پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو فائنل
میچ میں 58 رنز سے شکست دے کر پاکستان سپر لیگ سیزن ٹو کی ٹرافی پشاور زلمی
نے اپنے نام کرلی۔جیت کے بعد قذافی سٹیڈیم میں رنگا رنگ شاندار آتش بازی کا
مظاہرہ کیا گیا اور شائقین نے بھی بھر پور انداز میں جشن منایا۔جذبوں کے
سونامی میں خوف کی ساری دیواریں غرق ہوگئیں جہاں سپرلیگ کاکانٹوں بھر ا سفر
پھولوں کی سیج پر تمام ہوگیا ،زندہ دلوں کے شہر میں پاکستانی کرکٹ کی
دھڑکنیں بحال ہوئیں تو امن کی گونج دنیا بھر میں سنی گئی، جگ مگ کرتی
روشنیوں اور شاندار آتشبازی میں لپٹی اختتامی تقریب سے قذافی سٹیڈیم رنگ و
نور کی برسات میں نہا گیا ،شہدا کو سلام اورخراج عقیدت پیش کرنے کے بعد
ثقافتی رنگوں کیساتھ ٹیموں کی آمد ہوئی تو علی ظفر ،فاخر اور علی عظمت کے
ْسروں نے سماں باندھ دیا،اس دوران آئی سی سی کے نمائندے بھی سکیورٹی
انتظامات کا بغورجائزہ لیتے رہے۔ تالیوں اور نعروں کی گونج میں پی ایس ایل
2کا پردہ گر گیا،گزشتہ روز پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان
پاکستان سپر لیگ 2 کے فائنل کیلئے شائقین کے رش کے باعث سٹیڈیم کے دروازے
قبل ازوقت کھول دئیے گئے جہاں معروف اداکارہ عائشہ عمراور احمد بٹ نے فائنل
میچ کی افتتاحی اور ایونٹ کی اختتامی تقریب کی میزبانی کے فرائض سر انجام
دئیے ،اس دوران پاک فوج کے جوانوں نے پیرا ٹروپنگ کا شاندار مظاہرہ کرتے
ہوئے میدان میں لینڈنگ کی جبکہ شہدا کو سلام اور خراج عقیدت بھی پیش کیا
گیا ،ثقافتی رنگوں میں دونوں ٹیموں کی میدان میں آمد ہوئی توگلوکار علی ظفر
،فاخر اور علی عظمت کے ْسروں نے سماں باندھ دیا،علی ظفر جو کہ مصروفیت کی
وجہ سے تقریب میں نہ آنے کا اعلان کرچکے تھے سٹیڈیم پہنچے تو شائقین حیران
رہ گئے ،اس دوران آتشبازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا اور وقفے وقفے سے
پاکستان زندہ باد کے نعرے شائقین کا جوش دوبالا کرتے رہے ،پاکستان میں انٹر
نیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے حالات کا جائزہ لینے کیلئے آئے آئی سی سی کے
نمائند ے بھی سٹیڈیم میں موجود تھے جو سکیورٹی انتظامات کا بغور جائزہ لیتے
رہے ،تقریب کے اختتام میں خطاب کرتے ہو ئے چیئر مین پی ایس ایل نجم سیٹھی
نے کہا پی ایس ایل فائنل کے کامیاب انعقاد سے قوم نے ثابت کر دیا
پاکستانیوں کو کرکٹ کھیلنی اور کھلانی آتی ہے ، دنیا دیکھ لے ہم اکھٹے ہیں
،ہم کسی کے آگے سر نہیں جھکائیں گے ، شائقین کرکٹ کاعزم نہ ہوتاتوپی ایس
ایل فائنل یہاں نہیں ہو سکتا تھا،میں زندہ دلا ن لاہو ر اورزندہ دلان
پاکستان کا شکر گزار ہوں جنہوں نے قدم قدم پر ہماری حوصلہ افزائی کی ،میں
اپنی ٹیم اور پنجا ب کی انتظامیہ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے دن رات کام کیا
اورخصوصاً وزیرا علیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا ممنون ہوں جنہوں نے ہر
