یوم ولادت رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کی اہمیت وافادیت کو اجاگرکرنامقصود ہے تاکہ سال بھر مختلف ایام مناکر ولادت رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کے موقع پر حرزہ سرائی کرنے والوں کوہوش آئے اور وہ بھی جانے کہ چیدہ چیدہ ایّام منانے کارواج آج عام ہورہاہے مگرغور کرنے پر معلوم ہوگا کہ ان تمام دنوں کی اساس اور بنیادرسول پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کی ذات اطہرہے۔اس لیے کیاہی بہترہوتاکہ 218؍دنوں کا اہتمام کرنے کی بجائے جشن ولادت رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کا اہتمام کیاجاتاتاکہ بیک وقت تمام دنوں کا منانا ہوجاتا۔
٭یوم قرارداد:مختلف ممالک مختلف دنوں میں یوم قرارداد کا جشن مناتے ہیں۔ہندوستان میں ۲۶؍جنوری کو یوم قراردادمنایاجاتاہے۔ اس دن 1935ء سے رائج حکومت ہند کا ایکٹ منسوخ کیا گیا اور دستور ہند کی عمل آوری شروع ہوئی۔ دستور ساز اسمبلی نے دستور ہند کو مکمل طور سے26 نومبر1949ء کو مرتب کیا اور 26 جنوری 1950ء کو عمل آوری کے لیے پاس کردیا ۔ آج دنیاوقت اور حالات کے ساتھ بدلنے والے نظام کی یاد مناتی ہے۔رسول اعظم صلی اﷲ علیہ وسلم نے صبح قیامت تک باقی رہنے والاآئین،دستور اور نظام زندگی ہمیں عطا فرمایا ۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ایک دو قراردادنہیں بلکہ ہمیشہ اورہردور میں کام آنے والی روشن قراردادوں کا مجموعہ قرآنِ عظیم عطافرمایا ۔
٭عالمی یوم خواتین:عالمی یوم خواتین بین الاقوامی سطح پر 8؍ مارچ کو منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد خواتین کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور لوگوں میں خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کی ترغیب دینا ہے ۔ اس ضمن میں دیکھاجائے تو عورتوں کو ان کے حقوق دلانے والوں میں سرفہرست اور واحدذات پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم کی ہے جنہوں نے عورت کے مقام ومرتبہ کو حددرجہ بلند فرمایا۔پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم کی ولادت سے پہلے سہماسہماوجود اور دبی کچلی ذات کانام’ ’عورت‘ ‘ تھا،ظلم وزیادتی سہناجس کامقدر اور مردوں کے لیے سامانِ نشاط بننا جس کانصیبہ،کبھی وہ گِروی رکھی جاتی تھی،کبھی جوئے میں ہاری جاتی تھی اور کبھی بازار میں بیچی جاتی تھی۔کائنات کی سب سے بدترین چیزکانام عورت تھا،نہ اس کی کوئی مرضی تھی اور نہ وہ کسی چیز کی مالک۔سماج میں نہ کوئی اس کی عزت تھی اور نہ ہی کوئی مقام۔شقاوت وبدبختی اس عروج پر تھی کہ لڑکی کی نگہداشت وکفالت باعث ندامت وشرمندگی تھی۔لڑکی کاوجود نحوست کی علامت اور قباحت کانشان تھا۔مگرپیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم نے سماج میں پنپتے ہوئے لڑکے اور لڑکی کے مابین بھید بھاؤ کوختم کیا ۔ دونوں کومساوی حقوق عطافرمائے۔جو لڑکی کل تک باپ کی آنکھوں کاکنکر تھی اسے دل کانگینہ بنادیا،جس کی جگہ مردوں کی جوتیوں میں تھی اس کے مقام کواتنابلند کیاکہ سرکاتاج بنادیا ، کل تک جو ذلت کی علامت تھی اسے عزت وعفت اور عظمت کانمونہ بنا دیا ۔ غرضیکہ فرش کی پستی سے اُٹھاکر عرش کی بلندی تک پہنچادیا۔ان کی پرورش وصالح تربیت پر والدین کوجنت جیسی لازوال نعمت کا مژدۂ جانفزا عطافرمایااور فضیلت میں اتنابڑھادیاکہ ہادیِ اعظم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’اپنی اولاد کوبرابردو ،اگرمیں کسی کوکسی پرفضیلت دیتاتولڑکیوں کوفضیلت دیتا۔‘‘(طبرانی)
