اٹل حقیقت

اس دن میری پھوپھی جان کے ڈائیلاسزہو رہے تھے کچھ دن پہلے ان کے گردوں نے کام کرناچھوڑ دیا تھا اس وجہ سےہفتہ میں دو دن انکے ڈائیلاسز کاشیڈول طے کیا گیا تھا ۔ میں ڈائیلاسز سنٹر میں پھوپھی جان کے بیڈ کے قریب بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک دروازہ کھول کے دو بچے اندر آئے جن کی عمر کا اندازہ آٹھ اور دس سال لگایا لا جا سکتا تھا۔ انکی شکل انتہائی خوبصورت اور معصوم تھی جسکو دیکھ کر خود بخود پیار آجائے ۔وہ اندر آ کر پہلے تو اک بیڈ کے پاس کھڑے ہوئے جو خالی تھا کچھ دیر کے بعد اک بچہ بیڈ کے ساتھ چمٹ کر اور دوسرا کھڑے کھڑے زاروقطار رونے لگا اور انکی ہچکیوں میں صرف اک ہی لفظ سمجھ آرہا تھا اور وہ تھا ٰ ابو ۔اچانک یہ دردناک منظر دیکھ کر ہال میں موجود لوگ اور سٹاف ان بچوں کے پاس پہنچے جب میں اس جگہ پہنچا تو بچوں کی ہچکیوں میں ابو ابو کی آواز آ رہی تھی اور اس آواز میں اتنا درد تھا کہ میں اپنے ہوش وحواس سے بیگانا ہو چکا تھا ۔کچھ لوگ بچوں کو چپ کرانے کی کوشش میں وہاں سے باہر لے گئے تو ہم جو وہاں کھڑے تھے تو وہاں موجود ہسپتال کے سٹاف ممبر نے یہ بتایا کہ یہ جو خالی بیڈ ہے اس پہ پچھلے چھ مہینے سے ان بچوں کے والدکاڈائیلاسز ہوتا تھا اور اس دوران یہ بچے باپ کے ساتھ بیڈ کے ساتھ کھڑے رہتے تھے پندرہ دن پہلے ڈائیلاسز کے دوران ان کے والد کاانتقال ہو گیاتھا ۔ وہ بندہ ان بچوں کی کہانی سنا رہا تھا اور مجھے وجدان میں موت جیسی اٹل حقیقت اور زندگی کی بے مائیگی کا ادراک ہو رہا تھا کہ موت سے انبیاء ،اولیاء اور بڑے بڑے بادشاہوں کو بھی مفر نہیں ۔اور نہ اسکو کوئی ٹال سکتا ہے ایک بوڑھے باپ کے ہاتھوں میں اسکا جوان کڑیل بیٹا دم توڑ جاتا ہے ، ایک ماں کے سامنے اس کا دودھ پیتا بچہ اس دنیا سے چلا جاتا ہے۔ میں سوچتا ہوں کہاھر اسکے بس میں ہوتا تو وہ اپنی جان دے کے بھی اسے بچا دیتی ۔لیکن یہ ایسی اٹل حقیقت ہے کہ جو بوڑھے ، جوان ،بچے یا عورت کو نہیں دیکھتی بس وقت مقررہ پہ آکر رہتی ہے ۔ میرے دوستو ہم صرف ایک کام کر سکتے ہیں کہ ہر لمحہ اپنے آپکو اس کے لیے تیار رکھ سکتے ہیں کیونکہ یہ بتا کر نہیں آتی۔
 

atifjaved
About the Author: atifjaved Read More Articles by atifjaved: 14 Articles with 9116 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.