ممکن کوشش کی کہ میچ پرامن ماحول میں ہو اور ان کی یہ کوشش کامیاب ہوئی۔
انہوں نے ایک بار پھر اعلان کیا کہ اس سال ایک انٹر نیشنل ٹیم پاکستان کا
دورہ کرے گی جس سے پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کا عمل شروع ہوگا۔
پاکستان سپر لیگ فائنل کی کوریج کیلئے آنے والی پروڈکشن ٹیم کے بھارتی رکن
کا کہنا ہے کہ لاہور آ کر بہت اچھا لگا، پاکستان کے بارے میں جو منفی باتیں
سنی تھیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔منیش یادیو کا کہنا تھا کہ زندہ
دِلوں کے شہر لاہور آ کر بہت اچھا لگا، پاکستان کے بارے میں منفی باتوں کا
حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔منیش یادیو کا کہنا تھا کہ بہت اچھی سکیورٹی دی
گئی، پاکستان آ کر بہت خوشی ہوئی، پروڈکشن کیلئے مکمل تیاری کر لی ہے۔
پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے فائنل میچ کو دیکھنے کیلئے اہم حکومتی
و عسکری اور غیر ملکی شخصیات بھی موجود تھیں جنھوں نے انتہائی دلچسپی و
انہماک سے میچ دیکھا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت ملک بھر سے اہم
شخصیات لاہور آئیں جن میں ، پی ایس ایل گورنر خیبر پی کے اقبال ظفر جھگڑا،
وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اﷲ، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور،
آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا، وفاقی وزراء ریاض حسین پیرزادہ، سعد رفیق، مریم
اورنگ زیب، گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان،سربراہ عوامی مسلم لیگ
شیخ رشید، امیر جماعت اسلامی سراج الحق ،عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان
جبکہ غیر ملکی شخصیات میں آئی سی سی کے سین نورس ،کرکٹ آسٹریلیا کے سین
کیرول ،سری لنکن کرکٹ کے سر چندرا ،ای سی بی کے ریگ ڈکسن اور جولین
سائبرانڈ ،بی سی بی کے میجر اکمارسل دولہ ،این ایس اے کے بوب نکولس ،میڈیا
سکے مائک سلیوری شامل تھے۔ پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں
میدان کا چکر لگا رہی تھیں تو ایک شائقین کرکٹ نے احمد شہزاد کیلئے چترالی
ٹوپی دی جسے کھلاڑی نے اپنے دوست مہمان کھلاڑی کے سر پر سجاد یا جبکہ جب
ڈیرین سیمی میدان میں داخل ہوئے تو میدان میں شائقین کے نعرے گونج
اٹھے۔ڈیرین سیمی نے ہاتھ ہلاکر سب کو خوش آمدید کہا جبکہ انہوں نے شائقین
کرکٹ کے ساتھ سیلفیاں بھی بنائیں۔وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ
پاکستان میں پی ایس ایل کا فائنل مستقبل کیلئے مثبت اشارہ ہے اور پاکستان
کو کھیل کے منظر نامے کے نقشے میں لانے کا پہلا قدم ہے ،کرکٹ کا کھیل ہم سب
کے دلوں کے بہت قریب ہے ،خوش ہوں کہ عوام کو ان کے پسندیدہ کھیل کیلئے خوشی
کا ماحول فراہم کرسکے۔ پی ایس ایل کے فائنل میچ کے موقع پر اپنے پیغام میں
وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھاتمام خدشات ،خوف ،تقسیم کے برخلاف ہم زیادہ
مضبوط اورمتحد ہوئے ہیں اور 4 سال کے دوران ہم مضبوط ،محفوظ اور مزید
مستحکم ہوئے ، قوم کی خواہشات کے مطابق ماحول بنانے میں کامیاب ہوگئے
ہیں۔تمام رکاٹوں اورخوف کے باوجودہم آگے بڑھے اور دنیاپرثابت کیا کہ تنہائی
کے دن ختم ہوگئے۔ وزیر اعظم نے اتوار کو لاہور میں پی ایس ایل کا فائنل
شروع ہونے سے قبل جاتی امرا سے آکر ہیلی کاپٹر میں قذافی سٹیڈیم اور قر یبی
مقامات اور سڑکوں پر سکیو رٹی اور دیگر سہولتوں کا فضائی جائزہ لیا۔ بہترین
اقدامات پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو شاباش دی ۔وزیر مملکت مریم
اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے ، عمران خان
خود بھی کرکٹ کے ہیرو رہے ہیں اور انہیں بھی کل پی ایس ایل فائنل کی تقریب
میں شریک ہونا چاہیئے تھا مگر شاید وہ کہیں اور مصروف تھے۔وزیر اعلی پنجاب
شہباز شریف کہتے ہیں کہ قوم نے دہشتگردوں کو پیغام دیا ہے کہ وہ ڈرنے والی
نہیں۔ پاکستانی قوم بہت بہادر اور نڈر ہے، اسے نہ تو کوئی ڈرا سکتا ہے، نہ
دھمکا سکتا ہے۔ قوم نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ دہشتگردوں کے خلاف متحد ہے،
سٹیڈیم میں عوام کو دیکھ کر دل بھی خوشی سے بھر گیا۔ چیئرمین پی ایس ایل
نجم سیٹھی نے کہا کہ شائقین کرکٹ نے ہماری حوصلہ افزائی کی، آج ہم نے بتا
دیا ہے کہ پاکستانیوں کو کرکٹ کھیلنی ہی نہیں کھلانی بھی آتی ہے عوام کی
حمایت کے بغیر فائنل کا انعقاد ممکن نہیں تھا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی
کاوشوں کے بغیر فائنل کا لاہور میں انعقاد ممکن نہ تھا، میں ان کا شکرگزار
ہوں۔ نجم سیٹھی نے پی سی بی اور پی ایس ایل کی انتظامیہ کی دن رات محنت پر
انہیں بھی خراج تحسین پیش کیا۔قومی کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ پاکستان سپرلیگ
کے کامیاب فائنل سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی راہ ہموار ہوگی۔ محمد
حفیظ،کامران اکمل،وہاب ریاض اور دیگرکھلاڑیوں نے کہا کہ پی ایس ایل
پاکستانی پراڈکٹ ہے اورسب کو اسے سپورٹ کرنا چاہئے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے
بیٹسمین احمد شہزاد نے کہا کہ اپنے لوگوں کے سامنے کھیلنا بہت اچھا لگ رہا
ہے ،انہوں نے کہا میں سوچ رہا ہوں اگر ہمیں زیادہ میچز اپنے ملک میں کھیلنے
کا موقع ملے تو ہم کتنے خوش ہوں۔ احمد شہزاد نے کہا کہ اپنے ملک میں کھیلنے
کا الگ ہی مزہ ہے اور ان کی خوشی قابل بیان نہیں ہے۔ فائنل میچ کا پریشر
نہیں تھا ،اگر یہ بولا جائے تووہ جھوٹ ہوگا ، اسٹار بیٹسمین کیون پیٹرسن کے
نہ ہونے سے ٹیم پر کچھ حدتک دباؤ تھا اور ویسے بھی بڑے میچ کے دوران
کھلاڑیوں پر دباؤہوتا ہے لیکن اسی سے وہ سیکھتے ہیں۔مثبت کرکٹ کھیل رہاہوں
اور امید ہے کہ جلد قومی ٹیم میں واپس آؤں گا ۔ |