٭انٹرنیشنل ڈے آف فاریسٹ:۲۱؍مارچ کو انٹرنیشنل فاریسٹ ڈے منانے کی قرار داد۲۸؍نومبر۲۰۱۲ء کو یونائیٹیڈ نیشن جنرل اسمبلی میں پاس ہوئی۔ اس کے تحت ہر قسم کے جنگلات ،درختوں اور شجرکاری کی اہمیت وافادیت سے آگاہی کرانا مقصودہے۔شجرکاری کے متعلق حضورصلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اگر مرنے سے پہلے تمہارے پاس اتناوقت ہوکہ ایک درخت لگا سکو تو ایک درخت ضرور لگاؤ۔مزیدفرمایااگر انسان کو معلوم ہوجائے کہ بنجرزمین کو آباد کرنے کاکتناثواب ہے تو زمین کا کوئی چپہ بنجرنہ رہے۔غرضیکہ شجرکاری کی اہمیت سے دنیاآج آگاہ ہورہی ہے اور پیغمبر اسلام صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس کے متعلق ساڑھے چودہ صدیوں قبل واضح ارشادات عطافرمائے ہیں۔
٭عالمی یوم آب: پانی کا بین الاقوامی دن ہر سال 22؍ مارچ کو منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں میں پانی کی اہمیت کو اُجاگر کرنا ہے۔پیغمبر اسلام صلی اﷲ علیہ وسلم نے پانی کی حفاظت کے حوالے سے جابجاارشاد فرمایا ہے۔ اسلام تو وضومیں بھی زائدپانی بہانے کو اسراف قرار دیتاہے ، دنیاآج عالمی یوم آب منارہی ہے جبکہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے پانی کی محافظت کا نظریہ ساڑھے چودہ سوسال پہلے پیش فرمایاہے۔
٭ورلڈ ہیلتھ ڈے:۱۹۵۰ء کو WHOنے ہر سال ۷؍اپریل کو ورلڈ ہیلتھ ڈے منانے کا اعلان کیا۔اس دن ہر سال عالمی پیمانے پر لوگوں کو صحت کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے ۔ اﷲ پاک قرآن مقدس میں فرماتاہے۔ترجمہ:’’اور اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ پڑو‘‘(البقرہ،پارہ 2،آیت 195)پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم کے فرمان کامفہوم ہے کہ وقت اور صحت کے جانے کے بعد ہی انسان کواس کی قدروقیمت کا اندازہ ہوتاہے۔پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم نے ایسی چیزوں سے دور رہنے کا حکم دیا ہے جو انسان کی ہلاکت کا باعث ہو۔ شریعت اسلامیہ میں ان چیزوں کا کھانا ،پینا حرام یا کم از کم مکروہ ہے جو انسان کی صحت یا عقل کے لیے نقصان دہ ہو۔مصطفی جان رحمت صلی اﷲ علیہ وسلم نے وحیِ ربانی کے ذریعے ہمیں جوہدایات دی ہیں ان سے بجاطور پر یہ ثابت ہوتاہے کہ انسان کی اپنی ذات اور اعضااس کی اپنی ملک نہیں بلکہ یہ سب خالق کائنات کی ملک ہیں جوحضرت انسان کے پاس اﷲ کی امانت ہیں ۔ اس لیے کوئی بھی انسان اپنی ذات یااعضا کے تعلق سے ایسا کوئی تصرف نہیں کرسکتاجسے عقل سلیم امانت میں خیانت تصور کرے۔گویاکہ صحت انسانی کے متعلق حضورصلی اﷲ علیہ وسلم نے بہت پہلے آگاہ فرمایادیاتھاجس کا انکشاف دنیاآج کررہی ہے۔
٭یوم ارض:22؍اپریل کوہرسال1970؍سے یومِ ارض یا زمین کا دن (ارتھ ڈے) منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر دنیا بھر میں ماحولیاتی تحفظ کا شعور اُجاگر کرنے کے لیے تقاریب منعقد کی جاتی ہیں۔دنیاکو زمین کے حقوق کا آج خیال آرہاہے مگر حضورصلی اﷲ علیہ وسلم نے زمین کے حوالے سے چودہ سوسال قبل واضح احکامات صادر فرمائے ہیں۔یہاں تک کہ زمین پر اکڑکرچلنے سے بھی منع فرمایا۔
