جناب عالیٰ میری ماہرین تعلیم سے گزارش ہے
کہ آخر پورےملک میں یکساں معیار تعلیم رکھنے میں کو ن سی رکاوٹ حائل ہے کیا
ایسا نہیں ہو سکتا کہ پورے ملک کے ماہرین تعلیم کو یکجا کر کے اور ان کی
مشاورت سے پہلی جماعت سے میٹرک تک اور انٹر سے گریجویٹ تک یکساں کورس رکھا
جائے اور یکساں کتابیں ہوں اور ان کتابوں میں چاہے وہ آکسفورڈ کی ہوں یا
عام ادیب یا مصنف کی ، اگر وہ اس قابل ہوں تو اس کو کورس میں ضرور شامل کیا
جائے تاکہ ان غریب طالب علموں کا احساس محرومی ختم ہو جائے کہ اُن کا کورس
کسی اعلیٰ تعلیمی ادارہ کے کورس سے بہتر نہیں ہے۔ لیکن شاید ہمارے حکمران
یہ نہیں چاہتے کہ غریب کا بچہ اور اُن کا بچہ ایک ہی نصاب کی تعلیم حاصل
کریں کیونکہ اس طرح ان کی حکمرانی قائم رہنا مشکل ہوگی ۔ میں سرحد حکومت کے
اس فیصلے کی تائید کرتی ہوں کہ پورے صوبے میں ہر جماعت کی یکساں کتابیں ہوں
اور پھر نجی اسکول کا 10ہزار فیس ادا کرنے والا طالب علم یا 10 روپے ادا
کرنے والا سرکاری اسکول کا طالب علم ہو ان کی کتابیں یکساں ہوں تاکہ ملک کا
معیار تعلیم بلند ہو سکے ۔ |