پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور
کھلاڑی شعیب ملک یکم فروری 1982 ء کو شاہینوں کے شہر سیالکوٹ میں پیدا ہوئے
۔وہ مشہور ٹینس سٹار ثانیہ مرزا سے شادی کرنے کی وجہ سے پوری دنیابھر میں
مشہور ہیں ۔ شعیب ملک نے پاکستان کے لئے ایک روزہ کرکٹ کا آغاز 1999ء میں
ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے خلاف کیا۔ جبکہ29 اگست 2001 ء کو ملتان میں بنگلہ دیش
کیخلاف اپنے ٹیسٹ کیرئیر کا آغازکیاتھا۔ شعیب ملک کو 2008ء میں آئی سی سی
نے شاہد آفریدی کے بعد دوسراآل راؤنڈر قراردیاتھا۔شعیب ملک نے کرکٹ کھیلنے
کا آغاز ایک آف سپنر کی حیثیت سے کیا تھا ۔انہوں نے خوب محنت کی اور جلد ہی
اپنے آپ کوآل راونڈر منوا لیا ۔
دیگر کھلاڑیوں کی نسبت شعیب ملک میں ایک خاص خوبی یہ ہے بھی ہے کہ وہ ہر
ایک پوزیشن پر بلے بازی اعتماد سے کر سکتے ہیں ۔وہ اوپنر ،دوسرے تیسرے
الغرض ہر نمبر پر کھیل چکے ہیں، سوائے گیارویں پوزیشن کے ۔شعیب ملک کے بارے
میں کہا جاتا رہا کہ وہ بہت آہستہ کھیلتے ہیں ۔اس پر ان کو طنز کا نشانہ
بھی بننا پڑا اس بات کو ختم کرنے کے لیے وہ تیز کھیلنے لگے ۔اور بہت جلد
آہستہ اور موقع کی مناسبت سے تیز کھیلنے کی صلاحیت پیدا کر لی ۔
انضمام الحق کی کرکٹ عالمی کپ 2007 ء کے بعد کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد محمد
یوسف، محمد یونس اور شعیب ملک کا نام دیا گیا۔ زیادہ تر لوگ محمد یونس کو
کپتان بنانے کے حق میں تھے ۔ لیکن انہوں نے یہ عہدہ لینے سے انکار کر دیا۔
اس صورت میں شعیب ملک کو کپتان بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ان کو 19 اپریل
2007ء میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا۔ ان کا نائب کپتان محمد
آصف کو مقرر کیا گیا۔
شعیب ملک صرف 25 برس کی عمر میں ٹیم کی باگ ڈور سنبھالنے والے سب سے کم عمر
کپتان تھے۔ تاہم وہ کامیاب کپتان ثابت نہ ہوسکے ۔پہلی ہی ون ڈے سیریز میں
سری لنکا کے ہاتھوں شرم ناک شکست ہوئی ۔پھر جنوبی آفریقہ کیخلاف ٹیسٹ اور
ون ڈے سیریز میں شکست ہوئی۔ اسی طرح بھارت سے ہارے ۔شعیب ملک کی کپتانی صرف
2 سال برقراررہی ان کی کپتانی میں پاکستان ٹیم نے دو ٹیسٹ کھیلے 36 ون ڈے
میں 24 اور 17 ، ٹی 20 میں 12میں کامیابی حاصل کی۔
شعیب نے اپنے کیرئیر میں صرف33 ٹیسٹ کھیلے اور 1851 رنز بنائے ہیں۔ ان میں
تین سنچریاں اور آٹھ نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے 21 وکٹیں بھی حاصل
کیں، انہوں نے اپنا آخری ٹیسٹ انگلینڈ کیخلاف شارجہ میں کھیلاتھا۔ان کی
گیند بازی پر تنقید کی گئی تھی جو انہوں نے بازو کی سرجری کے بعد صحیح کروا
لیا تھا۔ان کے کیریئر کے بہترین 245 رنز ہیں۔
پاکستان کے تجربہ کار آل راؤنڈر اور سابق کپتان شعیب ملک نے ٹیسٹ کرکٹ سے
ریٹائرمنٹ کا اعلان عین اپنے دور عروج میں کیا تھا۔ وجہ یہ بتائی تھی کہ وہ
اپنے خاندان کو زیادہ وقت دینا چاہتے ہیں۔ وہ امید کرتے ہیں کہ 2019ء میں
انگلینڈ میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ کیلئے ٹیم میں ان کو جگہ دی جائیگی۔
کپتانی چھوڑنے کے بعد شعیب ملک نے 29 مارچ 2010 ء میں بھارت کی مایہ ناز
ٹینس سٹار ثانیہ مرزا سے منگنی کی ا ور پھر حیدرآباد میں شادی کرلی۔ان کی
شادی کی بازگشت پوری دنیا میں سنی گئی ۔پاکستانیوں نے کھلے دل سے ثانیہ
مرزا کو قبول کیا ۔ ثانیہ مرزا 15 نومبر 1986 ء کو پیدا ہوئیں انہوں نے
2003ء سے ٹینس کیرئیر شروع کیا اور 2004 ء میں انہیں بھارتی حکومت نے ارجنا
اعزاز سے نوازا۔
ثانیہ مرزا کے والد عمران مرزا ایک کھیلوں کے صحافی ہیں۔ ثانیہ نے حیدر
آباد میں ایک مذہبی خاندان میں پرورش پائی۔ثانیہ مرزانے چھ سال کی عمر میں
ٹینس کھیلنا شروع کیا اور 2003 ء میں باقاعدہ طور پر ٹینس کے میدان میں
اتریں۔وہ ٹینس کی ڈبلز رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرنے والی بھارت کی پہلی
خاتون پلیئر بنیں۔ ان کے لباس، اسٹائل، کھیل، رہن سہن اور سب سے بڑھ کر ان
کی شادی پر ہی اعتراضات سامنے آئے تھے ۔
شعیب ملک یکم فروری 2017 ء کو 35 برس کے ہو جائیں گے وہ اپنی 35ویں سالگرہ
یکم فروری کودھوم دھام سے منائیں گے اس سلسلے میں ملک بھر میں کرکٹ کے
شائقین اور شعیب ملک کے مداح بھی سالگرہ کی تقاریب منعقد کریں جہاں کیک
کاٹے جائیں گے اور شعیب ملک کی درازی عمر کیلئے دعائیں مانگی جائیں گے۔ |