٭ورلڈ بُک ڈے:۲۳؍اپریل کویونیسکوکی جانب سے ہر سال ورلڈ بُک ڈے منایاجاتا ہے جس کے زیر اہتمام لوگوں کی توجہ کو مطالعہ،نشرواشاعت اور کاپی رائٹ کی جانب مبذول کرائی جاتی ہے۔جہالت ووَحشت کی تاریکی میں ڈوبی قوم آج ورلڈ بُک ڈے منارہی ہے جب کہ حضورصلی اﷲ علیہ وسلم نے دور جہالت میں لوگوں کو قرآن جیسی عظیم کتاب کی جانب توجہ دلائی اور انہیں آسمان ہدایت کے تارے بنادیا۔عرب میں گنتی کے لوگ لکھناپڑھناجانتے تھے مگر جب آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے پردہ فرمایاتو ایک لاکھ چوبیس ہزارلوگوں کے ہاتھوں میں قلم تھمادیااور علم وعمل کی دولت سے آراستہ فرمادیا۔
٭یوم مزدور : یکم مئی مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد امریکہ کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کویاد کرنا ہے۔یوم مزدور کا آغاز 1886ء میں محنت کشوں کی طرف سے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار کے مطالبے سے ہوا۔ ٹریڈ یونینز اور مزدور تنظیمیں اور دیگر سوشلسٹک اداروں نے کارخانوں میں ہر دن آٹھ گھنٹے کام کا مطالبہ کیا۔دنیاکو ایک صدی قبل مزدروں کاخیال آیامگر پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم نے کئی صدیوں پہلے فرمادیاکہ مزدوروں کوان کاحق ان کے جسم کا پسینہ سوکھنے سے پہلے دے دیاجائے۔مزید فرمایاکہ ہاتھ سے محنت کرنے والامزدور اﷲ کا محبوب ہے۔
٭انٹرنیشنل ڈے آف فیملی:۱۵؍مئی کو ہر سال یواین جنرل اسمبلی نے۱۹۹۳ء میں ’’ انٹرنیشنل ڈے آف فیملی‘‘ منانے کا اعلان کیا۔اس دن فیملی لائف کی اہمیت اور رشتوں کے حقوق بیان کیے جاتے ہیں تاکہ معاشرہ پُرامن اور خوشحال رہے۔جب فیملی لائف ٹوٹ کرتباہ ہوگئی اس وقت اربابِ سیاست واقتدارکو فیملی بچانے کاخیال آیا،اس ضمن میں پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیمات ہمارے لیے مشعل راہ ہے کہ انہوں نے کس طرح آپسی رشتوں کے حقوق کو نہ صرف بیان فرمایابلکہ عملی نمونہ بھی پیش فرمایا۔ حضورصلی اﷲ علیہ وسلم نے قرابت داروں کے ساتھ حسن سلوک کرنے نیز ان کاخیال رکھنے کو اپنی رضا مندی کا ذریعہ بتایا اور قطع رحمی کو اپنی ناراضگی نیز روئے زمین پر ناکامی کا سبب بتا یا ۔ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ اپنے نسبوں کو یا درکھو جس سے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرتے رہو کیونکہ رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا خاندان میں محبت، مال میں کثرت، اور عمر میں برکت عطا کرتا ہے۔ ( ترمذی شریف)
٭عطیۂ خون کا عالمی دن:ہر سال 14؍ جون کو خون عطیہ کرنے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔خون کی اہمیت کا احساس شدت سے اس وقت ہوتا ہے جب کسی بیماری یا حادثے کی صورت میں ہمارے کسی پیارے کو اچانک خون کی ضرورت پڑ جائے۔ ایسے میں رضاکارانہ خون عطیہ کرنے والے افراد کا کردار کسی فرشتے سے کم نہیں جو کسی نفع ،نقصان اور رشتے کے بغیر اپنا خون دے کر ایک انسانی زندگی کو بچاتے ہیں۔ اس سلسلے میں شعور اور آگاہی کے لیے 14؍جون کو خون عطیہ کرنے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔یہاں بھی پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم کی ہدایات اظہر من الشمس و اجل من القمر کی طرح روشن ہے۔آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایاجس نے ایک جا ن بچائی گویااس نے پوری انسانیت کو زندگی دی ہے۔
٭یوم آزادی:آج دنیاکے مختلف ممالک مختلف تاریخوں میں اپنے ملک کی آزادی کا دن مناتے ہیں۔رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے سیکڑوں معبودانِ باطل کی پرستش سے ہماری پیشانیوں کوآزاد کیا،روح،شعور،فکراورمذاقِ بندگی کوآزادکیاہے،جہنم کے دہکتے ہوئے شعلوں سے آزاد کرایاہے اورصراطِ مستقیم پر گامزن فرمایاہے۔دنیاا ٓزادی کا دن مناتی ہے ہمیں اس عظیم محسن کا دن مناناچاہیے جس نے حریت انسانیت کا نعرہ بلند کیا۔
٭وومینس اِکوالیٹی ڈے:۲۶؍اگست کو عورتوں کے یکساں حقوق کا دن منایاجاتا ہے۔یہاں مزیدکسی وضاحت کی ضرورت نہیں،معاشرے میں رہنے والی ہر عورت جانتی ہے کہ حضورصلی اﷲ علیہ وسلم نے ان کے حقوق کی کس طرح محافظت کی اور نھیں کتنابلند مقام عطافرمایا۔آقاعلیہ السلام نے فرمایا:تم میں بہتر وہ ہے جو اپنی بیوی بچوں کے لیے بہترہے۔اسلام نے مساوات کا درس دیاہے۔ ماں بہن بیوی بیٹی غرضیکہ عورت چاہے کسی روپ میں ہو اسلام نے انہیں مردوں کے برابرحقوق عطافرمائے ہیں۔
٭عالمی یوم اساتذہ:اساتذہ کا عالمی دن یا’’ورلڈ ٹیچرزڈے‘‘ہرسال 5؍ستمبرکومنایا جاتا ہے۔ یوم اساتذہ منانے کا مقصد معاشرے میں اساتذہ کے اہم کردار کو اُجاگرکرنا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے دنیا بھرمیں کئی سیمینارس، کانفرنسیں اورتقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔حضورصلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ’’میں معلم انسانیت بناکرمبعوث کیاگیاہوں۔‘‘حضورصلی اﷲ علیہ وسلم کو استاداعظم بناکربھیجاگیاہے۔دنیامیں پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم کی واحد ایسی ذات ہے جنہوں نے براہِ راست مبدائے فیاض سے فیض حاصل کیاہے،جن کا معلم خوداﷲ تعالیٰ ہے اور وہ ساری کائنات کے معلم ہے۔
٭ورلڈ سوسائڈ پریوینشن ڈے:انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فورسوسائڈ پِری وینشن کی جانب سے عالمی سطح پر ۲۰۱۱ء سے ہر سال دنیامیں ہونے والی خودکشی کی روک تھام کے لیے ’’ورلڈ سوسائڈ پریوینشن ڈے‘‘ منایا جاتا ہے۔ حضورصلی اﷲ علیہ وسلم نے نہ صرف خودکشی کے تمام اسباب وعوامل کا خاتمہ فرمایاہے بلکہ ہمت،جواں مردی،عزم واستقلال کی تعلیم بھی دی ہے اور خودکشی کرنے پر طرح طرح کی وعیدیں بھی بیان فرمائی ہے ۔اب اہل دانش ہی فیصلہ کریں کہ جس رسول نے ڈپریشن کاشکار تمام انسانوں کو مرنے سے محفوظ کرایاہوں اور جینے کاحوصلہ بخشاہواس رسول کی ولادت پرجشن کا اہتمام کیوں نہ کریں؟
٭عالمی یوم امن:۲۱؍ستمبرکوعالمی یوم امن ہر سال منایا جاتا ہے ۔اس کا مقصد لوگوں میں امن کی اہمیت اور امن کی ضرورت بتانا ہے۔ پیغمبرامن صلی اﷲ علیہ وسلم نے چودہ صدیوں قبل امن کی اہمیت وافادیت بیان فرمادی تھی۔پتھرکھاکر دعائیں دی،طائف میں لہولہان ہوکر دعائیں دی، دندان شہیدہونے کے بعد بھی امن قائم رکھا،شعب ابی طالب میں تین سالہ بائیکاٹ کے بعد بھی امن کی تعلیم دیتے رہے، مدینۂ منورہ میں بھرپور توانائی ،اثرورسوخ اور طاقت وقوت کے باوجود امن کے پیامبربنے رہے۔تمام غزوات کے مطالعے کے بعد اس حقیقت کا انکشاف ہوتاہے کہ تمام جنگیں پیغمبرامن صلی اﷲ علیہ وسلم پر مسلط کی گئی تھی آپ نے تو بس دفاع فرمایاتھااور دفاع بھی اس قدر پُرامن طریقے سے کہ کبھی قیدیوں کی رسیاں ڈھیلی کرنے کا حکم صادر فرمایا اور کبھی معمولی فدیہ پر اور کبھی بغیرفدیہ کے یونہی قیدیوں کوآزاد کردیا جب کہ اس دور میں قیدیوں کے ساتھ کیساوحشیانہ سلوک کیاجاتا تھااس سے اہل علم واقف ہے۔
٭لڑکیوں کا بین الاقوامی دن:۱۱؍اکتوبرکولڑکیوں کا بین الاقوامی دن ہر سال دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ لڑکی پر ظلم و زیادتی کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ لڑکی پیداہوتے ہی زندہ درگور کرنا ، بیٹی اور بیٹے میں بھید بھاؤ رکھنا، انہیں تعلیم سے دور رکھنا اور دیگر کئی زیادتیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے لڑکیوں کے حقوق اور لڑکیوں کو درپیش مسائل کی جانب توجہ مبذول کرانے کے لیے گیارہ اکتوبر کو لڑکیوں کا بین الاقوامی دن قرار دیا۔وہ قوم جو ہر شئے کی خریدوفروخت کے لیے عورت کو عُریاں کرکے پیش کررہی ہے اب جاکہ انہیں عورتوں کے حقوق کا خیال آیاہے مگر بچیوں کے حقوق کے متعلق سب سے پہلی آوازحضورصلی اﷲ علیہ وسلم نے بلندکی ہے اور انھیں ان کا حق دلایاہے۔دور ِرسالت صلی اﷲ علیہ وسلم میں رات کی تاریکی میں صحابۂ کرام کوکسی گھر میں روشنی نظرآئی، حضورصلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا یقینااس گھر میں بچی کی ولادت ہوئی ہوگی۔بچیوں کی اچھی تعلیم وتربیت اور دین دار گھرانے میں شادی کرنے پر رحمۃ اللعالمین صلی اﷲ علیہ وسلم نے جنت کا مژدۂ جانفزاسنایاہے۔کل تک جولوگ اپنی سگی بچیوں کو زندہ درگور کرتے تھے ،آقاعلیہ السلام نے ان کی ایسی ذہن سازی کی کہ نہ صرف اپنی بچی کی پرورش کی بلکہ یتیم بچیوں کی کفالت کے لیے بھی کمربستہ ہوگئے۔
٭بین الاقوامی یوم مرد حضرات: 19؍ نومبر کومرد حضرات کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔یہ دن پہلی بار 19؍ نومبر 1999ء کو منایا گیا۔ صنفِ نازک کے حقوق کے لیے تو ہرسال خواتین کا عالمی دن جوش و خروش سے منایا جاتا ہے ، اخبارات میں عورتوں کی مظلومیت کی داستانیں لکھی جاتی ہیں مگر مرد حضرات کے عالمی دن کو عموماً نظرانداز کردیا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد مردوں کے حقوق کی بات کرنا نہیں بلکہ اس کا مقصد مردوں کے صحت کے حقوق کی طرف توجہ دلانا ہے۔ اسلام عدل و مساوات کا مذہب ہے، اسلام نے جس طرح عورتوں پر ان کے شوہروں کے حقوق رکھے ہیں اسی طرح شوہروں پر بھی عورتوں کے حقوق رکھے ہیں۔پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم نے نہ صرف عورتوں کے حقوق بیان فرمائے بلکہ مردوں کے بھی حقوق کی نشاندہی فرمائی ہے۔یہاں تک فرمایاکہ اگر غیرخداکوسجدہ جائزہوتاتو میں عورت کوحکم دیتاکہ وہ اپنے شوہر کوسجدہ کرے۔
٭یوم اطفال:یوم اطفال (چلڈرن ڈے) عالمی سطح پر اور دنیا کے مختلف ممالک میں مختلف تاریخ کو منایا جانا والا ایک تہوار اور تعطیل ہے۔ اس دن کا مقصد بچوں کی عزت افزائی اور حقوق کی پاسداری ہے۔ 1925 ء کو بچوں کی فلاح و بہبود کی عالمی کانفرنس میں اس کا اعلان کیا گیا اور 1954 میں عالمی سطح پر ایک تاریخ مقرر کی گئی۔ عالمی یوم تحفظ اطفال یکم جون 1950ء سے کئی ممالک میں منایا جانے لگا ہے۔ اور اس کا قیام 22؍ نومبر 1949 ء کو ویمینس انٹرنیشنل ڈیموکریٹک فیڈیریشن نے اپنے اجلاس ماسکو میں کیا۔ اقوام متحدہ نے 20؍ نومبر کو اسے رائج کیا۔ اولاد کی تربیت پر بڑا اجرو ثواب ہے اس کے بڑے فضائل ہیں چنانچہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس کی ترغیب دیتے ہوئے فرمایا:کسی والد کا اپنے لڑکے کو بہترین ادب سکھا دیناہی سب سے بڑا عطیہ ہے ۔‘‘(ترمذی)ایک جگہ اور فرمایا’’کوئی آدمی اپنے بچے کو ادب سکھائے یہ روزانہ آدھا صاع مساکین پر صدقہ کرنے سے افضل ہے‘ ‘ (ترمذی عن جابر بن سمرۃ)
٭ہیومن رائٹس ڈے:انسانی حقوق کا دن دنیا بھر میں 10؍ دسمبر کو منایا جاتا ہے۔اس تاریخ کے انتخاب کا مقصد 10؍ دسمبر 1949ء کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے توثیق کردہ انسانی حقوق کا آفاقی منشور کی یاد تازہ کرانا اور دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کروانا ہے۔اقوام متحدہ نے انسانی حقوق کی آواز آج سے چھ دہائی پیشتر بلند کی مگر انسانی حقوق کوپیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم نے چودہ صدیوں قبل باضابطہ پیش بھی کیااور عملی نمونہ بھی بتایا۔خطبۂ حجۃ الوداع بلاشبہ انسانی حقوق کااوّلین اورمثالی منشوراعظم ہے۔اسے تاریخی حقائق کی روشنی میں انسانیت کاسب سے پہلامنشورانسانی حقوق ہونے کا اعزاز ہے۔اس منشورمیں کسی گروہ کی حمایت کوئی نسلی،قومی مفاد،کسی قسم کی ذاتی غرض وغیرہ کاکوئی شائبہ نہیں۔ ذی قعدہ ۱۰؍ہجری میں آقاصلی اﷲ علیہ وسلم نے اپنے پہلے اورآخری حج کے موقع پرایک لاکھ چوبیس ہزاریاایک لاکھ چوالیس ہزارصحابۂ کرام کے سامنے نوعِ انسانی کے جملہ حقوق کی نشاندہی فرمائی۔
٭یوم ولادت رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم :آج دنیامیں جتنے بھی انقلابات رونما ہوں گے،جتنی بھی خوبیاں جنم لے گی سب رحمت اللعالمین صلی اﷲ علیہ وسلم کاصدقہ ہے کیوں کہ شعور ِانسانی کو ان تمام اوصاف حمیدہ اور خوبیوں سے سب سے پہلے پیغمبراسلام صلی اﷲ علیہ وسلم نے آگاہ فرمایاہے۔ہر دن کو الگ الگ منانے سے بہتر ہے کہ دنیاکوصبح قیامت تک لیے جس رسول نے عظیم فکروخیالات سے واقف کرایااس محسن انسانیت کایوم ولادت منایاجائے تاکہ بیک وقت تمام ایام کا مناناہوجائے۔دنیاا ٓزادی کا دن مناتی ہے ہمیں اس عظیم محسن کا دن مناناچاہیے جس نے حرّیت انسانیت کا نعرہ بلند کیا۔اگر آقا علیہ السلام کادن منایاجائے تو بیک وقت دنیا میں منائے جانے والے جملہ دنوں کامنایا جانا ہوگا ۔ دنیا جتنے بھی دن مناتی ہے وہ سب رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی تعلیمات کا ثمرہ ہے۔رحمت عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے اپنی تعلیمات اور اخلاق و کردارسے دنیاکو ہر قسم کی غلامی سے آزاد کرایا ، عورتوں پر ہونے والے مظالم کا خاتمہ فرمایا ، مزدوروں کا اکرام سکھایا، ہردور میں کام آنے والی روشن قراردادوں کا مجموعہ قرآنِ عظیم عطافرمایا ، زمین کو ہر قسم کی آلودگی سے پاک و صاف رکھنے کا سلیقہ سکھایا، شجر کاری کا قرینہ بتایا اور اپنے آپ کو معلم اخلاق فرما کر اپنے صحابہ کی ایسی تربیت فرمائی کہ وہ قرآن کامکمل عملی نمونہ تھے ۔ لہٰذااگر آقاے کائنات کا دن منایا جائے تو یہ تمام ایّام کا منانا ہوگا۔
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 731303 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More